یورپی ممالک اور یورپی کمیشن نے امریکا کو تجویز دی ہے کہ اگر یوکرین روس کے قبضے والے علاقے چھوڑ دے تو اسے نیٹو رکن بنانے کا وعدہ کیا جائے۔ 

اس تجویز کا مقصد یوکرین کو تحفظ فراہم کرنا اور خطے میں دیرپا امن قائم کرنا ہے۔

فرانس، جرمنی، برطانیہ، اٹلی، پولینڈ، فن لینڈ اور یورپی کمیشن کی صدر نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یوکرین میں امن کا کوئی بھی فیصلہ یوکرین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔ 

ان کے مطابق جنگ کو ختم کرنے کے لیے سفارتکاری، یوکرین کی فوجی اور مالی مدد، اور روس پر دباؤ ہی واحد راستہ ہیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بین الاقوامی سرحدوں کو طاقت کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے اور یوکرین کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔ 

روسی میڈیا کے مطابق، یہ شرط اسی وقت مانی جائے گی جب یوکرین اور روس دونوں علاقے چھوڑنے پر راضی ہوں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات 15 اگست کو الاسکا میں طے ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

انصاف میں تاخیر اور کارکردگی پر آئی ایم ایف کے تحفظات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے عدالتی نظام، بیوروکریسی اور ریاستی اداروں میں احتساب کے عمل کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ سرکاری زمینوں اور ان کے مالک اداروں کا مرکزی ریکارڈ بنایا جائے، ججوں کی کارکردگی اور تقرری میں شفافیت لائی جائے اور بیوروکریٹس کے اثاثوں کے گوشوارے عوام کے سامنے لائے جائیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے، سرمایہ کاری معاہدوں اور دی جانے والی مراعات کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں، جب کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ سے سیکرٹری خزانہ کو ہٹانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ یہ سفارشات آئی ایم ایف کی گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک رپورٹ کا حصہ ہیں، جو حکومت، سپریم کورٹ، آڈیٹر جنرل اور نیب سے مشاورت کے بعد تیار کی گئی۔

وزارت خزانہ رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر کا شکار ہے حالانکہ قانون کے مطابق یہ رپورٹ روکی نہیں جاسکتی۔ آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ یہ رپورٹ بورڈ اجلاس سے پہلے شائع کی جائے، کیونکہ اسی اجلاس میں 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کو اپنی سرگرمیوں کا پہلا سالانہ تفصیلی ریکارڈ بھی جاری کرنا ہوگا۔

رپورٹ میں مزید تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر کے ٹیکس کلیکشن سے علیحدہ کیا جائے، پبلک پروکیورمنٹ سسٹم میں اصلاحات لائی جائیں اور سرکاری زمینوں کی ملکیت و منتقلی کیلئے قواعد پر مبنی ایک مرکزی اثاثہ جات رجسٹری قائم کی جائے۔ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کر کے گورنر یا ڈپٹی گورنرز کی برطرفی کی وجوہات بھی عوام کے سامنے لانے کی تجویز دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لائنز ایریا میں سیوریج اور پانی کی لائنوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث علاقے کی سڑکیں کئی ماہ سے زیر آب ہیں، علاقہ مکینوں کو آنے اور جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے
  • 27ویں آئینی ترمیم: وفاقی آئینی عدالت اور ججز کے تبادلے کی نئی تجویز
  • انصاف میں تاخیر اور کارکردگی پر آئی ایم ایف کے تحفظات
  • آئینی عدالت بننی چاہئے، صوبوں کا حصہ بڑھ سکتا، کم نہیں ہو گا بلاول: سب کچھ اتفاق رائے سے کرینگے، رانا ثناء
  • امریکا کی قیادت میں تشکیل دی گئی بین الاقوامی فورس غزہ میں امن و استحکام کو یقینی بنائے گی: ٹرمپ
  • بارشوں کی کمی برقرار رہی تو تہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے: ایرانی صدر
  • سرکاری ملازم کو دہری شہریت یا ملازمت میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، 27 ویں ترمیم کے ذریعے نیا آرٹیکل لانے کی تجویز
  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
  • یورپی کمیشن کا ہائی اسپیڈ ٹرین منصوبہ، ناشتہ پیرس میں اور لنچ میڈرڈ میں
  • یورپی کمیشن کا تیز رفتار ریل منصوبہ: 2030 تک شہروں کے درمیان سفر کا نیا دور