—فائل فوٹو

آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہیلتھ انشورنس سروس بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے سروس کی بندش سے قومی اسمبلی کو مطلع کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 3 کروڑ 30 لاکھ  خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس دی جا رہی ہے، خیبرپختونخوا میں ایک کروڑ اور بلوچستان میں 2 کروڑ 40 لاکھ خاندانوں کو سہولت دی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاق نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہیلتھ انشورنس کی فنڈنگ روک دی ہے، دونوں علاقہ جات میں اسٹیٹ لائف انشورنس ہیلتھ انشورنس فراہم نہیں کر رہی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ہیلتھ انشورنس

پڑھیں:

7 سال سے پروگرام صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، وزیراعظم سیلاب وارننگ سسٹم میں ناکامی پر برس پڑے

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے دورے میں انفرا اسٹرکچر بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈ کا اعلان کیا۔ فوٹو پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 7 سال سے پروگرام صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، چاہے وہ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی ہو۔

وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ افراد میں دس دس لاکھ روپے کے امدادی چیک بھی تقسیم کیے۔

گلگت بلتستان میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سیلاب کی وارننگ سسٹم میں ناکامی پر برس پڑے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ 7 سال میں کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا، ہمارے سوا سال میں بھی اس رفتار سے کام نہيں ہوا جو ہونا چاہیے تھا، اب جو ٹائم لائن دی ہے اس میں ایک گھنٹے کا بھی اضافہ نہيں ہوگا۔

وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ گلگت بلتستان کیلئے امدادی پیکیج دینے کا اعلان

وزیراعظم متاثرہ علاقوں اورعوام سے اظہار یکجہتی کیلئے جلد گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے۔

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے دورے میں انفرااسٹرکچر بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈ کا اعلان کیا اور وزیر مواصلات کو فوری طور پر انفرااسٹرکچر کی بحالی کا حکم دیتے ہوئے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے لواحقین میں 10 لاکھ روپے فی کس امدادی چیک تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ بارش اور سیلاب سے متعدد افراد جاں بحق، املاک کو نقصان پہنچا، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے آیا ہوں، جاں بحق افراد کے بلندی درجات، زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں میں سر فہرست ہے، ایڈوانس وارننگ سسٹم وقت کی ضرورت ہے،  سات سالوں میں ایڈوانس واننگ سسٹم کے لیے کوئی کام نہیں ہوا، وزراء اور سیکریٹریز کو کہوں گا سوا سال کے اندر بھی خاطر خواہ کام نہیں ہوا،  ان تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کو مربوط اقدامات کرنا ہوں گے۔

اس سے پہلے گلگت بلتستان میں سیلاب سے نقصانات کے جائزہ اجلاس میں کہاکہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر اور حکام عالمی کانفرنسز میں شرکت تو کر رہے ہيں لیکن فنڈز نہیں آرہے، اب انہوں نے واضح ہدایات دی ہیں کہ وہ فنڈز لے کر آئيں۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کا امکان، سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
  • سندھ صوبائی زکوٰۃ فنڈ اور ضلعی کمیٹیوں میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • پاکستان: گلگت بلتستان میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال کرتی لیڈی ہیلتھ ورکر
  • گلگت بلتستان ، انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 4 ارب کے فنڈز کا اعلان
  • سیلاب میں بہہ جانیوالوں کی تلاش ختم، غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی گئی
  • گلگت بلتستان کے انفراسٹرکچر کی بحالی، وزیراعظم کا 4 ارب روپے امداد کا اعلان
  • وزیراعظم کا گلگت بلتستان کے سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے 4 ارب روپےامداد کا اعلان
  • 7 سال سے پروگرام صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، وزیراعظم سیلاب وارننگ سسٹم میں ناکامی پر برس پڑے
  • وزیراعظم سے گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور گورنر کی الگ الگ ملاقاتیں