قومی اسمبلی، عورت کو سرعام برہنہ کرنے، ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم، بل منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 6 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)عورت کو سرعام برہنہ کرنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کے لیے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی فوجداری قوانین میں ترامیم کا بل منظور کرلیا۔تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔
جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تحریک پیش کی، جس پر قومی اسمبلی میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی۔حکومتی ارکان نے عالیہ کامران کی تحریک کی حمایت میں ووٹ دے دیا جس پر وزیر قانون ہکا بکا رہ گئے۔ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے دوبارہ ایوان کی رائے لینے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، جس پر پیپلز پارٹی کے نوید قمر اپوزیشن کے پاس چلے گئے۔
اپوزیشن نے نوید قمر کو ساتھ دینے کا مطالبہ کیا تاہم ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا۔وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے مخبر کے تحفظ و نگران کمیشن کے قیام کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔وزیر قانون نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تجویز دی، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کو 15روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
پاکستان کوسٹ گارڈ ترمیمی بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس کو بجھوانے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے تحریک پیش کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہمارے جو لوگ نااہل ہوئے ان کی نشستوں پر کسی کو کھڑا نہیں کیا جائیگا، عمران خان کا 14اگست کو احتجاج کا اعلان ہمارے جو لوگ نااہل ہوئے ان کی نشستوں پر کسی کو کھڑا نہیں کیا جائیگا، عمران خان کا 14اگست کو احتجاج کا اعلان پاکستان اور ترکیہ کی بحری افواج کی اسپیشل فورسز کے درمیان پہلی دو طرفہ مشق کا انعقاد پاکستان کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی، خواجہ آصف کا انکشاف مائیں بھی بچوں کو ایسے دعائیں نہیں دیتیں جیسے عوام نے کل عمران خان کی رہائی کیلئے کیں، بیرسٹر گوہر حکومت نے کل عوام کا سمندر دیکھا، عمران خان کی رہائی کا راستہ اب کوئی نہیں روک سکتا، بیرسٹر سیف مارگلہ اور دریائے سواں میں بننے والی سوسائٹیاں اسلام آباد کے زیر آب آنیکی وجہ ہیں، معاملہ قومی اسمبلی میں پیش TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیش کی

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی

جمعیت علماء ہند اور دیگر کیطرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے جمعیت علماء ہند کی جانب سے دائر درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ جسٹس جے کے پر مشتمل بنچ کے سامنے سماعت کے لئے آیا۔ مہیشوری اور وجے بشنوئی بنچ نے واضح کیا کہ وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم میں مداخلت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، جس نے درخواست گزار کو ریاستی حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جمعیت علماء ہند اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ پٹیشن نے پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے تجویز کردہ احتیاطی، تدارکاتی اور تعزیری اقدامات کو نافذ کرنے میں ریاستی حکومت کی مبینہ ناکامی کو اجاگر کیا۔

اس سال جولائی میں الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کو نمٹا دیا، جس میں تحسین ایس پونا والا بمقابلہ یونین آف انڈیا (2018) کیس میں موب لنچنگ اور ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنے اور ان سے نمٹنے کے لئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مسلم تنظیم کی عرضی کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ ہر واقعہ الگ تھلگ ہوتا ہے اور مفاد عامہ کی عرضی میں اس کی جانچ نہیں کی جاسکتی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ متاثرہ فریقوں کو سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ حکومتی اتھارٹی سے رجوع کرنے کی آزادی ہے۔

پی آئی ایل میں ہائی کورٹ کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کو ہر ضلع میں نوڈل افسران کی تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن اور سرکلر جاری کرنا چاہیئے تاکہ ہجوم تشدد کے معاملات سے نمٹا جاسکے اور اس طرح کے معاملات میں اسٹیٹس کی رپورٹ دینا چاہیئے۔ اس کے ساتھ ہی ایک مطالبہ کیا گیا کہ ڈی جی پی کو ہدایت کی جانی چاہیئے کہ وہ گذشتہ 5 سالوں میں ہجومی تشدد کے واقعات میں مجرمانہ تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ درج کریں۔ نیز علی گڑھ واقعے کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر 15 لاکھ روپے فراہم کرنے کی ہدایت دی جانی چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • ہاؤس بزنس کمیٹی کی 27ویں آئینی ترمیم کو منظور کرانے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی 14 نومبر کو 27ویں آئینی ترمیم منظور کرے گی
  • باقر قالیباف کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے اسلام آباد میں ملاقات
  • باقر قالیباف کی پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات
  • اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس، قومی اسمبلی کا اجلاس 14 نومبر تک جاری رکھنے کا فیصلہ
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو اہم ٹاسک دے دیا گیا
  • نادرا شناختی کارڈ میں اہم تبدیلی کےلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں منظور
  • سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ایف سی تنظیم نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیا