لوگوں نے کہا بھینس کی طرح لگتی ہو‘ سابق مس انڈیافائنلسٹ نے وزن کیسے کم کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
ہانگ کانگ میں مقیم اسٹینڈ اپ کامیڈین اور سابق مس انڈیا فائنلسٹ مائتری کرنتھ نے صرف ایک سال کے اندر شاندار طریقے سے وزن کم کرکے نہ صرف اپنے مداحوں کو متاثر کیا بلکہ اُن تمام افراد کے لیے مشعلِ راہ بن گئیں جو وزن کم کرنے میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔
اپنے وزن میں اضافے کی وجہ بیان کرتے ہوئے مائتری نے بتایا کہ یہ سفر تقریباً بیس سال پہلے شروع ہوا۔ ایک دن جب وہ اپنی دوست کے ساتھ اسکواش کھیل رہی تھیں، اچانک ایک شاٹ لینے کی کوشش میں دیوار سے ٹکرا گئیں۔ اس حادثے میں ان کے سینے کے پٹھے بری طرح متاثر ہوئے اور کافی خون بہا، جس کے بعد انہیں کئی مہینے مکمل آرام کرنا پڑا۔
اس دوران ان کی جسمانی سرگرمیاں محدود ہو گئیں اور وہ ذہنی سکون کے لیے کھانے کی طرف مائل ہو گئیں، جس کے نتیجے میں ان کا وزن 25 کلو تک بڑھ گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Maitreyi Karanth (@maitreyi_karanth)
مائتری کے مطابق:
“اس کے باوجود میں خود کو خوبصورت محسوس کرتی تھی، اور سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کرتی رہتی تھی بغیر اس کے کہ جسم کا کوئی حصہ چھپاؤں۔”
لیکن جب انہوں نے دوبارہ اسکواش، ہائیکنگ اور دیگر جسمانی سرگرمیاں شروع کیں تو انہیں وزن کی زیادتی کے منفی اثرات کا احساس ہوا۔ اسی دوران انہیں لوگوں کے طعن و تشنیع کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے افسوس سے بتایا:
“کسی نے کہا اگر میں تمہاری جگہ ہوتی تو کبھی باہر نہ نکلتی۔ ایک دوست نے میرے کھانے کو دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تاکہ وہ جان سکے کہ میں ایسی کیوں لگتی ہوں۔ کسی نے یہاں تک کہہ دیا کہ میں بھینس کی طرح لگتی ہوں۔”
ان تبصروں نے انہیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور وہ وزن کم کرنے کے لیے سنجیدہ ہو گئیں۔ انہوں نے “وقفے وقفے سے روزہ” رکھنے یعنی انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ کا طریقہ اپنایا، اور دن میں صرف ایک بار کھانے کا فیصلہ کیا۔
ابتدا میں ان کا کھانا بہت صحت مند نہیں تھا، لیکن وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ ان کی خوراک میں بھی بہتری آتی گئی۔ وہ تھوڑا سا چاول، اُبلے ہوئے انڈے، بہت سی سبزیاں، کچھ پھل اور ایک چھوٹا سا مٹھائی کا ٹکڑا کھاتی تھیں۔ شراب نوشی مکمل طور پر ترک کر دی اور جسمانی سرگرمیاں دوبارہ شروع کیں۔
اس منصوبے پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے ایک سال میں 30 کلو وزن کم کیا اور اپنا وزن 62 کلوگرام تک لے آئیں۔
تاہم، راستہ اتنا آسان نہیں تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ بعض اوقات خاص طور پر ویک اینڈ پر دوبارہ شراب نوشی کرنے کی کوشش میں توازن قائم رکھنا مشکل ہو جاتا تھا، اور کھانے سے ان کا رشتہ کبھی کبھار پیچیدہ ہو جاتا تھا۔
“میں کھانے سے ڈرتی تھی، اور جب کھاتی تھی تو حد سے تجاوز کر جاتی تھی۔ اس دوران میرا وزن دوبارہ 7 کلو بڑھ گیا، لیکن میں نے ایک بار پھر خود پر قابو پایا اور دو ماہ میں وہ اضافی وزن بھی کم کر لیا۔ اب میں دن میں دو مرتبہ کھاتی ہوں اور ہر چیز کو اعتدال میں کھانے کی اجازت دیتی ہوں۔”
مائتری کا ماننا ہے کہ دن میں صرف ایک بار کھانا بعض افراد کے لیے قلیل مدت میں وزن کم کرنے کا مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے، تاہم 50 سال سے زائد عمر کی خواتین کے لیے یہ مکمل طور پر مناسب نہیں کیونکہ اس عمر میں ہارمونی تبدیلیاں، ہڈیوں کی مضبوطی اور پٹھوں کی صحت نہایت اہم ہوتی ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ طویل المدت وزن کم کرنے اور صحتمند زندگی گزارنے کے لیے متوازن، غذائیت سے بھرپور خوراک ہی بہترین حل ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی ایئر لائن میں تھپڑ کھانے والا مسافر لاپتا ہونے کے بعد کہاں سے بازیاب ہوا؟
ممبئی سے کولکتہ جانے والی ایک پرواز میں ذہنی دباؤ (پینک اٹیک) کا شکار ہونے والے 32 سالہ حسین احمد مجمدار کو ایک دوسرے مسافر نے تھپڑ مار دیا تھا۔
یہ واقعہ جہاز کے اندر پیش آیا جب ایئر ہوسٹسز انہیں آرام دہ جگہ پر لے جا رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی ایئرلائن میں تشدد کا شکار مسلمان مسافر پُراسرار طور پر لاپتا ہوگیا
واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حفیظ الرحمان نامی مسافر نے حسین کو تھپڑ مارا اور بعد میں وضاحت دی کہ وہ ’پریشان کر رہا تھا‘۔
جہاز کولکتہ پہنچا تو حفیظ الرحمان کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا، مگر کچھ دیر بعد اسے رہا کر دیا گیا۔
A Muslim man was slapped by a passenger on an Indigo flight. In a video, cabin crew are seen asking the passenger to stop and not hurt the man. Another passenger questions why he hit him, while the injured man appears to be having a pain attack as crew try to calm the situation. pic.twitter.com/00JYwfIoYE
— The Observer Post (@TheObserverPost) August 1, 2025
حسین بھی ایئرپورٹ سے نکل گیا اور اگلے دن سِلچر جانے والی اپنی پرواز میں سوار نہ ہو سکا۔
حسین مجمدار، جو آسام کے ضلع کاچھار کے رہائشی اور ممبئی کے ایک ہوٹل میں کام کرتے ہیں، معمول کے مطابق سِلچر جانا چاہتے تھے، مگر وہ اچانک غائب ہو گئے۔
ان کے والد عبدالمَنان نے بتایا کہ جب انہوں نے ویڈیو دیکھی اور رابطہ کرنے کی کوشش کی تو فون بند ملا۔
پولیس میں رپورٹ درج کرائی گئی اور تحقیقات سے پتا چلا کہ وہ سِلچر کے لیے نہ تو جمعے کو پرواز میں سوار ہوئے، نہ ہفتے کو۔
بالآخر پولیس کو اطلاع ملی کہ وہ آسام کے برپیٹا ریلوے اسٹیشن پر موجود ہیں۔ انہیں بازیاب کر لیا گیا، وہ تھکے ہوئے اور غیر مطمئن لگ رہے تھے اور اب ان کو گھر واپس لے جایا جا رہا ہے۔
سفری پابندیادھر ایئرلائن انڈیگو نے تھپڑ مارنے والے مسافر پر سفری پابندی عائد کر دی ہے۔ کمپنی کے مطابق ہماری اولین ترجیح اپنے مسافروں اور عملے کی حفاظت اور فلاح ہے۔ ایسے غیر ذمہ دارانہ رویوں کی حوصلہ شکنی کے لیے اس شخص پر اندیگو کی تمام پروازوں سے سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
یاد رہے، یہ واقعہ جمعرات کے روز ممبئی-کولکتہ پرواز کے دوران پیش آیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسام ایئرلائن انڈیگو بھارت بھارتی ایئر لائن کوکلکتہ