کوئٹہ کے قریب جعفر ایکسپریس پر دھماکا، 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
2025 کو کوئٹہ کے قریب سپیزند اسٹیشن کے نزدیک ٹریک پر نصب (آئیڈینٹیفائیڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس) کے دھماکے سے پشاور جانے والی 39 اپ جعفر ایکسپریس کی 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
ریلوے اور سیکیورٹی اداروں کی فوری ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔ خوش قسمتی سے جعفر ایکسپریس کے تمام مسافر محفوظ ہیں اور انہیں کسی جانی نقصان کا سامنا نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: سبی میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ، جعفر ایکسپریس سانحے سے بال بال بچ گئی
ریلوے انتظامیہ نے سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مسافروں کو کوئٹہ واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرین آپریشنز سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد کوئٹہ سے دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے اس واقعے کو دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی سازشیں پاکستان ریلویز کے عزم کو کبھی کمزور نہیں کر سکتیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5 بوگیاں پٹڑی جعفر ایکسپریس دھماکا وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 5 بوگیاں پٹڑی جعفر ایکسپریس دھماکا وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
ڈھاکہ میں پولیس کی حفاظتی مشق، 13 نومبر کے احتجاج سے قبل سیکیورٹی اقدامات تیز
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں پولیس نے 13 نومبر کو کالعدم جماعت عوامی لیگ کے ممکنہ احتجاجی لاک ڈاؤن سے قبل بڑے پیمانے پر سیکیورٹی مشق انجام دی۔
یہ مشق جمعے کے روز شام 4 سے 5 بجے تک جاری رہی جس میں تقریباً 7 ہزار پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔
پولیس کی یہ کارروائی ڈھاکہ کے 142 اہم مقامات پر کی گئی، جن میں وزیراعظم کی رہائش گاہ ’جمنا‘، بنگلہ دیش سیکریٹریٹ، ہائی کورٹ، صدارتی محل بنگبھون اور چیف ایڈوائزر آفس (تیج گاؤں) شامل تھے۔
ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) کے مطابق، مشق کا مقصد ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کی تیاری کو جانچنا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ مشق حالیہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر بھی کی گئی، جن میں گزشتہ جمعے کاک رائل چرچ کے قریب بم دھماکے اور دھان منڈی میں کالعدم جماعت کے کارکنوں کی ریلی کے دوران دھماکے شامل ہیں۔
ڈی ایم پی کے ڈپٹی کمشنر برائے میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز محمد طالب الرحمان نے کہا یہ فوری ردعمل کی مشق تھی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ہماری تیاری یقینی بنائی جا سکے۔ تمام رینکس کے افسران نے شریک ہو کر کوآرڈینیشن اور آپریشنل استعداد کا جائزہ لیا۔
یہ ڈھاکہ پولیس کی اس سال کی دوسری بڑی مشق ہے، پہلی مشق اگست میں کی گئی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد نہ صرف تیاری کی جانچ بلکہ ممکنہ تشدد یا بدامنی کو روکنا بھی ہے۔
ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ مشق دراصل نمائشی نوعیت کی تھی تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ممکنہ بدامنی سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں