مختلف اداروں کے بورڈز میں خالی آسامیوں پر تقرریوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی اداروں نے مختلف اداروں کے بورڈز میں خالی آسامیوں پر تقرریوں کی منظوری دیدی۔
وزارت خزانہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی اداروں کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی نے مختلف اداروں کے بورڈز میں خالی آسامیوں پر تقرریوں کی منظوری دیدی۔
عاصم عزیز صدیقی کو ٹریڈنگ کارپوریشن بورڈ کا چیئرمین مقرر کردیا گیا، عائشہ عزیز ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی آزاد ڈائریکٹر مقرر کردی گئیں۔
اعلامیے کے مطابق شعیب میر میمن پاکستان ری انشورنس کمپنی کے بورڈ چیئرمین ہوں گے۔ وزارتِ صنعت و پیداوار کی جانب سے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا )کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دوبارہ تشکیل کی تجویز بھی اجلاس میں پیش کی گئی جسے کمیٹی نے منظور کر لیا۔
بورڈ میں چھ نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بطور آزاد ڈائریکٹرز شامل کیا گیا ہے جن میں سیف علی راستگار (پنجاب) مشہود خان (سندھ) عثمان سیف اللہ خان (خیبرپختونخوا) اسرار خان کاکڑ (بلوچستان) آسیہ سائل خان خواتین کی نمائندگی اور ڈاکٹر سید ظہور حسن ترقیاتی شعبے کی نمائندگی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بورڈ
پڑھیں:
وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں، مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحہ سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔