بلوچستان: سیاسی شخصیات، افسروں اور لینڈ مافیا کا 11 ہزار ایکڑ اراضی پر قبضہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
قومی احتساب بیورو بلوچستان نے اربوں روپے کی 11 ہزار ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضے کا سکینڈل بے نقاب کر دیا۔نیب نے زمینوں کی بندر بانٹ منجمد کرنے کے لیے احتساب عدالت کوئٹہ سے رجوع کر لیا۔ترجمان نیب کے مطابق اس سنگین سکینڈل میں بورڈ آف ریونیو کے اعلیٰ افسران، بااثر لینڈ مافیا اور بعض سیاسی شخصیات کے مابین منظم گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے جنہوں نے ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کی زمین اپنے فرنٹ مینوں کے نام پر منتقل کرائی۔نیب بلوچستان نے ضلع کوئٹہ کے علاقوں کرک، سام خیل، تالہ حیدرزئی، چشمہ اچوزئی اور ضلع حب کے موالی شمالی اور چیچائی میں تفتیشی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، ان علاقوں میں پرکشش محل وقوع کے باعث زمینوں کی مالیت اربوں روپے میں ہے۔یہ سکینڈل ایک منظم نیٹ ورک کے ذریعے چلایا جا رہا تھا، جس میں ریکارڈ میں جعل سازی، جعلی الاٹمنٹس، سرکاری احکامات میں ہیر پھیر اور زمینوں کی غیر قانونی منتقلی جیسے سنگین جرائم شامل ہیں، زمینیں اکثر من پسند افراد یا بااثر شخصیات کے فرنٹ مینوں کے نام منتقل کی گئیں، تاکہ اصل مالکان کا سراغ نہ لگایا جا سکے۔نیب حکام کے مطابق اس سکینڈل میں ملوث بعض بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات کو آئندہ دنوں میں شاملِ تفتیش کیا جا سکتا ہے، ادارے نے تحقیقات کے دائرہ کار کو وسعت دے دی ہے اور تمام متعلقہ ریکارڈ کی چھان بین جاری ہے۔قومی احتساب بیورو کا مؤقف ہے کہ اس بدعنوانی کا دائرہ صرف بلوچستان تک محدود نہیں، بلکہ اس کی نوعیت اتنی وسیع اور سنگین ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کے چند بڑے مالیاتی سکینڈلز میں شامل ہو سکتا ہے، نیب کی کوشش ہے کہ ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور قومی اثاثوں کو ناجائز قبضوں سے آزاد کرایا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کرپشن کے ملزم کو 29 سال قید بامشقت اور 20 لاکھ جرمانے کی سزا
راولپنڈی:کرپشن کے ملزم کو عدالت نے 29 سال قید بامشقت اور 20 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل نے کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث ملزم کو 29 سال قید با مشقت کی سزا سنادی۔ ملزم حامد جلیل کو مجموعی طور پر 29 سال قید بامشقت اور 20 لاکھ 10 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
ملزم حامد جلیل 2 کروڑ 15 لاکھ 25 ہزار 1 سو چورانوے روپے معاوضہ بھی محکمہ ڈاک کو ادا کرے گا۔
ملزم کے خلاف سال 2022 میں اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد میں کرپشن اور بدعنوانی کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔ ملزم نے بطور پوسٹ ماسٹر 2 کروڑ 52 لاکھ 96 ہزار سے زائد کی پینشن سیونگ بک میں بوگس انٹریاں کی تھیں۔