اسم محمد انگلینڈ اور ویلز میں مسلسل دوسرے سال بچوں کا مقبول ترین نام رہا،رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) اسم محمد کو انگلینڈ اور ویلز میں مسلسل دوسرے سال پیدا ہونے والے بچوں کے لیے مقبول ترین نام قرار دیا گیا ہے ۔
(جاری ہے)
اردو نیوز نے برطانوی ادارہ برائے شماریات کے حوالے سے بتایا کہ اسم محمد جو 1980 کی دہائی کے وسط میں ٹاپ 100 ناموں میں شامل تھا، 2024 میں یہ نام پانچ ہزار 721 بچوں کا رکھا گیا جو کہ 2023 کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے،یہ فہرست میں 21 واں مقبول ترین نام تھا اور 53 ویں نمبر پر تھا۔2024 میں انگلینڈ اور ویلز میں لڑکوں کے لیے دیگر مقبول مسلم ناموں میں یوسف (69 ویں نمبر پر)، موسیٰ (73 ویں)، ابراہیم (76 ویں) اور یحییٰ (93 ویں) شامل تھے۔ٹاپ 100 میں لڑکیوں کے مسلم ناموں میں لیلیٰ (56 ویں)، مریم (57 ویں) اور فاطمہ (76 واں) شامل تھے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-25
مظفر آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد ہفتہ کو بھی پیش نہ ہوسکی اور یہ اگلے 4روز بھی پیش ہونے کا امکان نہیں ہے‘ ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی ،ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔