جنوبی وزیرستان:لوئر وانا بازار میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 14 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
جنوبی وزیرستان کے لوئر وانا بازار میں ٹیکسی سٹینڈ کے قریب بم دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا بازار میں شکئی سٹینڈ کے قریب پولیس وین کے پاس زور دار دھماکا ہوا، ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔حکام کے مطابق واقعہ میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کہ متعدد عام شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، زخمیوں کو فوری طور پر وانا ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) طاہر شاہ کے مطابق دھماکا اور فائرنگ کے بعد علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ڈی ایس پی عمران اللہ کے مطابق ریموٹ کنٹرول بم دھماکا پولیس موبائل وین کے قریب ہوا، ڈی ایچ کیو اسپتال وانا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کر کے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فرانس : بجٹ کٹوتیوں کیخلاف ملک گیر احتجاج‘100 سے زائد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس میں حکومتی پالیسیوں اور معاشی بحران کے خلاف شدید مظاہرے شروع ہوگئے اور عوام بجٹ کٹوتیوں، مہنگائی، پنشن اصلاحات پر لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس میں درجنوں افراد زخمی اور سیکڑوں گرفتار ہوگئے۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کو قابو کرنے کے لیے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔کئی شہروں میں مظاہرین نے سڑکیں بند کر دیں اور بعض مقامات پر آگ بھی لگا دی۔پولیس کا کہنا ہے کہ 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق مظاہروں میں شریک افراد کی تعداد تقریباً 5 لاکھ تھی،جب کہ منتظمین کا دعویٰ ہے کہ 10 لاکھ افراد احتجاج میں شریک ہوئے۔مظاہرین نے حکومت پر امیروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگا دیا۔ مظاہروں میں اساتذہ، ٹرین ڈرائیورز، طلبہ، مزدور اور سرکاری ملازم بھی شامل ہوئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پنشن اصلاحات واپس لی جائیںاور امیروں پر ٹیکس لگایا جائے۔ مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ عوامی خدمات کا بجٹ بحال کرو، صحت و تعلیم بچاؤ۔واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت پر بیرونی قرضوں اور غلط پالیسیوں کا شدید دباؤ ہے۔دوسری جانب پولیس کی جانب سے کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے 80ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔