بلوچ کا قتل ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے، مولانا ہدایت الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات کئے ہمارے مطالبات مانے گئے ہیں۔ ہمارے معدنیات پر ہمارا حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ قتل چاہے بلوچ کا ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے۔ ہماری لانگ مارچ پاکستان میں نفرت پھیلانے والوں کے لئے پیغام تھا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دشمن ایک ہی ہے، جسے پہچاننے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان نہ ہوتا تو ڈیپ سی (گہرا سمندر) نہ ہوتا، ناں ہی سی پیک ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نفرت اور غصہ حقوق نہ دینے کی وجہ سے ہے۔ گوادر پورٹ چلا رہے ہیں، لیکن گوادر میں لوگوں کے پاس بجلی نہیں ہے۔ مولانا ہدایت الرحمان نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات کئے ہمارے مطالبات مانے گئے ہیں۔ چھ ماہ نگرانی کرکے دیکھیں گے کہ ہمارے مطالبات پر کہاں تک عملدرآمد ہوتا ہے۔ ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے تو ہم دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔ ہمارے معدنیات پر ہمارا حق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا ہدایت الرحمان کہا کہ
پڑھیں:
پانچ اگست 2019 تاریخ عالم کا سیاہ دن تھا، لیاقت بلوچ
لاہور:جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کا دن تاریخ عالم کا ایک سیاہ ترین دن تھا۔
اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ 5 اگست 2019 فاشسٹ حکمران نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کے عوام پر مجرمانہ اقدام تھا۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو پوری پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرے گی۔
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کا منصفانہ اور فوری حل عالم اسلام کے استحکام کا زریعہ بنے گا۔
انہوں نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم دل کی گہرائیوں سے اُنہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔