سکولوں میں چھٹیوں میں اضافہ گرمی بڑھنے کے باعث کیا گیا : رانا سکندر حیات
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں اسکولوں کی چھٹیوں میں یکم ستمبر تک توسیع کردی، وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات خان نے چھٹیوں میں توسیع کی وجہ بتا دی ہے۔
نجی ٹی وی سماء نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم پنجاب نے جمعرات کو اسکولوں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا، یہ اعلان صوبائی وزیرتعلیم رانا سکندر حیات نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیا، انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں تمام اسکول اب یکم ستمبر کو کھلیں گے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات 14 اگست تک رکھی گئی تھیں۔
غزہ پر قبضہ کرنے سے متعلق اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا ایک اور بیان آ گیا
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات خان نے اپنے ایکس (ٹویٹر) پیغام میں صوبہ بھر کے اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ صوبے میں گرمی میں اضافے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں قبول کرتا ہوں کہ چھٹیوں میں اضافے سے بچوں کی تعلیم کا نقصان ہوگا تاہم ہمارے لیے بچوں کی صحت سب سے اہم ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: رانا سکندر حیات چھٹیوں میں
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں ارکان کی گرما گرمی؛ سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور ناصر بٹ آمنے سامنے
اسلام آباد:سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور سینیٹر ناصر بٹ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جس سے ایوان کا ماحول متاثر ہوا۔
ایوان بالا کا اجلاس سینیٹر منظور احمد کی بطور پریزائیڈنگ افسر صدارت میں شروع ہوا جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت دیگر ارکان شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران مختلف اہم امور پر گرما گرم بحث دیکھنے میں آئی۔
چائلڈ پروٹیکشن کے معاملے پر سینیٹر شہادت اعوان کے سوال کے جواب میں بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح بچوں اور آئندہ نسلوں کا تحفظ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ 2021 میں قائم کیا گیا اور اس کے بعد تمام اعداد و شمار کا تفصیلی بریک ڈاؤن شیئر کیا گیا۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ حکومت شفافیت کے تمام تقاضے پورے کر رہی ہے اور اگر معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا جائے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ بچوں کے تحفظ کے لیے مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں دریائے سواں پر ڈیم کی تعمیر سے متعلق سوال پر سینیٹر علی ظفر کے استفسار پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ منصوبے کے لیے جنوری 2026 میں نیس پاک کو کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلے سیشن میں بھی ادارے کے معاملات پر تفصیلی بحث ہو چکی ہے جب کہ موجودہ ایم ڈی کی تقرری پر اراکین کو تحفظات ہیں۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ نیس پاک کو تباہ کرنے کی کوششوں پر اراکین میں تشویش پائی جاتی ہے اور انہوں نے معاملہ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز دی۔
اس دوران سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے سندھ کے دریاؤں میں پانی کی صورتحال سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کوئی شخص تمام اعداد و شمار کا حافظ نہیں ہوتا، بات کرتے وقت حقائق کو سامنے رکھنا چاہیے۔ حکومت جوابدہ ہے اور یہی نظام کی خوبصورتی ہے، اس لیے ایک ہی بات کو بار بار دہرانے سے گریز کیا جائے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ آئی سی ٹی کی تمام لائبریریز کو ای لائبریری میں کنورٹ کردیا گیا ہے۔ خواتین وکلا کے لیے ڈے کیئر سینٹر بنائے گئے ہیں۔ ہم تمام کورٹس اور بارز کو ڈیجیٹلائز کررہے ہیں۔ انصاف کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے اور ہم کوشش کررہے ہیں۔
بحث کے دوران ایوان میں سینیٹر ناصر بٹ اور سیف اللہ ابڑو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں ہر سوال پر سیف اللہ ابڑو اٹھ جاتے ہیں، پتا نہیں ان کا مسئلہ کیا ہے۔ جس پر ایوان کا ماحول کشیدہ ہوا، تاہم پریزائڈنگ افسر نے اراکین کو تحمل سے گفتگو کرنے کی اپیل کی۔
اسی موقع پر سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے واٹر ریزروائرز بڑھانا ناگزیر ہیں۔ 2026 تک ڈیمز کی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی جو 10 سالہ منصوبے پر مشتمل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میری عمر ستر سال ہے، اب کتنے دن رہ گئے ہیں؟