غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
سٹی42: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر لاہور میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی سلنڈرز اور اوور لوڈنگ کے خلاف بڑا ایکشن لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا کی قیادت میں شہر بھر میں گرینڈ آپریشن جاری ہے، جس کا مقصد شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی زیر نگرانی کریک ڈاؤن بھرپور انداز میں جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید دو گاڑیاں بند کر دی گئیں جبکہ مالکان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اب تک کریک ڈاؤن کے دوران 1500 سے زائد گاڑیوں کو بند کیا جا چکا ہے۔ آپریشن کے دوران 60 سے زائد اسکول بچوں کو غیر محفوظ گاڑیوں سے نکال کر ان کے گھروں تک پہنچایا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ والدین کو غیر محفوظ ٹرانسپورٹ کے خطرات سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے ہدایت کی ہے کہ اسکول وینز کی چیکنگ کو اولین ترجیح دی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کی زندگیوں کا تحفظ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ میں محفوظ سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ غیر قانونی گیس سلنڈرز کے خلاف کریک ڈاؤن بلا تفریق جاری رہے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 کریک ڈاؤن کے خلاف
پڑھیں:
اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
اسلام آباد(نیوز رپورٹر)پاکستان انوائرونمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق اسلام آباد میں 20 فیصد بھاری گاڑیاں ماحولیاتی معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائی گئی ہیں، اور ڈیزل پر چلنے والی یہ پرانی بھاری گاڑیاں وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پھیلانے کا کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئی ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں چلنے والی ہر پانچ میں سے ایک بھاری ٹرانسپورٹ گاڑی قومی ماحولیاتی اخراج کے معیارات کی خلاف ورزی کرتی پائی گئی ہے، یہ انکشاف وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات کی کوآرڈینیشن کے زیرانتظام وفاقی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات ( پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ) اسلام آباد کی تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی شہری آبادی، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ اور سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ اسلام آباد میں فضائی آلودگی کی سنگینی کو بڑھا رہا ہے۔اتوار کو جاری ہونے والی اس اہم اور اپنی نوعیت کی پہلی جامع رپورٹ کے مطابق ڈیزل پر چلنے والی پرانی بھاری گاڑیاں خاص طور پر وہ جو بھاری سامان یا مسافروں کی ترسیل میں استعمال ہوتی ہیں وہ فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ ان گاڑیوں سے خارج ہونے والا کالا دھواں، کاربن مونو آکسائیڈ اور شور نہ صرف فضا کو آلودہ کرتا ہے بلکہ شہریوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
ٹیموں نے سیکٹر آئی-11 کے قریب منڈی مور اور سرینگر ہائی وے پر جی-14 کے قریب واقع پوائنٹس پر گاڑیوں کے دھوئیں اور شور کی سطح کی جانچ کی،رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سو بھاری گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے20 فیصد گاڑیاں قومی ماحولیاتی معیار سے تجاوز کرتی پائی گئیں۔ڈاکٹر زاغم عباس نے رپورٹ کے نتائج شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک بھاری گاڑی کی آلودگی کی سطح قابل قبول حد سے زیادہ ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ڈیزل گاڑیوں کی دیکھ بھال اور معائنے کے نظام کو مزید سخت کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیس غیر معیاری گاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ تین انتہائی آلودگی خارج کرنے والی گاڑیاں مزید قانونی کارروائی کے لیے بند کر دی گئیں۔ پاک ای پی اے نے متعلقہ مالکان کو ہدایت کی کہ وہ گاڑیوں کے انجنوں کی فوری مرمت، ٹوننگ اور اخراجی نظام کی درستگی کو یقینی بنائیں تاکہ آئندہ خلاف ورزیوں سے بچا جا سکے۔ایجنسی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرکاری و نجی اداروں کے زیر استعمال گاڑیوں کے لیے باقاعدہ دیکھ بھال کے پروگرام اور اندرونی آلودگی کے آڈٹ ناگزیر ہیں۔پاک ای پی اے نے اعادہ کیا ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مسلسل نگرانی، سخت قانونی کارروائی اور عوامی آگاہی مہمات جاری رکھے گی تاکہ شہریوں کی صحت اور ماحول کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔