وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں سیلاب سے تباہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کا ایک روزہ دورہ کیا، جہاں انہوں نے سیلاب کے باعث جاں بحق افراد کے ورثا میں امدادی چیک تقسیم کیے۔

یہ بھی پڑھیں: بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا، گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے کے چیک فراہم کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ زیادہ زخمیوں کو 5 لاکھ جبکہ کم زخمیوں کو 2 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ جب تک گلگت بلتستان کے بے گھر افراد اپنے گھروں میں دوبارہ نہیں بس جاتے میں یہاں آتا رہوں گا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ ملک میں ارلی وارننگ سسٹم وقت کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گلگت بلتستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات، امدادی کارروائیوں اور بحالی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ حکام نے حالیہ صورتحال، ممکنہ موسمی خطرات اور کیے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی میں حصہ نہ ہونے کے باوجود اس کے مضر اثرات سے شدید متاثر ہو رہا ہے، اور اس حوالے سے فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وقتی پیشن گوئی، امدادی تیاری اور کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ انفراسٹرکچر کی تعمیر کو ترجیح دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی: گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ خواتین کو کن مشکلات کا سامنا ہے؟

اجلاس میں وزیرِ اعظم نے این ڈی ایم اے اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کو گلگت بلتستان میں ایک مشترکہ پیشگی اطلاعات و مانیٹرنگ سینٹر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں فوری ریسکیو اور ریلیف کے لیے ایک جامع نظام تشکیل دیا جائے اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں اور اداروں کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انفراسٹرکچر چیک تقسیم شہباز شریف فنڈز کا اعلان گلگت بلتستان دورہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انفراسٹرکچر چیک تقسیم شہباز شریف فنڈز کا اعلان گلگت بلتستان دورہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز وزیراعظم شہباز شریف گلگت بلتستان میں انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-03-4

 

راجا ذاکرخان

گلگت بلتستان کے عوام یکم نومبرکو یوم آزادی گلگت بلتستان بھرپور انداز سے مناتے ہیں، یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے بہادر اور غیور عوام نے ڈوگرہ فوج سے 28 ہزار مربع میل کا علاقہ جہاد سے آزاد کرایا، گلگت بلتستان کے بچوں، بوڑھوں، مرد اور خواتین نے آزادی کے لیے اپنے سب کچھ قربان کرکے آزادی کی نعمت حاصل کی، تقسیم ہند کے اصولوں کے مطابق مسلم اکثریت والے علاقوں نے پاکستان بننا تھا اور ہندو اکثریتی علاقوں نے ہندوستان میں شامل ہونا تھا مگر انگریزوں اور ہندووں کی ملی بھگت سے وہ مسلم علاقے پاکستان میں شامل نہ ہوسکے جس میں کشمیر بھی شامل ہے، کشمیر پر مسلط ڈوگرہ نے ہندوستان سے جعلی اعلان الحاق کیا جس کی وہ سے تنازع پیدا ہوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام نے جہاد سے یہ خطے آزاد کرالیے مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر کشمیرکے علاقوں پر ہندوستان نے جبری فوجی قبضہ کرلیا جو آج تک قائم ہے۔

گلگت بلتستان کا یہ آزاد علاقہ آج دس اضلاع پر مشتمل ہے دنیا کی بڑی اونچی چوٹیاں یہاں ہیں، دنیا کا بلند ترین سطح پر میدان دیوسائی یہاں موجود ہے، دریا پہاڑ جنگلات ریگستان یہاں پائے جاتے ہیں، اس حوالے سے یہ دنیا کا خوبصورت ترین علاقہ ہے، دنیا کے مختلف ممالک سے سیاح یہاں آتے ہیں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ سیاح جو دیکھنا چاہتے ہیں وہ ایک ہی نظر میں وہ سارے منظر دیکھ لیتے ہیں جو نظروں کو خیرہ کردیتے ہیں۔

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بیس کیمپ کی حیثیت رکھتے ہیں بانی پاکستان قائد اعظم نے ان آزاد خطوں کے عوام کے لیے انقلابی حکومت قائم کرائی تاکہ یہاں کے عوام کے مسائل حل بھی ہوں اور بقیہ کشمیرکی آزادی کے لیے حقیقی بیس کیمپ کا کردار ادا کریں، بیس کیمپ کی یہ حکومت قائد اعظم کے وژن کا نتیجہ ہے۔ لیکن آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ایک ہی حکومت زیادعرصہ نہ چل سکی، پھر معاہدہ کراچی کے تحت گلگت بلتستان کا انتظام پاکستان کے حوالے کیا گیا، اگرچہ عوام چاہتے تھے کہ یہ دونوں ساتھ ساتھ چلیں مگر کسی وجہ سے ان دونوں خطوں کا نظام حکومت الگ کیا گیا۔ نظام حکومت الگ کرانے میں گلگت بلتستان کے مقابلے میں آزاد کشمیرکی قیادت نے زیادہ کردار ادا کیا۔

گلگت بلتستان کے نظام حکومت میں کافی تبدیلیاں آئی ہیں، اس وقت عبوری صوبے کا اسٹیٹس ہے، گورنر اور ویزرا علیٰ ہیں مگر یہ عبوری ہیں جب تک کشمیر آزاد ہوتا یہاں کے عوام پاکستان اور مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں۔ ابتداء میں نظام حکومت کافی کمزور تھا ابھی کافی حد تک نظام حکومت میں بہتری آئی ہے اور ابھی بھی ارتقائی عمل جاری ہے۔ اس حساس خطے پر دشمن کی نظریں ہمیشہ سے رہی ہیں۔ فرقہ واریت کا شکار رہا ہے مگر یہاں کے تمام ہی مکاتب فکر کے علماء اور عوام نے سوچا کہ ہمیں تقسیم کرو اور حکومت کرو کا عمل کارفرما ہے اس لیے یہاںکے عوام نے فیصلہ کیا کہ اب ہم کو مل کر رہنا ہے اور اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے اور ترقی کا راستہ بھی یہی ہے۔ اس سوچ اور فکر کو پذیرائی ملی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں امن ہے۔ اس خطے میں سنی، اہل تشیع، نوربخشی، اسماعیلی سمیت دیگر مذاہت کے لوگ آباد ہیں۔

سیاسی جماعتوں میں پاکستان کی جماعتوں کی شاخیں موجود ہیں مگر جماعت اسلامی، لبریشن فرنٹ سمیت دیگر ریاستی جماعتیں بھی موجود ہیں جو فعال کردار ادا کررہی ہیں۔ ریاستی جماعتوں میں جماعت اسلامی بڑی اور فعال جماعت ہے جو پورے گلگت بلتستان میں موجود ہے عوام کے کام کررہی ہے، انتخابات میں حصہ لیتی ہے اور اچھا مقابلہ کرتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیرگلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کئی دورے کیے ہیں۔

گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہونے کی وجہ سے اور بھی اہمیت اختیار کرگیا ہے، یہ پاکستان کا قدرتی حصار ہے، گلگت بلتستان کے عوام بھی اپنی آزادی کا دن منانے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے لیے بھی دعائوں کرتے ہیں کہ وہ بھی آزادی ہوں حقیقی آزادی وہ ہوگی جب پور ا کشمیرآزاد ہوکر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

 

راجا ذاکر خان

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند
  •  شہباز شریف پاکستان کے دورے پر بھی آتے ہیں
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی 12 رکنی سیاسی کونسل کا اعلان
  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات