یوکرین علاقہ چھوڑے تو نیٹو رکن بن سکتا ہے، یورپی ممالک نے امریکا کو حیران کن تجویز دے دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
یورپی ممالک اور یورپی کمیشن نے امریکا کو تجویز دی ہے کہ اگر یوکرین روس کے قبضے والے علاقے چھوڑ دے تو اسے نیٹو رکن بنانے کا وعدہ کیا جائے۔
اس تجویز کا مقصد یوکرین کو تحفظ فراہم کرنا اور خطے میں دیرپا امن قائم کرنا ہے۔
فرانس، جرمنی، برطانیہ، اٹلی، پولینڈ، فن لینڈ اور یورپی کمیشن کی صدر نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یوکرین میں امن کا کوئی بھی فیصلہ یوکرین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔
ان کے مطابق جنگ کو ختم کرنے کے لیے سفارتکاری، یوکرین کی فوجی اور مالی مدد، اور روس پر دباؤ ہی واحد راستہ ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بین الاقوامی سرحدوں کو طاقت کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے اور یوکرین کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق، یہ شرط اسی وقت مانی جائے گی جب یوکرین اور روس دونوں علاقے چھوڑنے پر راضی ہوں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات 15 اگست کو الاسکا میں طے ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انصاف میں تاخیر اور کارکردگی پر آئی ایم ایف کے تحفظات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے عدالتی نظام، بیوروکریسی اور ریاستی اداروں میں احتساب کے عمل کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ سرکاری زمینوں اور ان کے مالک اداروں کا مرکزی ریکارڈ بنایا جائے، ججوں کی کارکردگی اور تقرری میں شفافیت لائی جائے اور بیوروکریٹس کے اثاثوں کے گوشوارے عوام کے سامنے لائے جائیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے، سرمایہ کاری معاہدوں اور دی جانے والی مراعات کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں، جب کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ سے سیکرٹری خزانہ کو ہٹانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ یہ سفارشات آئی ایم ایف کی گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک رپورٹ کا حصہ ہیں، جو حکومت، سپریم کورٹ، آڈیٹر جنرل اور نیب سے مشاورت کے بعد تیار کی گئی۔
وزارت خزانہ رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر کا شکار ہے حالانکہ قانون کے مطابق یہ رپورٹ روکی نہیں جاسکتی۔ آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ یہ رپورٹ بورڈ اجلاس سے پہلے شائع کی جائے، کیونکہ اسی اجلاس میں 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کو اپنی سرگرمیوں کا پہلا سالانہ تفصیلی ریکارڈ بھی جاری کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں مزید تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر کے ٹیکس کلیکشن سے علیحدہ کیا جائے، پبلک پروکیورمنٹ سسٹم میں اصلاحات لائی جائیں اور سرکاری زمینوں کی ملکیت و منتقلی کیلئے قواعد پر مبنی ایک مرکزی اثاثہ جات رجسٹری قائم کی جائے۔ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کر کے گورنر یا ڈپٹی گورنرز کی برطرفی کی وجوہات بھی عوام کے سامنے لانے کی تجویز دی گئی ہے۔