طوفانی بارشوں کا قہر، 141 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ہانگ کانگ میں رواں مون سون سیزن کے دوران ایسی شدید بارش ہوئی جس نے گزشتہ 141 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ 1884 کے بعد اگست کے ایک دن میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق  شہر میں فی گھنٹہ اوسطاً 90 ملی میٹر بارش ہو رہی ہے۔  بارش کے باعث متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔
 شدید موسمی صورتحال
 شدید موسمی صورتحال کے پیش نظر ایک ہی دن میں چار بار بلیک رین اسٹورم وارننگ جاری کی گئی۔ یہ وارننگ انتہائی خطرناک بارش کے لیے جاری کی جاتی ہے۔
حفاظتی اقدامات کے تحت تعلیمی ادارے، دفاتر، عدالتیں اور کلینک عارضی طور پر بندکردیئے گئے۔ اسکول، کالجز، عدالتیں، کلینک اور دیگر دفاتر کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
شہر کی سڑکیں اور سیڑھیاں آبشار کا منظر پیش کرنے لگیں
 بارش کے باعث سڑکیں، گلیاں اور سیڑھیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ پانی کے تیز بہاؤ نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا۔
 ایک گھنٹے میں 10 ہزار بار بجلی گرنے کے واقعات
محکمہ موسمیات کے مطابق ایک ہی گھنٹے میں تقریباً 10,000 مرتبہ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ ہوئے۔ بجلی گرنے سے املاک اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
 فلائٹ آپریشن اور ٹرین سروس معطل، مواصلاتی نظام درہم برہم
 ٹرینیں منسوخ اور پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔
 شدید بارش نے شہر کے مواصلاتی نظام کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔
 جاپان کے گوانگ ڈونگ صوبے میں بھی شدید بارش
 جاپان کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں بھی فی گھنٹہ 90 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
 خطے کے دیگر ممالک بھی شدید موسمی اثرات کی لپیٹ میں ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
سٹی42: کلائمیٹ کی غیر متوقع کروٹ کے بعد بلوچستان کے 12 اضلاع میں خشک سالی کی شدت بڑھنے کا امکان بتایا جا رہا ہے۔
میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نےصوبائی حکومت کو شدید خشک سالی کے متعلق انتباہ کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے مشورہ دیا ہے کہ خشک سالی سے متاثر ہو رہے علاقوں میں "پیشگی اقدامات" یقینی بنائے جائیں۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ میٹ ڈیپارٹمنٹ کی پہلے والی رپورٹوں کے مطابق بلوچستان کے کئی علاقوں میں خشک سالی عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔ ان علاقوں میں اب کوئی "پیشگی" اقدام کرنے کا مشورہ عملاً بے معنی مشورہ ہے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
زراعت، مویشیوں اور عوامی روزگار پرخصوصی توجہ دی جائے۔
بلوچستان بنیادی طور پر خشک اور نیم خشک خطہ ہے۔ صوبے کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقے حالیہ خشک سالی سے خاص طور پر زیادہ متاثرہیں۔ جنوبی اورجنوب مغربی علاقے میں زمین میں نمی کا انحصار سردیوں کی بارشوں پر رہتا ہے۔ بلوچستان کے ان جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں ہر سال اوسط بارش 71 سے 231 ملی میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
میٹ ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مئی سے اکتوبر 2025 کے دوران بلوچستان کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں معمول سے 79 فیصد کم بارش ہوئی۔
نومبرسے جنوری 2026 کے دوران بھی ان علاقوں میں بارش معمول سے کم اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال طویل خشک موسم کی نشاندہی کرتی ہے۔
چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ اور واشک کے ضلعے خشک سالی سے زیادہ متاثر ہیں۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
موجودہ حالات سے زرعی علاقوں میں بھی پانی کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔
ربیع کے کاشت کے موسم کے دوران آبپاشی کے محدود وسائل شدید دباؤ میں آ سکتے ہیں۔
Waseem Azmet