بلوچ کا قتل ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے: مولانا ہدایت الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن کا کہنا ہے کہ بلوچ کا قتل ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے، ہمارا لانگ مارچ نفرت پھیلانے والوں کے لیے پیغام تھا۔
مولانا ہدایت الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دشمن ایک ہی ہے جسے پہچاننے کی ضرورت ہے، بلوچستان نہ ہوتا تو ڈیپ سی نہ ہوتا سی پیک نہ ہوتا۔
اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نفرت اور غصہ حقوق نہ دینے کی وجہ سے ہے، گوادر پورٹ چلا رہے ہیں لیکن گوادر میں لوگوں کے پاس بجلی نہیں۔
مولانا ہدایت الرحمٰن نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات کیے ہمارے مطالبات مانے گئے ہیں، 6 ماہ نگرانی کریں گے ہمارے مطالبات پر کہاں تک عملدرآمد ہوتا ہے، ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے تو ہم دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے معدنیات پر ہمارا حق ہے، لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا ہدایت الرحم ن کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے چمن میں پاک-افغان سرحد کے پاس کار پارکنگ میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 6 قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔
وزیرِ اعظم نے جاں بحق افراد کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کرتے ہوئے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے واقعے کے ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی اور کہا کہ
بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شرپسندوں کے مذموم مقاصد کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی پاک افغان چمن بارڈر کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کےضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں، غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے۔