سونی رازدان نے فلسطین پر اسرائیلی مظالم کیخلاف آواز بلند کردی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
بھارتی اداکارہ عالیہ بھٹ کی والدہ اداکارہ سونى رازدان نے فلسطین میں جاری مظالم کے حوالے سے ایک جذباتی پوسٹ میں اپنے خاندانی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے آواز بلند کی ہے۔
سونى رازدان نے انکشاف کیا کہ ان کے نانا، جو جرمن شہری تھے، ہٹلر کے دور حکومت میں نازی حکومت کی مخالفت میں ایک خفیہ اخبار چلاتے تھے۔ اس جُرأت کی پاداش میں اُنہیں شدید اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے انسٹاگرام پر جاری طویل نوٹ میں لکھا کہ قانونی مدد ان کے نانا کی رہائی ممکن ہوگئی اس طرط پر کہ وہ دوبارہ جرمنی واپس نہ جائیں۔ سونى نے لکھا کہ ان کے نانا کا یہ حوصلہ ان کے خاندان کیلئے باعثِ فخر ہے۔
سونى رازدان نے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اُٹھاتے ہوئے کہا کہ خاموشی اختیار کرنا ناانصافی کے وقت جرم کے مترادف ہے اور اُن تمام افراد کو خراج تحسین پیش کیا جو حق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ دنیا جلد انصاف کا ساتھ دے گی۔
A post common by Soni Razdan (@sonirazdan)
سونى رازدان نے لکھا "ایک عالمی جنگ انصاف کیلئے لڑی گئی تھی، اور مجھے فخر ہے کہ میرے نانا صحیح سمت میں کھڑے تھے۔”
اداکارہ عالیہ بھٹ نے سونى کی پوسٹ کو لائک کر کے خاموشی سے اپنی حمایت کا اظہار کیا، تاہم انہوں نے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
استنبول: پاکستان، ترکی، سعودی عرب، قطر، اردن، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا سمیت متعدد اسلامی ممالک نے غزہ سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا اور فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا ہے۔
ترکیہ میں ہونے والے اسلامی و عرب وزرائے خارجہ اجلاس میں شریک ممالک نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ قابض افواج کو غزہ سے واپس بلایا جائے۔
اجلاس میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق رہنماؤں نے پائیدار امن، غزہ کی تعمیر نو اور فلسطینی عوام کی خودمختاری کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی پر مشاورت کی۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا کہ فلسطین میں ایک آزاد اور خودمختار ریاست قائم ہونی چاہیے، جس کی دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور یہ ریاست 1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ہو۔
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا کہ فلسطینیوں کو خود اپنے معاملات اور سیکیورٹی کا اختیار حاصل ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ حماس کی قیادت نے بھی غزہ کا کنٹرول فلسطینیوں کی مشترکہ کمیٹی کے سپرد کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50 along with other Arab-Islamic Foreign Ministers, deliberated on the way forward for a lasting ceasefire and sustainable peace in Gaza.
The leaders jointly called for urgent humanitarian aid for the… pic.twitter.com/sPG2sz1uXm
انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی استحکام فورس (ISF)، جو جنگ بندی کی نگرانی کرے گی، کا قیام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری سے مشروط ہے۔ تاہم، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا کی جانب سے ویٹو اس عمل میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
اسلامی ممالک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کی بحالی میں مسلمان ممالک کو اہم کردار ادا کرنا چاہیے اور وہاں کسی نئے غیر ملکی کنٹرول یا سرپرستی کے نظام سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔