یوم استحصال کشمیر پر اظہاریکجہتی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان کشمیری بہن بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ یہ ایوان واضح کرتا ہے کہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سرفہرست ایجنڈا ہے۔ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کی۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہا۔ یہ ایوان مسئلہ کشمیر کو اقوام عالم کا سب سے پرانا اور حل طلب مسئلہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوم استحصال کشمیر پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان کشمیری بہن بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ یہ ایوان واضح کرتا ہے کہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سرفہرست ایجنڈا ہے۔ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کی۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہا۔ یہ ایوان مسئلہ کشمیر کو اقوام عالم کا سب سے پرانا اور حل طلب مسئلہ سمجھتا ہے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ یہ ایوان کشمیری عوام کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلیے قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔
وزیراعلیٰ کی آمد پر تمام اراکین نے اُن کا پرتپاک استقبال اور خیر مقدم کیا، ملاقات میں سہیل آفریدی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات اور 27ویں آئینی ترمیم سمیت دیگر سیاسی و تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات کا معاملہ قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھانے اور قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا جس پر تمام اراکین نے دستخط بھی کردیے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا تمام نیوز ورکرز کا مشکور ہوں، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آیا ہوں، بانی سے ملاقات نہ کروائے جانے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، احکامات پر عمل نہ ہوا، عدالت کے حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم، پارلیمنٹ ہے میں بانی سے ملاقات کے لیے آواز اٹھاؤں گا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ہے اور ہم صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے جبکہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے، وفاقی حکومت کے پاس این ایف سی شیئر خیبرپختونخوا کا 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے سات ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری برقرار رہنی چاہیے، صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہمارے شہداء نے ملک کے لیے جانیں قربان کیں۔
قربانیاں دینے والے صوبے کی قدر کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ کے پی کے
صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیراعلیٰ