پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا منصوبہ، انتظامیہ نے اضافی سیکیورٹی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممکنہ احتجاج کے خدشے کے پیش نظر اڈیالہ جیل انتظامیہ نے اضافی سیکیورٹی مانگ لی۔
سپرنٹنڈنٹ جیل عبدالغفور انجم نے سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی کو تحریری طور پر مطلع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں 7700 قیدی موجود ہیں جبکہ گنجائش محض 2174 کی ہے، جن میں سیاسی اور دہشتگردی کے قیدی بھی شامل ہیں، جس سے سیکیورٹی خدشات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاؤن، لاہور میں 200 سے زیادہ کارکنان گرفتار، اسلام آباد انتظامیہ کا بھی انتباہ
خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اگست کو اڈیالہ جیل کے باہر مظاہرے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جس کے پیش نظر داہگل چیک پوسٹ سے جیل کے گیٹ نمبر 5 تک پولیس فورس تعینات کی جائے، بیریئرز لگائے جائیں اور فول پروف نگرانی کی جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
جیل حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود اگر کوئی غیر قانونی اجتماع ہوا تو سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں ہوم ڈپارٹمنٹ، آئی جی جیل خانہ جات اور آر پی او سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ سیکیورٹی کے تمام پہلو مکمل طور پر محفوظ بنائے جا سکیں۔
ادھر پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاجی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی نے اپنے تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد طلب کر لیا ہے، جو اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج میں شرکت کریں گے، جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اپنے اپنے حلقوں میں مظاہرے کریں گے۔
اسی ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ کی صدارت میں ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے راولپنڈی بھر میں فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 10 اگست تک برقرار رہے گی، جس کے تحت چار یا زائد افراد کے اکٹھ، ریلیوں، جلسوں اور جلوسوں پر مکمل پابندی ہو گی۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے گریز کریں، بصورت دیگر قانون کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج میں سرمیں گولی لگ کر زخمی ہونے والا رینجرجوان 3 ہفتوں بعد چل بسا
دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ نے بھی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کا حصہ بننے والوں کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احتجاج کا منصوبہ اڈیالہ جیل اضافی سیکیورٹی مانگ لی پی ٹی آئی عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احتجاج کا منصوبہ اڈیالہ جیل اضافی سیکیورٹی مانگ لی پی ٹی ا ئی عمران خان رہائی وی نیوز انتظامیہ نے اڈیالہ جیل پی ٹی ا ئی کی جائے جیل کے
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
اسلام آباد:حکومت امیروں سے پیسہ جمع کرنے کے نام پر سیلاب سے متعلق بحالی کے لیے ایک نیا منی بجٹ پیش کر سکتی ہے جس کے تحت کاروں، سگریٹ، الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے اور جون میں ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں کمی کے برابر درآمدی سامان پر لیوی عائد کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت بعض ایسی اشیا کو ہدف بنانے پر غور کر رہی ہے جو امیر طبقے استعمال کرتا ہے۔ اسی طرح 1,100 سے زائد درآمدی سامان پر فیڈرل لیوی کے ذریعے مزید محصولات جمع کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
اگر وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کی منظوری دے دی تو یہ منی بجٹ محصولات کے خسارے کو کم کرے گا اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے رقم اکٹھی کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
تاہم زیادہ تر ریلیف اور ریسکیو کا کام صوبے کر رہے ہیں۔ ذرائع نے ’’ ایکسپریس ٹریبیون ‘‘ کو بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کے روز ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں فلڈ لیوی بل کے ذریعے حکومت کی ممکنہ تجاویز پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی اضافی آمدنی کی مقدار، شرح اور متاثرہ اشیا کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
کم از کم 50 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے تاہم اصل رقم اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب جولائی تا اگست 40 ارب روپے کا ٹیکس خسارہ سامنے آیا ہے جو اس ماہ کے اختتام تک بڑھ کر 100 ارب روپے سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔
اس اقدام سے آئی ایم ایف کے مالیاتی اہداف بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کے ترجمانوں نے حکومتی منصوبوں پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع نے بتایا حکومت 5 فیصد لیوی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے جو مخصوص قیمت کی حد سے زائد والے الیکٹرانک سامان پر لاگو ہوگی۔
اسی طرح ہر برانڈ اور قیمت سے قطع نظر ہر سگریٹ کے پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ ٹیکس کے برعکس لیوی صرف وفاقی آمدنی ہوتی ہے اور ایف بی آر کے مجموعے کا حصہ نہیں بنتی۔
تاہم غیر ٹیکس محصولات مثلاً فلڈ لیوی سے ایف بی آر کے محصولات کے خسارے کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی لیوی کی آئینی حیثیت پر بھی تفصیل سے بحث کی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 9 فیصد بڑھنے کے باوجود ایف بی آر اپنے اہداف پورے کرنے میں ناکام رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے حال ہی میں 213 ارب روپے کے جناح میڈیکل کمپلیکس اسلام آباد کی تعمیر کے لیے میونسپل ٹیکس کے نئے مجوزہ منصوبے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اور تجویز یہ ہے کہ مخصوص انجن کیپسٹی سے زیادہ والی کاروں پر لیوی عائد کی جائے۔ ممکنہ طور پر 1800 سی سی اور اس سے بڑی گاڑیاں نشانے پر ہوں گی۔
انڈس موٹرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی اصغر جمالی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ گاڑیوں کی قیمتیں حکومت کے بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے زیادہ ہیں جو کل قیمت کا 30 سے 61 فیصد تک بنتے ہیں۔
بجٹ میں حکومت نے تقریباً 1150اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں کمی کی تھی۔ اب وزارت خزانہ ان اشیا پر اتنی ہی شرح کی لیوی لگانے پر غور کر رہی ہے۔