کراچی: باپ کی بچوں کیساتھ خودکشی، متوفی کے والد نے بہو کو قاتل قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی میں اپنے 2 کمسن بچوں کے ساتھ سمندر میں کود کر خودکشی کرنے والے باپ اورنگزیب عالم کے والد نے بہو کو بیٹے، پوتے اور پوتی کی موت کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
نجی نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے اورنگزیب عالم کے والد نے بیٹے اور پوتوں کی خودکشی کو قتل قرار دیتے ہوئے بہو کو موردِ الزام ٹھہرا دیا اور کہا کہ ایک بدکردار لڑکی میرے گھر کو کھا گئی، میرے پوتے پوتی کو مجھے سے چھین لیا۔ یہ خودکشی نہیں قتل ہے، بیٹے کو ایسا قدم اُٹھانے پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کو بہو کی والدہ نے بیٹی سے شادی کی پیشکش کی تھی، بیٹے نے ہماری مرضی کے خلاف 2015 میں پسند کی شادی کی لیکن شادی کے دوسرے تیسرے دن سے میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑے شروع ہوگئے۔ بیٹے نے بہو کو کسی غیر مرد سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔
اورنگزیب کے والد کے مطابق چند ماہ بعد بہو بیٹے کو لے کر الگ ہوگئی، اس کے بعد بیٹے نے بہو کو پھر ایک اور لڑکے کے ساتھ پکڑ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں بیوی میں لڑائی ہوئی اور جس پر بہو اپنے میکے چلی گئی۔ میکے جانے کے بعد بہو نے مقدمہ کیا اور عدالت کے ذریعے بچے لے لیے، جس پر میرا بیٹا بہت رویا اور بیوی کے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی، غلطیاں معاف کرنے کا بھی کہا لیکن بہو نے موبائل فون رکھنے اور بلا روک ٹوک آنے جانے کی شرائط رکھ دیں جو میرے بیٹے نے مان لیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیٹے نے بتایا کہ ان کی صلح ہوگئی ہے اور وہ ان کے ساتھ جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اور میری اہلیہ عمرہ پر گئے تھے، وہاں جانے کے بعد ہمیں نہیں معلوم کہ یہاں کیا ہوا۔ بیٹے نے خودکشی کرلی، جس کی اطلاع مجھے میرے چھوٹے بیٹے نے دی۔
متوفی اورنگزیب کے والد نے بیٹے پر نشہ کرنے کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ نشہ تو کیا چائے بھی نہیں پیتا تھا۔ وہ اسکول ٹیچر تھا اور کبھی کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں رہا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں صرف اللّٰہ سے انصاف کی امید ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے والد نے نے بہو کو بیٹے نے
پڑھیں:
کراچی میں وکیل کا قتل: سندھ بار کا 4 اگست کو صوبے میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے معاملے پر سندھ بار کونسل نے 4 اگست کو صوبے بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔سندھ بار کونسل نے پیر کو صوبے میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے نامزد ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ قاتل عمران آفریدی کا باپ نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار اور مقتول خواجہ شمس الاسلام کی سکیورٹی پر تعینات تھا۔پولیس نے سینئر وکیل کو قتل کرنے والے عمران آفریدی کے 2 رشتے داروں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ مرکزی ملزم فرار ہے۔واضح رہے کہ سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے جہاں قمیض شلوار میں ملبوس مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گیا۔خواجہ شمس الاسلام کو پیٹ میں جبکہ ان کے بیٹے کو کمر میں گولی لگی، سینئر وکیل اور ان کے بیٹے کو فوری طور پر قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم خواجہ شمس الاسلام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔