کنگ سلمان ریلیف نے آزاد کشمیر میں 6ہزار متاثرہ خاندانوں میں فوڈ پیکجز کی تقسیم مکمل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کنگ سلمان ریلیف نے آزاد کشمیر میں 6ہزار متاثرہ خاندانوں میں فوڈ پیکجز کی تقسیم مکمل کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر کے دس اضلاع میں قدرتی آفات سے متاثرہ 6ہزارخاندانوں میں فوڈ پیکجز کی تقسیم کامیابی سے مکمل کر لی ہے۔
ان اضلاع میں مظفرآباد میں 325 فوڈ پیکجز ، وادی جہلم میں 542 فوڈ پیکجز ، نیلم میں 433 فوڈ پیکجز ، کوٹلی میں 796 فوڈ پیکجز ، بھمبر میں 281 فوڈ پیکجز ،میرپور میں250 فوڈ پیکجز ،سدھنوتی میں1040 فوڈ پیکجز ،پونچھ میں 1073 فوڈ پیکجز ، حویلی 934 فوڈ پیکجز اور باغ میں 326 فوڈ پیکجز تقسیم کئے گئے۔ہر فوڈ پیکج کا وزن 95 کلوگرام ہے، جس میں 80 کلو آٹا، 5 لیٹر کوکنگ آئل، 5 کلو چینی، اور 5 کلو دال چنا شامل ہیں۔ یہ انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی سرگرمی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی آزاد کشمیر اور حیات فاؤنڈیشن کے قریبی اشتراک سے انجام دی گئی تاکہ امداد کی فراہمی کو بروقت شفافیت کے ساتھ متاثرہ خاندانوں تک پہنچایا جا سکے۔
اس اقدام سے براہ راست 41121 سے زائد افراد مستفید ہوئے، جو آزاد جموں و کشمیر میں متاثرہ کمیونٹیز کی مدد اور ان کی بحالی کے لیے کنگ سلمان ریلیف کے پختہ عزم کا مظہر ہے۔ڈائریکٹر جنرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی آزاد کشمیر ، سردار وحید نے کنگ سلمان ریلیف اور مملکت سعودی عرب کا بروقت اور فراخدلانہ تعاون فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مظفرآباد میں ہونے والی تقسیم کی ایک تقریب میں ذاتی طور پر شرکت کی، جو کنگ سلمان ریلیف اور حکومت آزاد کشمیر کے مابین مضبوط تعاون کی عکاسی کرتی ہے تاکہ سب سے زیادہ متاثرہ افراد تک امداد پہنچائی جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ کا روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا اعلان اسلام آباد میں شدید بارش، مارگلہ، چک شہزاد اور پارک روڈ کے نالوں میں طغیانی راول ڈیم کے سپل ویز کھول دیے گئے، کورنگ نالہ میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لے چکی اور شہریت لینے کی تیاری کر رہی ہے: خواجہ آصف ایوان سے مسلسل غیر حاضری پر شیخ وقاص اکرم کی نشست خطرے میں پڑگئی پارلیمنٹ کیفے ٹیریا کے کھانے سے کاکروچ نکل آیا،سپیکر کا سخت نوٹس،ٹھیکہ منسوخ ملک ریاض کا بحریہ ٹاون کی بندش کا عندیہ، مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی پیشکشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کنگ سلمان ریلیف
پڑھیں:
یوم استحصال کشمیر کے 6 سال مکمل، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منائیں گے
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ناجائز غاصبانہ انضمام کو 6 سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں کشمیری آج یوم استحصال منارہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 6 سال مکمل ہونے پر وادی میں آج حریت قیادت کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ یوم استحصال 5 اگست 2019 کو مودی سرکار کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کی غیر آئینی تنسیخ کے خلاف احتجاج کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے اقوامِ متحدہ کی قرارداد اور ہندوستانی آئین اور مقبوضہ کشمیر کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر کو ناجائز طور پر غصب کردیا تھا۔
غیر آئینی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی میں شدید اضافہ دیکھنے میں آیا، تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے لیے مودی سرکار نے ڈیڑھ سال تک مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون ریسورسز کو معطل کیے رکھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5 اگست 2019 سے اب تک 1100 سے زائد املاک نذر آتش اور 21000 سے زائد کشمیری جیل میں قید کردیے گئے، یوم استحصال کی مناسبت سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں عوامی ریلیوں اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔
ڈپلومیٹ شمشاد احمد کا کہنا ہے کہ بھارت آزادی کے بعد سے خود کو سیکولر ملک کے طور پر پیش کرتا رہا ہے جبکہ سچ یہ ہے کہ انڈیا ہمیشہ سے ایک ہندو ملک رہا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی ماہر قانون کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو ناصرف ختم کیا جا رہا ہے بلکہ ان کے انسانی حقوق اور خطے کے امن کے لیے بھی بڑا خطرہ ہے۔
کانگریس کے ایم پی کا کہنا ہے کہ انڈیا کے آئینی تاریخ میں یہ ایک سیاہ دن ہوگا جس سے آنے والی نسلوں کو یہ احساس ہوگا کہ آج کتنی بڑی غلطی کی گئی ہے، یہ ہندوستان کے آئین، جمہوریت، سیکیولرازم اور وفاق پر بہت بڑا حملہ ہے۔
حریت رہنما کی اہلیہ مشال ملک نے یوم استحصال پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عالمی برادری کا شہری ہونے کے ناطے ہمیں چاہیے کہ مل کر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائیں اور ان کی مدد کریں اور کشمیر کو بچا لیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کی جدوجہد میں بہت قربانیاں دے چکے ہیں، آج ان کے پاس کھونے کو کچھ نہیں، کشمیری نہ ہارے ہیں اور نہ انہیں کوئی ہراسکتا ہے۔
مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب تبدیل کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے
پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلوانے والے بھارت کا مکروہ چہرے دنیا پر عیاں ہوگئی۔
مقبوضہ کشمیر کا 58 فیصد رقبہ لداخ، 26 فیصد جموں اور 16 فیصد وادی کشمیر پر مشتمل ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کے مسلم تشخص کو مسخ کرنے کیلئے ہر حربے کا استعمال کر رہی ہے، آرٹیکل 370 اور 35ـA کی غیر آئینی تنسیخ جنیوا کنونشن 4 کے آرٹیکل 49 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد مردم شماری کمیشن نے اکثریتی علاقوں کی نشستیں 83 سے بڑھا کر 90 کردیں جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں کی نشستوں میں صرف ایک فیصد اضافہ کیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں 56 ہزار ایکڑ اراضی بھی فوج نے قبضے میں لے لی۔
اس کے علاوہ نئے ڈومیسائل قوانین کے تحت 50 لاکھ سے زائد ہندوؤں کو کشمیر کا ڈومیسائل بھی دے دیا گیا ہے، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ہندو اکثریت پر مشتمل ایک نیا ڈویژن بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں کشتوار، انتناگ اور کلگم کے اضلاع شامل ہونگے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جموں اینڈ کشمیر لینگوئج بل، کنٹرول آف بلڈنگ آپریشن ایکٹ، جموں و کشمیر ڈویلپمنٹ ایکٹ اور فارسٹ رائٹس ایکٹ میں تبدیلوں سے مقبوضہ کشمیر کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریت علاقے میں بدلنے کا گھناؤنا منصوبہ آخری مراحل میں ہے۔ مودی سرکار کے ان تمام تر اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا ہے۔