صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
پاکستان کی صفِ اول کی اداکاراؤں میں سے ایک صبا قمر کی شادی کی خبریں زیر گردش ہیں۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اداکارہ کے نئے ڈرامے کا ٹیزرز سامنے آتے ہی ان کی شادی کی خبروں نے زور پکڑ لیا ہے۔
یوں تو صبا قمر اپنی زندگی کو بھارتی ہدایت کار امتیاز علی کی فلموں کی طرح ’ادھوری روح‘ قرار دیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ زندگی میں ادھورے پن کا ایک اپنا ہی مزہ ہے۔ تاہم اب لگتا ہے ان کی زندگی مکمل ہونے والی ہے۔
ان قیاس آرائیوں کی بنیادی وجہ اداکارہ کا نیا ڈرامہ ’پامال‘ ہے، جس میں ان کے مدِ مقابل اداکار عثمان مختار ہیں۔
جی ہاں، وہی عثمان مختار جو اپنی ساتھی اداکاراؤں کے لیے خوش قسمتی کا ستارہ سمجھے جاتے ہیں، جن کے ساتھ کام کرنے والی ہر اداکارہ جلد شادی کے بندھن میں بندھ جاتی ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے نئے ڈرامہ سیریل پامال کا ٹیزرز سامنے آتے ہی سوشل میڈیا صارفین قیاس آرائیاں کر رہے ہیں کہ اب اگلا نمبر صبا قمر کا ہے، اداکارہ جلد شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔
بعض صارفین نے تو اداکارہ کو شادی کی پیشگی مبارک باد بھی دے دی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔