چین، شی زانگ نے گزشتہ 60 سالوں میں معاشی و سماجی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
چین، شی زانگ نے گزشتہ 60 سالوں میں معاشی و سماجی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے شی زانگ خود اختیار علاقے کے قیام کے بعد گزشتہ 60 سالوں میں یہاں کی معاشی اور سماجی ترقی کی کامیابیوں کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔منگل کے روزپریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ 60 سال قبل شی زانگ خود اختیار علاقے کے قیام کے بعد سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں شی زانگ نے سوشلسٹ نظام اور عوامی جمہوری حکومت قائم کی ہے، اصلاحات اور کھلے پن کو نافذ کیا ہے، ہمہ جہت طریقے سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر کی ہے اور پورے ملک کے ساتھ مل کر ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے نئے سفر کا آغاز کیا ہے۔
خاص طور پر کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18ویں قومی کانگریس کے بعد سے ، شی جن پھنگ کی قیادت میں مرکزی کمیٹی نے شی زانگ کے کام کو بہت اہمیت دی ہے اور شی زانگ کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں ہمہ جہت ترقی اور تاریخی کامیابیوں کو فروغ دیا ہے۔60 سال قبل شی زانگ خود اختیار علاقے کے قیام کے بعد سے یہاں کی اقتصادی ترقی میں مسلسل بہتری آئی ہے۔یہاں کی جی ڈی پی کو پہلے 100 ارب تک پہنچنے میں 50 سال جبکہ دوسرے 100 ارب تک پہنچنے میں صرف 6 سال لگے۔ اس عرصے کے دوران لوگوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
غربت کے خلاف جنگ بڑے پیمانے پر جیت لی گئی ہے، اور شی زانگ ہزاروں سالوں سے مطلق غربت کے مسئلے سے مکمل طور پر نکل چکا ہے۔ شی زانگ میں اوسط عمر بڑھ کر 72.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعدالتیں کرپشن کا حصہ، کونسا جج کرپٹ اچھی طرح جانتا ہوں: جسٹس محسن اختر کیانی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم چین میں نیو انرجی گاڑیوں کی مارکیٹ میں موجودگی کی شرح 44.3 فیصد تک پہنچ گئی چین مسلسل 12 سال سے دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹ مارکیٹ برقرار رکھے ہوئے ہے، چینی میڈیا چین کی خدمات کی درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت 3887.26 بلین یوآن تک پہنچ گئی اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان، انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم چین اور امریکہ کے عالمی نظریات کا تہذیبی فرق اور انسانیت کا مستقبلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ نااہلی اور ناکام معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، کاشف سعید شیخ
امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائی گئی ہیں مگر ان کا کردار زیادہ تر رسمی نوعیت کا ہے، بازاروں میں گراں فروشی، ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت معمول بن چکی ہے، انتظامیہ کی جانب سے چھاپے اور جرمانے میڈیا کی حد تک محدود ہیں جب کہ عملاً دکان دار من مانی قیمتیں ہی وصول کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملک میں مہنگائی میں کمی کے دعووں کے باوجود گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں رکارڈ اضافہ نااہلی اور ناکام معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، عام آدمی کمر توڑ مہنگائی، بدامنی بجلی و گیس کے بھاری بلوں سے پریشان ہے تو دوسری جانب حکومتی وزراء سب کچھ ٹھیک اور بہتری کے جھوٹے بیانات جاری کر رہے ہیں جو کہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، حکومت مہنگائی بدامنی و بیروزگاری کے خاتمے اور عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے کرپشن فری سنجیدہ اقدامات کرے، یوتھ اور عوامی کمیٹیوں کے ذریعے جماعت اسلامی عوام کے مسائل کے حل کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے، ذمے داران نوجوانوں کو فعال اور عوامی کمیٹیاں بنانے کا عمل تیز کردیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد ڈویژن کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا جس میں ضلعی امراء،قیمین اور یوتھ کے ضلعی صدور شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پیٹرول قیمتوں میں معمولی کمی کرکے دوسری طرف حکومت نے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر پر پیٹرولم لیوی میں 2 روپے 50 پیسے اضافہ کیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے کردی گئی ہے، اسی طرح اب پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے سے بڑھا کر 78 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے، ایک ہاتھ سے دینے اور دوسرے سے لینے سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ پاتا۔ صوبائی امیر نے کہا کہ چینی سے لیکر دالیں، آٹا، گھی، سبزیاں، گوشت اور دودھ جیسی بنیادی اشیا کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے ایک عام شہری کی قوت خرید اس حد تک متاثر ہوچکی ہے کہ لوگ اپنا معیار زندگی نیچے لانے پر مجبور ہو کر کھانے پینے کی اشیا کم کرنا شروع کر چکے ہیں، عوام کے لیے ایک وقت کا پیٹ بھر کھانا بھی ایک چیلنج کی صورت اختیار کرچکا ہے۔