سندھ اسمبلی میں کشمیر کے معاملے پر تمام جماعتیں متحد ہیں، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سینئر صوبائی وزیر اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر پوری سندھ اسمبلی اختلافات بھلا کر یک آواز ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ کشمیر کا مقدمہ لڑا۔سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ایوان میں کشمیر کے معاملے پر تمام جماعتوں میں اتحاد نظر آیا ہے، سب باہمی اختلاف بھلا کر یک آواز ہیں، کشمیر پر بھارت نے قبضہ کیا ہوا ہے، وہاں مودی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بلڈوز کیا ہے اور اس نے کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ لاکھوں بھارتی فوج نے کشمیر کا محاصرہ کیا ہوا ہے، عالمی کمیونٹی پر فرض ہے کہ اپنی قرارداد پر عمل کروائے، کشمیر پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں ہوگی، شہید بھٹو نے 15 سال کی عمر میں قائد اعظم کو کشمیر کے مسئلے پر خط لکھا تھا، شہید بھٹو نے کہا تھا کشمیر کے مسئلے پر مجھ سے کبھی بھی غلطی نہیں ہوسکتی۔اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کی کشمیر کے متعلق تقاریر اسمبلی کی اسکرین پر چلوائیں۔وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ شہید بھٹو نے ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑا، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی دنیا کے سامنے کشمیر کا مقدمہ لڑا، بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کا دورہ کیا، بلاول بھٹو زرداری کے سر کی قیمت رکھی گئی، ہیڈ منی کے باوجود بلاول بھٹو بھارت گئے اور وہیں کشمیر کا مدعا اٹھایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کشمیر کے کشمیر کا بھٹو نے نے کہا
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر پر قرارداد منظور
قومی اسمبلی نے یوم استحصال کشمیر پر قرارداد منظور کرلی۔ قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قراردادیں رکن اسمبلی شازیہ مری اور وفاقی وزیر امیر مقام کی جانب سے پیش کی گئی تھیں۔قرارداد میں کشمیر کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے بھارتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت اپنے 5 اگست کے غیر قانونی اقدامات واپس لے۔قرار داد میں مزید کہا گیا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ، بھارتی افواج کے کشمیریوں پر جاری مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور پاکستان کشمیر کی غیر متزلزل اخلاقی و سفارتی امداد جاری رکھے گا۔ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ بھارت کے اپنے آئین کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل نہیں کی جاسکتی، بھارت کے اقدامات کو پہلے بھی مسترد کیا اور آج بھی مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو آپریشن بنیان مرصوص کے بعد معلوم ہوا کہ وہ کتنے پانی میں ہے۔