جنوبی وزیرستان کے لوئر وانا بازار میں بم دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 14 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پولیس کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا بازار میں شکئی سٹینڈ کے قریب پولیس وین کے پاس زور دار دھماکا ہوا، ریمورٹ کنٹرول بم کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔ حکام کے مطابق واقعہ میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کہ متعدد عام شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان کے لوئر وانا بازار میں ٹیکسی سٹینڈ کے قریب بم دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا بازار میں شکئی سٹینڈ کے قریب پولیس وین کے پاس زور دار دھماکا ہوا، ریمورٹ کنٹرول بم کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔ حکام کے مطابق واقعہ میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کہ متعدد عام شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، زخمیوں کو فوری طور پر وانا ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) طاہر شاہ کے مطابق دھماکا اور فائرنگ کے بعد علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف کاغان کے قریبی علاقے پھاگل بازار میں سلنڈر دھماکا ہوا ہے جس میں بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق سلنڈر دھماکا دکان میں ہوا، سکول جاتے بچے بھی زد میں آ گئے، زخمیوں کو بالاکوٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان کے وانا بازار میں کے مطابق
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملہ، دو پولیس اہلکار زخمی
جنوبی وزیرستان میں ڈپٹی کمشنر اور دیگر گاڑیوں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی سی جنوبی وزیرستان اپر عصمت اللہ وزیر کی گاڑی پر حملے کی پولیس نے تصدیق کی اور بتایا کہ نامعلوم افراد نے کوٹ اڈانہ کے قریب ڈی سی اور اے ڈی سی ایف اینڈ پی کی گاڑی پر حملہ کیا۔
پولیس کے مطابق ڈی سی اور اے ڈی سی ایف اینڈ پی حملہ میں محفوظ رہے، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے محرر اے ڈی سی اعجاز اور ایک پولیس اہلکار گل نواز زخمی ہوئے جنکو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ ڈی سی اور دیگر کے ہمراہ لدھا سے مکین جا رہے تھے۔ ڈی پی او کے مطابق ڈپٹی کمشنر عصمت اللہ وزیر اور دیگر عملہ کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں جس کے بعد شرپسند عناصر کی تلاش کیلیے سرچ آپریشن جاری ہے۔