سٹی42: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ ہو گیا۔ پاکستان کے وزیراعم شہباز شریف  اور سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے اس دفاعی معاہدہ پر دستخط کئے جس کے مطابق کسی ایک ملک پر کوئی حمل ہدونوں ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں سرکاری ذرائع سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے  باہمی دفاعی معاہدہ" پر دستخط کئے۔

ایشیا کپ: پاکستان، یو اے ای کے میچ میں امپائر کو گیند لگ گئی

یہ تاریخی دفاعی معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر آج ہی ایک دن کے مختصر دورہ پر سعودی عرب کےدارالحکومت ریاض گئے۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ اس غیر معمولی سٹریٹیجک وزٹ پر ریاض گئے ہیں۔ ک

17 لاکھ کے جانور چوری ؛ مدعی کا قبر میں اتر کر شہری پر الزام

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پروقار دعوت پر  شہباز شریف نے 17 ستمبر 2025 کی مناسبت سے 25/3/1447 ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تو شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم شہباز شریف  کا استقبال کیا۔

 فریقین نے دونوں ممالک کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔ سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم  شہباز شریف نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا۔

78 ڈی ایس پیز کے تبادلے

ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کی جائےگی

سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دستخط کئے۔

متحدہ عرب امارات کےساتھ میچ میں پاکستان کو سخت کوشش کے بعد اہم کامیابی مل گئی

یہ باہمی دفاعی معاہدہ" جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم  شہباز شریف نے اپنے اور ان کے ہمراہ پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم اور برادر عرب عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ 

 اس کے جواب میں کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے مملکت کی جانب سے  وزیر اعظم شہباز شریف،  اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور پاکستان کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے لیےے لیے اعلیٰ درجے کی نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دونوں ممالک کے درمیان ولی عہد اور وزیر اعظم پاکستان کے وزیر کسی بھی جارحیت کے خلاف جارحیت شہباز شریف نے دفاعی معاہدہ سعودی عرب کے دفاعی تعاون کی بنیاد پر اور اسلامی تصور کی کے لیے

پڑھیں:

وزیرِاعظم شہباز شریف آج سعودی عرب کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف آج  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے سرکاری دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔

دفترخارجہ کے اعلامیے کے مطابق اس موقع پر کابینہ کے اہم اراکین بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

دورے کے دوران وزیرِاعظم کی ملاقات سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ہوگی جس میں پاک سعودی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

دونوں رہنما خطے اور دنیا کی تازہ صورتحال پر بھی تبادلۂ خیال کریں گے۔

توقع ہے کہ اس دورے کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پائیں گے جو دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی فراہم کریں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات تاریخ، دین، اقدار اور باہمی اعتماد کی بنیاد پر استوار ہیں۔

’وزیرِاعظم کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان منفرد شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں عوام کو اس کے ثمرات حاصل ہوں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سعودی عرب سعودی ولی عہد شہباز شریف شہزادہ محمد بن سلمان وزیر اعظم

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، اہم نکات کیا ہیں؟
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ،ایک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا
  • وزیرِاعظم شہباز شریف آج سعودی عرب کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے