آج سے عازمین حج سے واجبات کی وصولی کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ آج سے عازمین حج سے حج واجبات کی وصولی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے نامزد بینکوں اور آن لائن پورٹل کے ذریعے درخواستوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے جہاں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر رجسٹرڈ افراد سے 4 تا 9 اگست کے دوران پہلی قسط وصول کی جائے گی وزارت کے مطابق نشستیں مکمل ہونے پر حج واجبات کی وصولی روک دی جائے گی اور نشستوں کی دستیابی کی صورت میں 11 تا 16 اگست نئے عازمین کو درخواست دینے کا موقع دیا جائے گا حج پیکیج 2026 کیلئے ساڑھے 11 سے ساڑھے 12 لاکھ روپے کے درمیان ہوگا جبکہ دوسری قسط یکم نومبر سے وصول کی جائے گی وزارت نے واضح کیا ہے کہ دوبارہ حج کرنے اور عمر کی بالائی حد سے متعلق پابندی ختم کر دی گئی ہے تاہم یکم مارچ 2014 کے بعد پیدا ہونے والے بچے حج کیلئے درخواست نہیں دے سکیں گے ذرائع کے مطابق 38 سے 42 روزہ حج پیکیج کیلئے پانچ لاکھ روپے جبکہ 20 سے 25 روزہ مختصر حج کیلئے ساڑھے پانچ لاکھ روپے بطور پہلی قسط جمع کرانا ہوں گے درخواستیں ملک بھر کے 14 نامزد بینکوں میں جمع کرائی جا سکتی ہیں جہاں عازمین کو آسان اور شفاف طریقہ کار کے تحت حج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزارت خزانہ کی آئی ایم ایف سے ریلیف لینے کی تیاری، منی بجٹ نہ لانے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ جائزہ مذاکرات میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث ریلیف لینے کی تیاری کر لی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ آئی ایم ایف سے اہداف میں ریلیف حاصل کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں منی بجٹ نہ لانے، ریونیو اہداف میں نظرثانی اور میکرواکنامک فریم میں تبدیلیوں پر بات چیت ہو گی، حکومت کی جانب سے مؤقف اختیار کیا جائے گا کہ منی بجٹ کے بجائے ٹیکس اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کر کے آمدن بڑھائی جائے گی۔
ایشیا کپ کھیلنے آئے سری لنکن کھلاڑی دنیتھ ویلالاگے کے والد انتقال کرگئے
ذرائع کے مطابق اگر آئی ایم ایف ریونیو اقدامات سے متفق نہ ہوا تو فلڈ لیوی کی تجویز زیر غور آئے گی، اس کے ساتھ ساتھ وزارت خزانہ آئی ایم ایف کو سیلابی نقصانات کے پیش نظر ریلیف دینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی، مذاکرات میں معاشی ترقی کی شرح کے ہدف میں معمولی کمی پر بھی بات چیت متوقع ہے۔