راولپنڈی؛ غیرت کے نام پر شادی شدہ لڑکی کا قتل؛ ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
غیرت کے نام پر شادی شدہ لڑکی کے قتل کیس میں ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پیرودھائی کے علاقے میں غیرت کے نام پر سدرہ بی بی قتل کیس میں پولیس نے عدالت سے تمام 6 گرفتار ملزمان کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ لیا جب کہ وکلائے صفائی کی جانب سے مسلسل تیسری بار جسمانی ریمانڈ کی شدید مخالفت کی گئی۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے آلہ قتل تکیہ اور لاش لے جانے والا لوڈر رکشہ برآمد کرنا ہے۔ ملزمان بہت چالاک ہیں، تکیہ اور لوڈر رکشہ حوالے نہیں کر رہے ۔
وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ گھسا پٹا تیسری مرتبہ موقف ہے، جب کہ لوڈر رکشہ پولیس پاس موجود ہے۔ پولیس ملزم گھر سے سرخ رنگ کا لوڈر رکشہ لے گئی ہے ۔ تکیہ بھی پولیس نے پہلے دن لے لیا تھا۔ لوڈر رکشہ اور تکیہ پھر بھی بہانا ہے تو صرف شوہر اور رکشہ مالک کا ریمانڈ لے سکتے ہیں ۔ دیگر 4 ملزمان جن سے کوئی چیز ریکور نہیں کرنی، انہیں جیل بھیجا جائے۔
بعد ازاں ڈیوٹی سول جج شمع یاسین نے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کر لیا ، جو کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لوڈر رکشہ
پڑھیں:
سندھ حکومت کا خواتین کیلیے پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین کو محفوظ اور باوقار انداز میں آمدورفت کی سہولت حاصل ہو سکے۔
انہوں نے خواتین سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں، تربیتی کورسز میں حصہ لیں اور پروگرام کے دوسرے مرحلے میں بھرپور شرکت کریں۔
شرجیل انعام میمن کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خواتین کے لیے مفت ڈرائیونگ ٹریننگ کے ساتھ ساتھ لائسنس کا اجرا بھی بلا معاوضہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو اسکوٹیز فراہم کرنے کا مقصد انہیں روزمرہ کے سفری مسائل سے نجات دلانا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم اور پیشہ ورانہ زندگی کو آسانی اور اعتماد کے ساتھ جاری رکھ سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنک اسکوٹیز کے پہلے مرحلے کو عوامی سطح پر غیر معمولی پذیرائی ملی۔ درجنوں خواتین نے نہ صرف ڈرائیونگ سیکھی بلکہ لائسنس حاصل کرکے اپنی روزمرہ مصروفیات میں اس سہولت کو اپنا لیا۔ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ خواتین اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور اپنے سفر کو محفوظ اور باعزت بنائیں۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، الیکٹرک بس سروس اور اب پنک اسکوٹیز جیسے منصوبے حکومت سندھ کے شہریوں کے لیے کم لاگت، محفوظ اور باوقار سفری سہولتوں کا تسلسل ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر مضبوط بنانا صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاسی اور انسانی فلسفے کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا پیپلز پارٹی کے نظریاتی سفر کا مرکزی ستون ہے اور یہ مشن شہید بینظیر بھٹو کے وژن کا عملی تسلسل ہے، جنہوں نے ہمیشہ خواتین کی ترقی اور مساوی مواقع کے لیے آواز بلند کی۔ سندھ حکومت اسی وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے خواتین کے لیے ایک محفوظ، آزاد اور خودمختار سفر کی راہ ہموار کر رہی ہے۔