ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)روس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اب زمین سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی تیاری، جانچ اور تعیناتی پر کسی پابندی کا پابند نہیں ہے۔ یہ فیصلہ انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (INF) معاہدے کے تحت عائد خودساختہ پابندیوں سے مکمل دستبرداری کی علامت ہے۔تفصیلات کے مطابق روس نے واضح کیا ہے کہ وہ زمین سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تعیناتی پر حدود کے تعین کا مزید پابند نہیں ہے۔

روس کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ روس کے مطالبات کے باوجود نیٹو کی جانب سے اس معاہدے کی پابندی کی یقین دہانی نہیں کرائی جارہی۔روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ماسکو نے واشنگٹن کو اس معاملے پر بارہا خبردار کیا تھا مگر تمام انتباہ نظرانداز کر دیے گئے۔

(جاری ہے)

روسی وزارت خارجہ نے دعوی کیا کہ امریکی ساختہ ایسے میزائل یورپ اور ایشیا و بحرالکاہل میں تعینات کرنے کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔

انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس ٹریٹی یعنی آئی این ایف معاہدے کے تحت فریقین اس بات کے پابند ہیں کہ وہ زمین سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک اور کروز میزائل نہ تیار کرسکتے ہیں نہ ان کی جانچ کی جاسکتی ہے۔ساتھ ہی ایسے میزائل تعینات بھی کیے جاسکتے۔درمیانے فاصلے کے میزائلوں کی رینج ایک ہزار ایک کلومیٹر سے 5 ہزار 500 کلومیٹر ہے جبکہ کم فاصلے کے میزائلوں کی رینج 500 سے ایک ہزار کلومیٹر ہے۔

معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک ان میزائلوں کے لانچرز بھی تیار نہیں کرسکتے۔روسی وزارت خارجہ کے مطابق وہ حالات تبدیل کردیے گئے ہیں جن میں ایسے ہتھیاروں کی تعیناتی سے متعلق یکطرفہ معطلی برقرار رکھی جاسکتی تھی۔اس لیے اب یہ اعلان کیا جاسکتا ہے کہ روسی فیڈریشن ماضی میں خود پر لگائی گئی پابندیوں پر عمل سے متعلق خود کو مزید پابند محسوس نہیں کرتی۔

روسی وزارت خارجہ نے خبردارکیا کہ ملکی قیادت مناسب جوابی اقدامات کا فیصلہ کرے گی جس کا انحصار امریکی اور دیگر مغربی ممالک کے درمیانے درجے کے میزائلوں کی تعیناتی کی تعداد پر ہوگا۔ یہ فیصلہ اس بات پر بھی منحصر ہوگا کہ عالمی سلامتی اور اسٹریٹیجک استحکام کیلئے عمومی صورتحال کیا بنتی ہے۔روسی وزارت خارجہ کے مطابق مغربی ممالک ایسے اقدامات کر رہے ہیں جن کے نتیجے میں روس سے ملحق علاقوں میں میزائلوں کی تعیناتی کا امکان ہے جس کی وجہ سے روس کو براہ راست خطرات لاحق ہیں۔

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے پچھلے سال سلامتی کونسل کو بتایا تھا کہ امریکا نہ صرف میڈیم اور شارٹ رینج کے زمین سے مار کرنے والے میزائل نہ صرف بنا رہا ہے بلکہ انہیں مشقوں کیلئے ڈنمارک اور فلپائن بھی لایا گیا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ وہ میزائل وہاں سے واپس لیجائے گئے یا نہیں۔روسی میڈیا کے مطابق امریکا نے آئی این ایف معاہدے سے سن2019 کے اوائل میں یکطرفہ نکلنے کا اعلان کیا تھا اور معاہدے کی مدت 2 اگست سن 2019 کو ختم ہوچکی ہے۔یاد رہے کہ سابق سوویت یونین کے لیڈر میخائل گورباچوف اور سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن نے 1987 میں آئی این ایف معاہدے پر دستخط کیے تھے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مار کرنے والے میزائلوں کی کی تعیناتی کم فاصلے کے مطابق

پڑھیں:

پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور

امریکی وزارتِ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاما ہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ جنگ پینٹاگون اہلکاروں نے بتایا ہے کہ وزارتِ دفاع کی جانب سے یوکرین کو امریکی ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری دی گئی ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس کی فراہمی سے امریکی ہتھیاروں کا ذخیرہ متاثر نہیں ہوگا۔

یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سےمتعلق حتمی فیصلہ امریکی صدر ٹرمپ کریں گے۔

واضح رہے یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جانب سے روس کے خلاف جاری جنگ میں روسی توانائی اور انفرااسٹکچر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ان میزائلوں کی فراہمی کی درخواست کی گئی تھی۔

ٹاماہاک کروز میزائل 1 ہزار میل(تقریباً 1600 کلومیٹر) کی حدِ ضرب رکھتا ہے اور اس کو آبدوز اور بحری جہاز سے آسانی سے داغا جاسکتا ہے۔

امریکی دفاعی اہلکاروں نے مزید بتایا ابھی اس میزائل کو حوالے کرنے سے متعلق کئی اہم امور زیرِ غور ہیں جن میں اس کی تعیناتی اور تربیت کے معاملات قابل ذکر ہیں۔

امریکی میڈیا کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران روسی صدر پیوٹن نے اپنے خدشات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی سے ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے اہم شہروں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور اسی وجہ سے انکی فراہمی سے روس اور امریکی تعلقات میں مسائل میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • امریکا ایٹمی دھماکے نہیں کر رہا، وزیر توانائی نے ٹرمپ کا دعویٰ غلط قرار دیا
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور