غزہ کی گورنمنٹ میڈیا آفس کے مطابق ہفتے کے روز صرف 36 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو سکے، جو اقوام متحدہ کے مطابق روزانہ کی ضروریات کے لیے درکار 500 سے 600 ٹرکوں سے کہیں کم ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، میڈیا آفس نے بتایا کہ زیادہ تر امدادی ٹرکوں کو تقسیم سے پہلے ہی لوٹ لیا گیا، اور اس صورتحال کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی گئی ہے جس پر "منظم اور دانستہ طور پر سیکیورٹی کی افراتفری کو فروغ دینے" کا الزام لگایا گیا ہے۔

دفتر نے اپنے بیان میں کہا: "قحط غزہ کے بچوں کو نگل رہا ہے اور عالمی برادری شرمناک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔"

بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ "فوری طور پر بارڈر کراسنگ کھولی جائیں اور مناسب مقدار میں امداد اور بچوں کے لیے دودھ داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔"
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

روزانہ کتنے ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات کیسے ہمارے جسم میں داخل ہو رہے ہیں؟

ایک نئی سائنسی تحقیق میں ہوشربا انکشاف کیا گیا ہے کہ بالغ افراد روزانہ اوسطاً 68 ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات سانس کے ذریعے اپنے جسم میں داخل کر رہے ہیں، جو کہ گزشتہ اندازوں سے 100 گنا زیادہ ہے۔

یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے PLOS One میں شائع ہوئی ہے، جسے یونیورسٹی آف ٹولوز کے محققین نے انجام دیا۔ تحقیق میں خاص طور پر 1 سے 10 مائیکرومیٹر سائز کے مائیکرو پلاسٹک ذرات کا جائزہ لیا گیا جو پھیپھڑوں کی گہرائی تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

گھروں اور گاڑیوں کی فضا خطرناک قرار

تحقیق میں Raman spectroscopy کے ذریعے محققین نے اپنے گھروں اور گاڑیوں کے اندر موجود فضا کا تجزیہ کیا۔ نتائج کے مطابق اندرونِ خانہ فضا میں 528 ذرات فی مکعب میٹر گاڑیوں کے کیبن میں 2,238 ذرات فی مکعب میٹر کی مقدار سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیے مائیکروپلاسٹکس انسانی صحت کے لیے کس قدر خطرناک ہیں؟

تحقیقی ٹیم کے مطابق، 94 فیصد ذرات 10 مائیکرومیٹر سے کم سائز کے تھے، جو انسانی صحت کے لیے زیادہ خطرناک ہیں۔

صحت کے لیے سنگین خطرات

محققین نے خبردار کیا ہے کہ ان ذرات کی مسلسل سانس کے ذریعے موجودگی آکسیڈیٹو تناؤ (oxidative stress)، مدافعتی نظام کی خرابی اور اعضاء کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

تحقیق کے شریک مصنفین نادیا یا کووینکو اور جیروئن سونکے نے خاص طور پر گاڑیوں میں بند فضا کو زیادہ خطرناک قرار دیا، کیونکہ دوران سفر وینٹی لیشن نہ ہونے کی وجہ سے ذرات کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم ماحولیات: پلاسٹک آلودگی سے زمین، سمندر اور انسان سب خطرے میں

پالیسی سازوں سے فوری اقدام کا مطالبہ

محققین نے حکومتوں اور پالیسی ساز اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اندرونی فضا کی آلودگی پر فوری توجہ دیں اور مائیکرو پلاسٹک کے انسانی صحت پر اثرات پر مزید تحقیق کی جائے۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق، ’مائیکرو پلاسٹک کا مسئلہ اب صرف ماحولیاتی نہیں، بلکہ ایک سنگین صحت عامہ کا مسئلہ بن چکا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسانی صحت پلاسٹک کے ذرات

متعلقہ مضامین

  • چینی j-20 کی آبنائے سوشیما پر پرواز، امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کا جدید ریڈار سسٹم بھی نہ پکڑ سکا
  • اداکارہ صبا قمر  کی شوٹنگ کے دوران طبیعت بگڑ گئی، آئی سی یو میں داخل
  • اسلام آباد، راولپنڈی میں بارش کا سلسلہ مزید شدت اختیار کرےگا، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری
  • حکومت نے مافیا کے خلاف سخت موقف اختیار کر لیا ہے، محمود مولوی
  • سندھ ہائی کورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • صبا قمر اچانک طبعیت بگڑنے پر آئی سی یو میں داخل
  • روزانہ کتنے ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات کیسے ہمارے جسم میں داخل ہو رہے ہیں؟
  • کراچی : 2 دریا کے قریب ایک شخص نے 2 بچوں سمیت سمندر میں چھلانگ لگادی
  • ڈی این اے نے 40 سالہ شادی کا پول کھول دیا: بچے کسی اور کے نکلے