چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس، عدالتی نظام میں اصلاحات اور تعاون بڑھانے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس، عدالتی نظام میں اصلاحات اور تعاون بڑھانے پر زور WhatsAppFacebookTwitter 0 1 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس میں عدالتی نظام میں اصلاحات اور تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔چیف جسٹس نے دور دراز اضلاع میں عدالتی ڈھانچے کی خراب حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور بار ایسوسی ایشنز کو عدالتی ترقیاتی منصوبوں میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار اور دیگر اداروں کے نمائندگان شریک ہوئے، جہاں بار ایسوسی ایشنز اور قانون و انصاف کمیشن کے درمیان تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق ہر صوبے میں سینئرسطح کے افسران تعینات کیے جائیں گے اور خواتین سائلین کے لیے سہولیات سمیت بنیادی انفراسٹرکچر منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔چیف جسٹس نے سرکاری معاونت کو موثر و مربوط بنانے اور اداروں کے درمیان روابط کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ شفاف اورعوام دوست عدالتی نظام مشترکہ جدوجہد سے ہی ممکن ہے۔
علاوہ ازیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پشاور میں خیبرپختونخوا بار کے وفد سے ملاقات کی، جس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، پاکستان بار کونسل اور دیگر عہدیداران شریک ہوئے۔ملاقات کے دوران عدالتی اصلاحات پر بریفنگ دی گئی اور پہلی بار بار نمائندوں کو قانون و انصاف کمیشن میں نمائندگی دینے کا اعلان کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق جبری گمشدگیوں پر کمیٹی کے قیام، عدالتی افسران کو دبا سے بچانے کے لیے اعلی عدالتوں کی ہدایات، تجارتی کیسز کے جلد فیصلے کے لیے کمرشل لٹی گیشن کاریڈورز اور ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
چیف جسٹس نے پسماندہ علاقوں میں انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور مفت قانونی معاونت کی نئی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مالی مسائل کے شکار سائلین کو ریاستی خرچ پر وکیل فراہم کیے جائیں گے جبکہ وکلا کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے پروگرامز میں شرکت کی ہدایت بھی دی گئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمون سون کا چھٹا سپیل کب شروع ہو گا؟، پی ڈی ایم اے پنجاب نے الرٹ جاری کر دیا مون سون کا چھٹا سپیل کب شروع ہو گا؟، پی ڈی ایم اے پنجاب نے الرٹ جاری کر دیا پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے،گورنر پنجاب سلیم حیدر امریکی سفارت خانے نے پاکستان کیساتھ تجارتی معاہدے کو بڑی کامیابی قرار دیدیا ایرانی صدر 2روزہ دورے پر اعلی سطح وفد کے ہمراہ کل پاکستان پہنچیں گے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے ملک گیر تحریک چلانے کا عندیہ دیدیا برٹش ایشیائی کمیونٹی کے لیے قابلِ فخر لمحہ، عطا الحق کو 10ملین میل پروجیکٹ کا برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا، ہاوس آف لارڈز...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تعاون بڑھانے پر عدالتی نظام چیف جسٹس کے لیے
پڑھیں:
چینی صدر کی سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت
بیجنگ :سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو نے 30 جولائی کو ایک اجلاس منعقد کیا اور اس سال اکتوبر میں بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا چوتھا کل رکنی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس کا بنیادی ایجنڈا یہ ہے کہ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کا پولیٹیکل بیورو مرکزی کمیٹی کو اپنے کام پر رپورٹ پیش کرے گا اور قومی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے 15واں پانچ سالہ منصوبہ تیار کرنے کی تجاویز کا مطالعہ کرے گا۔ اجلاس میں موجودہ معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور سال کی دوسری ششماہی میں معاشی امور کا تعین کیا گیا۔ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس نے نشاندہی کی کہ “15ویں پانچ سالہ منصوبہ” کا دور بنیادی طور پر سوشلسٹ جدیدیت کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک اہم دور ہے ۔اس وقت چین کے ترقی کے ماحول کو گہری اور پیچیدہ تبدیلیوں کا سامنا ہے، اسٹریٹجک مواقع ،خطرات اور چیلنجز ایک ساتھ موجود ہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ چین کی معاشی بنیاد بھی مستحکم ہے ۔ چین کو شدید بین الاقوامی مسابقت میں اسٹریٹجک پہل کر کے چینی طرز کی جدیدکاری کی مجموعی صورتحال سے متعلق اسٹریٹجک کاموں میں بڑی کامیابیوں کو فروغ دینا چاہئے۔اجلاس میں کہا گیا کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک چین کے اقتصادی آپریشن میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے ، اعلیٰ معیار کی ترقی میں نئے نتائج حاصل ہوئے ہیں اور چین کی معیشت نے مضبوط قوت اور لچک کا مظاہرہ کیا ہے.اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سال کی دوسری ششماہی میں نئے ترقیاتی فریم ورک کی تعمیر میں تیزی لا نے ، پالیسی کے تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھنے ، اور ملکی اور بین الاقوامی دوہری گردش کو مؤثر طریقے سے فروغ د ینے کی ضرورت ہے تاکہ اس سال کی معاشی اور سماجی ترقی کے اہداف کو مکمل کرنے کی بھرپور جدوجہد کی جائے اور “14 ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی کامیاب تکمیل کی جائے ۔
Post Views: 7