پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا ہے۔ ایرانی سفیر کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی میزبانی کو ایرانی قیادت نے تاریخی قرار دیا ہے۔ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے سماجی رابطے کی وی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں تحریر کیا کہ ’میں برادر، دوست اور ہمسایہ ملک پاکستان کی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے وفد کو نہایت گرمجوشی اور فراخدلی سے خوش آمدید کہا اور مہمان نوازی کی‘۔انہوں نے کہا کہ ’خصوصی طور پر میں وزیر اعظم جناب محمد شہباز شریف کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس اہم دورے کے دوران یادگار اور تاریخی لمحات فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا‘۔انہوں نے لکھا کہ ’صدر جناب آصف علی زرداری کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایرانی وفد کی ایوان صدر میں میزبانی کی‘۔

ایرانی سفیر نے ’ایکس‘ پر پیغام میں لکھا کہ ’فیلڈ مارشل جناب عاصم منیر کا بھی دلی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی باوقار موجودگی اور قیمتی تعاون نے اس اعلیٰ سطح کے دورے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار اور وزارتِ خارجہ کے اُن کے محنتی اور پیشہ ورانہ ساتھیوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس دورے کی اعلیٰ سطح پر انتظام و انصرام اور ہم آہنگی میں کلیدی کردار ادا کیا‘۔انہوں نے میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا بھی خاص طور پر شکریہ ادا کیا.

جنہوں نے لاہور کے تاریخی اور خوبصورت شہر میں وفد کو پرتپاک مہمان نوازی سے نوازا۔رضا امیری مقدم نے ریاض حسین پیرزادہ، خواجہ آصف، جام کمال خان، عبدالعلیم خان، محمد رضا حیات ہراج اور عطا اللہ تارڑ کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اپنے اپنے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مخلصانہ کوششیں کیں اور 12 اہم مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی بنیادوں پر قائم گہرے تعلقات ہیں، اور دونوں ممالک نے تجارت، بنیادی ڈھانچے، ثقافت سمیت کئی شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں‘۔ایرانی سفیر نے کہا کہ ’یہ دورہ ہمارے دونوں برادر ممالک کے دیرینہ تعلقات میں ایک نئے باب اور اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے. دونوں فریقین نے وسیع شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے اور گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے اس پختہ اور واضح عزم اور ارادے کے پیش نظر کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے۔رضا امیری مقدم نے لکھا کہ ’میں اسے اپنی ذمہ داری، فرض اور اعزاز سمجھتا ہوں کہ میں، پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے کے میرے رفقا، اور ہمارے وطن عزیز میں موجود ہمارے ہم منصب، اس مشترکہ وژن کو حقیقت بنانے کے لیے شب و روز محنت کریں‘۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شکریہ ادا کرتا ہوں کردار ادا کیا ایرانی سفیر جنہوں نے ایران کے کا کہنا کا بھی

پڑھیں:

 شہباز شریف پاکستان کے دورے پر بھی آتے ہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-03-8

 

احمد حسن

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آٹھ نومبر کو آذربائجان جا رہے ہیں، شہباز شریف جب سے وزیراعظم بنے ہیں مسلسل کسی نہ کسی ملک کے دورے پر رہتے ہیں اب تو لوگ یہ کہنے لگے ہیں کہ محترم وزیراعظم ملک سے باہر ہی رہتے ہیں البتہ کبھی کبھی پاکستان کے دورے پر بھی آجاتے ہیں، اگرچہ کابینہ میں وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار موجود ہیں لیکن وہ ملکی امور نمٹانے میں لگے رہتے ہیں۔ خیر سے جب اخبارات کا اچھا دور تھا مختلف ممالک، تنظیموں اور اداروں کی طرف سے اپنی تقریبات میں شرکت کے لیے اخبارات کو بیرون شہر اور بیرون ملک دوروں کی دعوت ملتی رہتی تھی لیکن ان دوروں پر اخبارات کے مالکان یا ایڈیٹر ہی جایا کرتے تھے اور متعلقہ شعبوں کے رپورٹرز منہ دیکھتے رہ جاتے تھے اور اس ناانصافی پر دوستوں کی محفل میں مالکان اور ایڈیٹرز کو دعائیں دیتے تھے (آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ وہ کیا دیتے تھے) اسی طرح ہر بیرونی دورے پر وزیراعظم شہباز شریف خود تشریف لے جاتے ہیں اب پتا نہیں اسحاق ڈار کا رد عمل کیا ہوتا ہے، بہرحال شہباز شریف صاحب نے یہ تہیہ کیا ہوا ہے کہ وزارت عظمیٰ قبول کر کے انہوں نے چونکہ ریاست کی خاطر سیاست کی قربانی دی ہے اس لیے وہ اس دوران کم از کم پوری دنیا کی سیر کرنے کا حق تو رکھتے ہیں محترم وزیراعظم صرف مارچ 2024 سے اکتوبر 2025 کی مدت کے دوران 34 غیر ملکی دورے کر چکے ہیں جن میں بعض ممالک تو ایسے ہیں جہاں وہ کئی کئی بار گئے ہیں اب تو شاید ان ممالک نے اپنے ہاں ایک ایک گیسٹ ہاؤس مستقل طور پر شہباز شریف کے لیے مختص کر دیا ہوگا۔

انہوں نے اس دوران صرف سعودی عرب کے آٹھ دورے کیے ہیں، ایسا لگتا ہے وہ ہر بار کوئی نہ کوئی ایک بات بھول جاتے ہیں، بات چونکہ اہم ہوتی ہے ٹیلی فون پر نہیں ہو سکتی اس لیے انہیں پھر خود ہی جانا پڑتا ہے، یہاں ملکی امور دیکھنے کے لیے تو ویسے بھی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار موجود ہیں، قطر اور برطانیہ سے وزیراعظم شہباز شریف کی محبت کا یہ عالم ہے کہ وہاں چار چار مرتبہ گئے ہیں چین، امریکا اور مصر کا دو دو مرتبہ دورہ کیا ہے اس کے علاوہ بیلاروس، فرانس، ملائشیا، جاپان، برازیل قازقستان، سوئٹزرلینڈ آذربائجان، ترکی وغیرہ کی حکومتوں اور عوام کا بھی دل نہیں توڑا اپنی شدید مصروفیات میں سے وقت نکال کر انہیں بھی مہمان نوازی کا موقع دیا ہے۔

پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکا، چین، مصر، اردن اور سعودی عرب کے دورے کیے ہیں اور سول حکومت کی بھرپور مدد کی ہے، ان کی شخصیت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بے حد متاثر دکھائی دیتے ہیں اور ہر کچھ روز بعد ان کی تعریف کرتے ہیں، 30 اکتوبر کو جنوبی کوریا کے شہر گیم جونگ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو زبردست فائٹر اور بھارتی وزیراعظم مودی کو قاتل قرار دیا، یہ الگ بات ہے کوالا لمپور میں یکم نومبر کو امریکا نے بھارت کے ساتھ 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کر دیے، امریکی وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف بھی خالی نہیں رہتے وہ کسی نہ کسی معاملے پر بیانات دیتے رہتے ہیں، ترکی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے دوران وہ بار بار افغانستان کو دھمکیاں دیتے رہے حتیٰ کہ انہوں نے افغانیوں کو غاروں میں بھیجنے کی دھمکی بھی دے ڈالی، ویسے دیکھا جائے تو افغان عوام برسہا برس سے غاروں کے دور کی ہی زندگی گزار رہے ہیں۔ تمام تر مشکلات اور مشکلات کھڑی کیے جانے کے باوجود ترک میزبانوں نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کرا ہی دیا۔

صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں فرائض کی انجام دہی کے دوران تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہے، آزاد صحافت مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے پیغام میں کہا کہ صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مضبوط جمہوری معاشرے کے لیے آزاد صحافت بہت ضروری ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ صحافیوں کو تشدد اور دھمکیوں کے ذریعے خاموش کرانا صرف افراد پر نہیں جمہوریت پر حملہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آزاد صحافت جمہوریت کی بنیاد ہے، آزاد میڈیا کے لیے محفوظ ماحول پیدا کرنا ریاست کی بنیادی ذمے داری ہے، صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں مذکورہ بالا بیانات سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان کے تمام ہی حکمران آزاد صحافت کی حمایت کرتے ہیں، صحافیوں کو خاموش کرانے کی کوششوں، تشدد اور ظلم کی مذمت کرتے ہیں لیکن ہمیں اکثر بڑی خبریں دیکھنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لینا پڑتا ہے کیونکہ ٹی وی چینل اور اخبارات میں عموماً وہ خبریں نہیں ہوتیں اس کا مطلب ہے کہ یہ ادارے بعض خبریں چھاپنے یا نشر کرنے سے گریز کرتے ہیں وہ خود تو ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ خبریں چھپانے سے اخبارات کی اشاعت اور ٹی وی چینلوں کی ریٹنگ کم ہوتی چلی جاتی ہے اور کوئی ادارہ بھی ایسا نہیں چاہتا، ایسی صورت میں حکمرانوں کو جائزہ لینا چاہیے کہ جس آزاد صحافت کو وہ جمہوریت اور ریاست کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں اس کا گلا کون گھونٹ رہا ہے۔

دوسری جانب بڑے صحافیوں کو چاہیے کہ اگر ان کے علم میں یہ بات آئے کہ میڈیا ہاؤسز کے مالکان کسی لالچ میں آکر بعض خبریں رکوا رہے ہیں تو وہ اس کا اظہار سوشل میڈیا پر کریں اگر مالکان اور صحافیوں پر جبر کر کے ایسا کیا جاتا ہے تو یہ باتیں بھی سوشل میڈیا پر آنی چاہئیں جہاں تک اس شکوے کا تعلق ہے کہ سوشل میڈیا پر فیک یا جعلی خبریں چلتی ہیں تو اس کی روک تھام بڑی آسان ہے، شکوہ کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ اصلی، حقیقی خبریں اخبارات اور ٹی وی چینلوں پر آنے دیں، افواہیں اسی وقت زور پکڑتی ہیں جب لوگوں کو مستند ذرائع ابلاغ پر اہم خبریں نہیں ملتیں، جب عوام کو اخبارات اور ٹی وی چینلوں پر خبریں مل جائیں گی تو وہ سوشل میڈیا اور غیر ملکی میڈیا دیکھنا بند کر دیں گے۔

احمد حسن

متعلقہ مضامین

  •  شہباز شریف پاکستان کے دورے پر بھی آتے ہیں
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش