پاکستان کا تھائی لینڈ کو بھی ’بدھا‘ کے تاریخی مجسمہ کا تحفہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
پاکستان نے بدھ مت تہذیب اور گندھارا ورثے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، معروف ’روزہ دار بدھا‘ کے ایک نفیس مجسمے کی نقل تھائی لینڈ کو تحفے میں دے دی۔ یہ تقریب نیشنل میوزیم بینکاک میں منعقد ہوئی، جس کا عنوان تھا:
’گندھارا سے آسیان تک ایک روحانی سفر: مشترکہ ورثے اور مذہبی سیاحت کا جشن‘
تقریب میں پاکستان کی سفیر برائے تھائی لینڈ رخسانہ افضل نے مجسمہ تھائی لینڈ کے فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل، فینومبوت چنتراچوتی کے حوالے کیا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستانی تھائی لینڈ کا وزٹ ویزا کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
تقریب میں تھائی حکام، سفارتکار، اقوام متحدہ کے نمائندگان، سول سوسائٹی، ماہرینِ آثارِ قدیمہ، اساتذہ اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔
مشترکہ ورثہ، مضبوط تعلقاتڈائریکٹر جنرل چنتراچوتی نے پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:
’یہ تحفہ پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان دیرینہ ثقافتی و سفارتی تعلقات کا مظہر ہے۔ گندھارا اور بدھ مت ورثے نے دونوں ممالک کو روحانی طور پر جوڑ رکھا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ مستقبل میں نمائشوں، ثقافتی تبادلوں اور تحقیقی منصوبوں میں معاون ثابت ہوگا۔
پاکستان کا ثقافتی سفیر: گندھارا ورثہسفیر رخسانہ افضل نے بتایا کہ یہ مجسمہ پاکستان کے معروف فنکار جمیل کاکڑ نے تیار کیا ہے، جو ٹیکسلا کے قدیم گندھارا ورثے کا امین ہے۔
انہوں نے کہا:
’یہ مجسمہ نہ صرف ہماری قدیم تہذیب کی نمائندگی کرتا ہے، بلکہ پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان دوستی، امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرتا ہے۔‘
روحانی ہم آہنگی اور فنکارانہ انفرادیت
مہا وینریبل انیل ساکیا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسے ایک ‘روحانی دوبارہ ربط’ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روزہ دار بدھا کا مجسمہ دانائی، توازن اور روحانی استقامت کی علامت ہے۔
اسلام آباد میں قائم سنٹر فار کلچرل ڈیولپمنٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم عمر طرر نے گندھارا فن کو یونانی، رومن اور مقامی بدھ مت فنون کا حسین امتزاج قرار دیا اور کہا کہ یہ مجسمہ جنوب مشرقی ایشیاء اور پاکستان کے درمیان ثقافتی سفارت کاری کا مؤثر ذریعہ بن سکتا ہے۔
نمائش اور مستقبل کے امکاناتتقریب کے دوران ڈیویڈ چی لاو کی گندھارا ورثے پر مبنی نایاب تصاویر کی نمائش بھی کی گئی، جن میں پاکستان کے بدھ مت آثار، اسٹوپاز، اور تاریخی مقامات دکھائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں تھائی لینڈ کی نئی ویزا پالیسی: سیاحوں کو کام کرنے کی اجازت، کیا پاکستانی بھی اہل ہیں؟
پاکستان جو گزشتہ 3 دہائیوں سے آسیان کا سیکٹورل ڈائیلاگ پارٹنر ہے، سیاسی، معاشی اور ثقافتی سطح پر اپنے روابط کو فروغ دیتا رہا ہے۔ یہ مجسمہ اس سلسلے کی ایک خوبصورت کڑی ہے، جو عوامی رابطے اور مشترکہ روحانی ورثے کو فروغ دے گی۔
اختتام پر بین الاقوامی شرکاء نے پاکستان کے اس اقدام کو بین المذاہب ہم آہنگی، امن اور علاقائی تعاون کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بدھا کا مجسمہ پاکستانی تھائی لینڈ تعلقات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بدھا کا مجسمہ پاکستانی تھائی لینڈ تعلقات تھائی لینڈ پاکستان کے یہ مجسمہ
پڑھیں:
پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جانے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیر اعظم شہباز شریف پر جوش انداز میں گلے ملے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ (SMDA) پر دستخط کیے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ طے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے آج سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ملاقات میں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر مصدق ملک موجود تھے۔وزیرِ اعظم ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کےلیے قصر یمامہ پہنچے، شاہی دیوان پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیاگیا۔شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا اور سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
مزید :