Daily Mumtaz:
2025-11-05@20:19:58 GMT

نفرت انگیز تقریر نسل کشی تک لے جا سکتی ہے،ملکہ رانیہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT

نفرت انگیز تقریر نسل کشی تک لے جا سکتی ہے،ملکہ رانیہ

 

برلن: (ویب ڈیسک) اردن کی ملکہ رانیہ عبداللہ نے جرمنی کے دورے کے دوران اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ جنگ کے بارے میں استعمال کی جانے والی زبان کو نازی دور کے پروپیگنڈا سے تشبیہ دی ہے۔

ملکہ رانیہ نے ون ینگ ورلڈ سمٹ میں نوجوان مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ نفرت انگیز تقریر نسل کشی تک لے جا سکتی ہے، جیسا کہ 1930 اور 1940 کی دہائی میں جرمنی میں نازی پروپیگنڈا کے نتیجے میں یہودیوں کی نسل کشی کے دوران ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اسے صرف بات چیت سمجھ کر نظر انداز کرنا خطرناک ہے، ہر نسل کشی کی ابتدا الفاظ ہی سے ہوئی، انسانیت سوز زبان ہمیشہ تاریخ کے بدترین ابواب سے پہلے سامنے آئی ہے۔

ملکہ رانیہ نے مختلف تاریخی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ 1930 کی دہائی میں نازی پارٹی نے یہودیوں کو کیڑے مکوڑے کہا، روانڈا میں ٹیٹسـی اقلیت کو کاکروچز کہا گیا، اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو آوارہ کتوں سے تشبیہ دی گئی۔

انہوں نے اسرائیل کے سابق وزیرِ دفاع یواف گالانٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جن کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کے الزامات زیرِ سماعت ہیں، کیونکہ انہوں نے 2023 میں غزہ کے عوام کو انسانی جانور قرار دیا تھا اور غزہ پر مکمل محاصرہ نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ملکہ رانیہ نے کہا کہ جب ایک اسرائیلی وزیر نے غزہ کے عوام کو انسانی جانور کہا، وہ ایک پرانے آزمودہ طریقے پر عمل کر رہا تھا، عوام کو قائل کرو کہ تم جانوروں سے نبرد آزما ہو، پھر تشدد نہ صرف جائز بلکہ ضروری محسوس ہونے لگتا ہے۔

ان بیانات کو جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے میں بطور ثبوت پیش کیا گیا ہے، غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ علاقے کا بیشتر حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔

ملکہ رانیہ نے مزید کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں قحط اور نسل کشی کی تصدیق آزاد بین الاقوامی اور اقوامِ متحدہ کے اداروں نے کی ہے، دنیا دیکھتی رہی، مگر روکنے کے لیے کچھ نہ کیا، انہوں نے یورپ میں بڑھتی ہوئی اسلام مخالف اور فلسطین مخالف نفرت انگیز تقاریر کو بھی نازی طرز کے بیانیے سے تشبیہ دی، اور خبردار کیا کہ ایسی زبان انسانیت کے لیے خطرناک ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سردیوں میں مونگ پھلی کے شوقین افراد کیلئے اہم سوال، روزانہ کتنی مقدار فائدہ مند ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سردیوں میں مونگ پھلی نہ صرف ذائقے کا لطف بڑھاتی ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی کئی فوائد کا خزانہ ہے، مونگ پھلی میں پروٹین، فائبر، صحت مند چکنائیاں، وٹامن ای، نیاسین، فولک ایسڈ اور اہم معدنیات شامل ہیں، جو دل کی صحت، دماغی افعال اور پٹھوں کی مرمت میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماہر غذائیت پریتی تیاگی کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک مٹھی (تقریباً 40-50 گرام) مونگ پھلی کھانا بہترین ہے۔ یہ ناشتہ یا دو کھانوں کے درمیان بھوک کم کرنے کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ مونگ پھلی کے مکھن کا استعمال بھی محدود رکھنا چاہیے، تقریباً 1.5 چمچ (32 گرام) کافی ہے۔ مناسب مقدار میں مونگ پھلی دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ہو سکتی ہے۔

تاہم زیادہ مونگ پھلی کھانے کے بعض نقصان دہ اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ فائٹک ایسڈ کی موجودگی کی وجہ سے آئرن، زنک، کیلشیم اور منگنیز کے جذب میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔ زیادہ مقدار میں مونگ پھلی قبض، دست یا اپھارہ جیسے نظام انہضام کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ نمکین مونگ پھلی بلڈ پریشر بڑھانے کا سبب بن سکتی ہے، جبکہ غیر محفوظ یا مرطوب ماحول میں ذخیرہ کی گئی مونگ پھلی میں افلاٹاکسن پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ مونگ پھلی کی شدید الرجی بھی سانس، کھانسی یا جسم میں خارش جیسی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مونگ پھلی کھانے کا بہترین وقت صبح یا دن کے دوران ہے، شام کے بعد استعمال نیند اور نظام انہضام پر اثر ڈال سکتا ہے۔ بھنی ہوئی مونگ پھلی اور بغیر اضافی شکر یا ہائیڈروجنائزڈ تیل والا مونگ پھلی مکھن سب سے بہتر انتخاب ہیں۔

مختصراً، روزانہ ایک مٹھی مونگ پھلی آپ کے دل، توانائی کی سطح اور مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، بشرطیکہ اسے اعتدال میں استعمال کیا جائے تاکہ فوائد کے ساتھ کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچا جا سکے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی نے جیت کی تقریر ختم ہونے کے بعد دھوم مچادی، مگر کیسے؟
  • اسرائیلی بیانیہ نسل کشی پرمبنی اور نازی پروپیگنڈا جیسا ہے: ملکہ رانیہ
  • استنبول میں کل پھر پاک افغان مذاکرات: بات چیت ناکام ہوئی تو صورت حال خراب ہو سکتی ہے، خواجہ آصف
  • سردیوں میں مونگ پھلی کے شوقین افراد کیلئے اہم سوال، روزانہ کتنی مقدار فائدہ مند ہے؟
  • ’اسرائیلی بیانیہ نازی پروپیگنڈا جیسا ہے‘، جرمنی میں اردن کی ملکہ رانیہ کا خطاب
  • بلیو اکانومی پاکستانی معیشت میں انقلاب برپا کر سکتی ہے، وزیر خزانہ
  • 27ویں ترمیم آئین کے نمایاں خدوخال کو متاثر کر سکتی ہے
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025