ملکہ کوہسار مری میں شجرکاری مہم زور وشور سے جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے ویژن گرین پنجاب کے تحت ملکہ کوہسار مری میں شجرکاری مہم زور وشور سے جاری ہے ۔
ڈی ایف او مری کی خصوصی ہدایت پر ایس ڈی ایف او سہر بگلہ رینج نے جنگل نمبر 9/RF بھوربن میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کشمیری بازار کے اساتذہ اور طلبہ کے ہمراہ درخت لگائے ۔ شجرکاری مہم میں معززین علاقہ، محکمہ جنگلات کے فیلڈ سٹاف ودیگر نے بھرپور حصہ لیا۔
پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم آئرلینڈ پہنچ گئی
ڈی ایف او نے کہا کہ مری کے جنگلات میں ماضی کی نسبت درختوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ درخت آکسیجن کی کمی کو پورا کرتے ہیں اور ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرتے ہیں مددگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکہ کوہسار مری کا خوبصورت حسن ان سرسبز درختوں سے ہے ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سڈنی: فلسطین کے حق میں تاریخی مارچ، جولیان اسانج بھی شریک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اگست 2025ء) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے آج بروز اتوار مشہور زمانہ سڈنی ہاربر برج کو بند کردیا۔ مظاہرین میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج بھی شامل تھے، جو گزشتہ برس برطانیہ کی ایک ہائی سکیورٹی جیل سے رہائی کے بعد واپس آسٹریلیا پہنچے تھے۔
اسانج اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سابق آسٹریلوی وزیر خارجہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے سابق وزیر اعلیٰ باب کار کے ساتھ مارچ میں شریک ہوئے۔
مارچ میں شریک افراد نے شدید بارش اور تیز ہواؤں کے باوجود ''فوری جنگ بندی‘‘ اور ''فلسطین کو آزادی دو‘‘ جیسے نعرے لگائے۔مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نیو ساؤتھ ویلز کی گرین پارٹی کی سینیٹر مہرین فاروقی نے سڈنی کے مرکزی لینگ پارک میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارچ تاریخ رقم کرے گا۔
(جاری ہے)
انہوں نے اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی افواج غزہ میں ''قتل عام‘‘ کر رہی ہیں۔
فاروقی نے نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر اعلیٰ کرس منز پر تنقید بھی کی، جنہوں نے اس مارچ کی اجازت نہ دینے کا موقف اختیار کر رکھا تھا۔مظاہرے میں شریک افراد نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان ہزاروں فلسطینی بچوں کے نام درج تھے، جو اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
آسٹریلوی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایڈ ہیوسک نے بھی مارچ میں شرکت کی اور وزیر اعظم انتھونی البانیز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کریں۔اس مارچ کے موقع پر سڈنی بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس نے سینکڑوں اضافی اہلکار تعینات کیے۔ تاہم جولیان اسانج نے مظاہرین سے خطاب نہ کیا اور نہ ہی میڈیا سے کوئی بات کی۔
واضح رہے کہ اسرائیل پر غزہ میں جاری خونریزی ختم کرنے کے لیے عالمی دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملے میں 1,219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنایا گیا، جن میں سے 49 اب بھی غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادارت: مقبول ملک، عدنان اسحاق