City 42:
2025-08-05@17:44:47 GMT

مسلح افواج پاکستان ہماری محافظ ہیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر 

اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT

 سٹی 42:  وزیراعظم آزادکشمیر  نے  5اگست ، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا 

 وزیراعظم آزاد کشمیر  چوہدری انوار الحق نے کہا پاکستان کے 24 کروڑ عوام ، آزادکشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور کشمیری ڈائسپورہ مسئلہ کشمیر کے پشت پر کھڑے ہیں ،موجودہ حکومت نے حریت قیادت کے ساتھ مل کر پبلک موبئلائزیشن کے ذریعے  مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کوُاجاگر کرنے کے  حوالے سے جو اقدامات اٹھائے ، انھیں تاریخ ہمیشہ یادرکھے گی ،مسلح افواج پاکستان ہماری محافظ ہیں ،آئین آزادکشمیر کی رو سے آپ کا وزیراعظم بااختیار ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں  کٹھ پتلی حکومت قائم ہے ،ہمیں آئین آزاد کشمیر کی رو سے تمام بنیادی حقوق میسر ہیں ، آزاد کشمیر کا آئین پرنسلی سٹیٹ آف جموں و کشمیر کا نمائندہ آئین ہے ، مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھا کر مسئلہ کشمیر کو علاقائی مسئلہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ،فاضل رکن نیلم نے کہا کہ مہاجرین کی سیٹوں کے حوالے سے معاملہ کھڑا کرنے کے پیچھے  کوئی نہ کوئی خرابی ضرور ہے، جواب میں دوسرے فاضل رکن نیلم نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی جماعتیں لکیر کے دونوں اطراف کھیل رہی ہیں ، سب سے  اچھی بات یہ ہے کہ آج ایوان میں سب نےسٹیٹ آف ڈینائل سے باہر نکل کر محاسبہ کرنے کی کوشش کی ہے ،

الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں

انتشار پر مبنی تمام بیانیے تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے کے لیے بنائے جارہے ہیں ، جب ریاست اپنی رٹ نافذ کرنے پر آئی تو رٹ نافذ کرنے میں 30 سیکینڈ نہیں لگیں گے  آئین کے اکابرین ہمارے اسلاف ہیں، آئین میں ترمیم کا حق فقط ممبران اسمبلی کو ہے ، مسئلہ کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے مسلح جدوجہد کو بھی خاطر میں لانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے  ، آج قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونے والی قراردادوں کے ایک ایک حرف پر ایمان کی حد تک یقین ہے ،

خاتون نے بوائے فرینڈ سے تحفے کے طور پر لیے آئی فونز فروخت کرکے اپنا گھر خرید لیا

 5 اگست 2019 کے بعد اس وقت کی پاکستان کی عسکری قیادت کے حوالے سے تحفظات اٹھائے گئے ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں عسکری لیڈرشپ نے ان تحفظات کو اپنے لہو سے دھو دیا ہے ، آج مسئلہ کشمیر ایک بار پھر بین الاقوامی منظرنامے پر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے ، بھارت نے 35 اے ختم کر کے آبادی کی ہیئت کو خصوصی طور پر تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کی ، بھارت نے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے حلقہ بندیوں میں رد وبدل کیا ، اقوام متحدہ مسلم  امہ کا ایک بھی مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہو چکا ، اگر آزادکشمیر میں عدم استحکام ہوگا تو بھارت کو اس کا فائدہ ہوگا ، آزاد کشمیر کے ممبران اور بلخصوص وزیراعظم آزادکشمیر کو متعدد بار دہشتگردی کی  تھریٹس مل چکی ہیں ،زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے ،بیس کیمپ کی حکومت کا سارا نظام تحریک آزادی کشمیر کا مرہون منت ہے ، پاکستان کا آئین ہمیں حق دیتا ہے کہ کشمیریوں نے جز نہیں کل کی بنیاد پر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے ، ایوان کو کسی چیز سے خطرہ نہین ہے ، آج سوشل میڈیا کا زمانہ ہے چیزیں زیادہ کلئیر نظر آرہی ہیں ، مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھانا مسئلہ کشمیر کے خلاف سازش ہے ،لیڈر آف اپوزیشن نے ایک گرفتاری کی بات کی ہے ،گرفتاری کے حوالے سے کہوں گا کہ گرفتاریاں بھی صلاح مشورے سے ہوتی ہیں ،ہمیں شہداء کی قربانیوں کا ادراک کرنا ہے ، اگر نہیں کریں گے تو مجرم ٹھہریں گے،  

4 روزہ تعطیلات، بڑی خوشخبری آگئی

مجھے کہا جاتا ہے کہ ساتھیوں کو ساتھ لے کر نہیں چلتا ، اگر میں ساتھیوں کو ساتھ لے کر نہیں چلتا تو پھر یہ مختلف جماعتوں کا غیر فطری اتحاد کس طرح قائم ہے؟جو افغانستان میں بیٹھ کر آزادکشمیر میں دہشتگردی کی دھمکیاں دے رہے ہیں انھیں یہاں ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے ، دہشتگردوں کو ہیرو بنا کر پیش کرنے والی بے ہودگی پھیلانے  والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے،13 ویں آئینی ترمیم کے بعد کہا گیا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں رشتہ کمزور ہو جائے گا ، ہم نے 13 ویں آئینی ترمیم کی بھرپور وکالت کی ،چیزوں کو ابہام سے نکالا تو معاملہ سیٹل ہو گیا، آوارگی کی گفتگو وہ کرتے ہیں جن کی اپنی کوئی واضح سیاسی شناخت نہیں ہے ، اگر یہ آوارگی نہ رکی تو قیمت ہم سب کو ادا کرنی ہے ، مہاجرین والے معاملے کے استحصال کا اس مقبوضہ کشمیر میں بھارت  والے استحصال سے کوئی تعلق نہیں ،میں بطور قائد ایوان ، آئین کے تابع پارلیمانی گفتگو کرنے کا پابند ہوں، حقوق کی تحریک تو ٹھیک ہے فرائض نبھانے کی ہمت کوئی نہیں کرتا۔

ہانگ کانگ میں طوفانی بارشوں نے 141 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

ففتھ جنریشن وار کا دور ہے ہمیں اپنی اپنی دوکانیں چھوڑ کر اجتماعی طور پر اصلاح کرنے کی ضرورت ہے،قابل فخر یہ ہے کہ اس اسمبلی میں نظریاتی آلودگی موجود نہیں ہے، حریت قیادت کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ہم لڑیں گے اور تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبد القیوم نیازی چار روز کے لیے نظر بند

آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی کو چار دن کے لیے نظر بند کر دیا گیا ہے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میرپور کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سردار عبد القیوم نیازی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ امن و امان کی صورتحال کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کی سرگرمیاں علاقے میں بدامنی کا باعث بن سکتی تھیں حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف دفعہ سولہ ایم پی او کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور انہیں سنٹرل جیل میں چار روز کے لیے یا اگلے حکم تک حراست میں رکھا جائے گا انتظامیہ کے مطابق یہ قدم امن عامہ کے تحفظ اور کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے اٹھایا گیا ہے سردار عبد القیوم نیازی کو قانونی حق حاصل ہے کہ وہ اس فیصلے کو کسی مجاز فورم پر چیلنج کر سکتے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس فیصلے سے متعلق سیکرٹری اسمبلی کو باقاعدہ اطلاع بھی دے دی گئی ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اس فیصلے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں

متعلقہ مضامین

  • یوم استحصال، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیر آزاد کروانے کا بہترین موقع ہے، مقررین
  • نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کیلئے ترکیہ کی مسلح افواج کا سب سے بڑا عسکری اعزاز
  • یومِ استحصال کشمیر: عسکری قیادت کا کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی
  • یوم استحصال، مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ غیر قانونی اور انسانی المیے کو بڑھا رہا ہے، مسلح افواج
  • یومِ استحصال کشمیر پر پاک افواج کا کشمیری عوام سے مکمل اظہارِ یکجہتی
  • کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 5اگست کو 1منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ،پی ٹی آئی احتجاج کیلئے کوئی اور دن رکھتی تو اچھا ہوتا، امیر مقام
  • سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبد القیوم نیازی چار روز کے لیے نظر بند
  • نو مئی کیس، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کوگرفتار کر لیا گیا
  • ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جوہری طاقت حاصل کرنے کا پور احق ہے، شہباز شریف