راولپنڈی:

غیرت کے نام پر شادی شدہ لڑکی کے قتل کیس میں ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پیرودھائی کے علاقے میں غیرت کے نام پر سدرہ بی بی قتل کیس میں پولیس نے عدالت سے تمام 6 گرفتار ملزمان کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ لیا جب کہ وکلائے صفائی کی جانب سے مسلسل تیسری بار جسمانی ریمانڈ کی شدید مخالفت کی گئی۔

دورانِ سماعت  تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے آلہ قتل تکیہ اور لاش لے جانے والا لوڈر رکشہ برآمد کرنا ہے۔ ملزمان بہت چالاک ہیں، تکیہ اور لوڈر رکشہ حوالے نہیں کر رہے ۔

وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ گھسا پٹا تیسری مرتبہ موقف ہے، جب کہ  لوڈر رکشہ پولیس پاس موجود ہے۔ پولیس ملزم گھر سے سرخ رنگ کا لوڈر رکشہ  لے گئی ہے ۔ تکیہ بھی پولیس نے پہلے دن لے لیا تھا۔ لوڈر رکشہ اور تکیہ پھر بھی بہانا ہے تو صرف شوہر اور رکشہ مالک کا ریمانڈ لے سکتے ہیں ۔ دیگر 4 ملزمان جن سے کوئی چیز ریکور نہیں کرنی، انہیں جیل بھیجا جائے۔

بعد ازاں ڈیوٹی سول جج شمع یاسین نے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کر لیا ، جو کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لوڈر رکشہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا

سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیکل رپورٹ اور گواہ کے بیانات میں واضح تضاد موجود ہے۔

ان کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدعی کی موت 3 فٹ کے فاصلے سے چلنے والی گولی سے ہوئی، جبکہ عینی گواہ کے بیان اور وقوعہ کے نقشے کے مطابق فائرنگ کا فاصلہ 40 فٹ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار

جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ واقعہ کب کا ہے اور کیا ملزم اس وقت حراست میں ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ واقعہ 2006 میں پیش آیا اور ملزم 2012 سے حراست میں ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ملزم 6 سال تک مفرور رہا، آپ جائے وقوعہ کے نقشے پر انحصار کر رہے ہیں جبکہ اسی بنیاد پر آپ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی عدالتی فیصلہ موجود نہیں جس میں صرف جائے وقوعہ کے نقشے کی بنیاد پر ملزم کو بری کیا گیا ہو۔

مزید پڑھیں: فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا

ملزم کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگی تاکہ عدالتی نظیریں پیش کی جا سکیں۔

عدالت نے وکیل کو ایک ہفتے میں عدالتی نظیریں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بری جائے وقوعہ جسٹس علی باقر نجفی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ عدالتی نظیر عمر قید میڈیکل رپورٹ

متعلقہ مضامین

  • ’آپ سے پاسپورٹ کے لیے شادی کرنا چاہتا ہوں‘، بھارتی شخص کی لڑکی سے دلچسپ گفتگو وائرل
  • راولپنڈی: بینک سے نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا خطرناک گروہ گرفتار
  • جلال پور پیر والا شہر محفوظ، پانی کی سطح میں کمی، موٹروے میں شگاف نہ ڈالنے کا فیصلہ
  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس؛مسلسل غیرحاضر18ملزمان کو مفرور قرار
  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • لاہور: پولیس سب انسپکٹر کے گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش برآمد
  • علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے، عمران خان کے جیل مسائل سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا