کراچی:

دنیا بھر کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے تن سازوں نے کراچی ایکسپو سینٹر میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

ایج فزیک انٹرنیشنل پرو شو مقامی تن سازوں کے ساتھ دیگر ممالک سے آئے ہوئے باڈی بلڈرز نے بھی شرکت کی۔

مقابلے میں آسٹریلیا کی جیسیکا جانسن، فیبریزیو، علی رضا اور امریکا کے یولیز بھی شامل تھے۔

کراچی میں غیر ملکی تن ساز پاکستانی کھانوں کے دلدادہ نکلے اور کہا کہ پاکستان کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں۔

غیر ملکی تن سازوں کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھانے انتہائی لذیذ اور ذائقہ دار ہیں اور انہوں نے خاص طور پر چکن کڑاہی کی بہت زیادہ تعریف کی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا افراتفری کی دنیا یا امن کا راستہ؟  سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے اپنے پُراثر خطاب میں دنیا بھر میں جاری جنگوں، انسانی حقوق کی پامالیوں اور بڑھتے ہوئے عالمی بحرانوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

جنرل اسمبلی سے خطاب میں انہوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ اگر مؤثر عالمی ادارے نہ رہے تو دنیا انتشار اور تباہی کی طرف بڑھ سکتی ہے۔
“غزہ میں ظلم، یوکرین میں جرائم – اب خاموشی خطرناک ہے”
انتونیو گوتریس نے دنیا کے دو سب سے سنگین تنازعات پر براہِ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام پر ظلم ہو رہا ہے، فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی ناگزیر ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے غزہ میں انسانی امداد کی فوری اور بلارکاوٹ فراہمی کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔
یوکرین پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری ہے، اور وہاں پائیدار جنگ بندی کی اشد ضرورت ہے۔”
اقوام متحدہ کا کردار — امید کی ایک کرن
اپنے خطاب کے آغاز میں سیکریٹری جنرل نے جنرل اسمبلی میں شریک عالمی رہنماؤں اور نمائندوں کو خوش آمدید کہا اور اقوام متحدہ کے امن قائم رکھنے میں کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا:
یہ ایوان بات چیت، مفاہمت اور امن کی تلاش کا ایک منفرد فورم ہے۔
ایک سنگین انتباہ:

گوتریس نے خبردار کیا کہ دنیا میں استثنیٰ کی پالیسی سے امن کے ستون گر رہے ہیں۔ اگر ہم نے مل کر مضبوط اور مؤثر عالمی ادارے قائم نہ کیے تو آنے والی دنیا افراتفری اور انارکی کی شکار ہو گی۔

سیکریٹری جنرل نے پرزور انداز میں کہاکہ دنیا میں قیامِ امن ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ امن صرف ایک نظریہ نہیں، بلکہ ایک اجتماعی وعدہ ہے — ایک ایسا وعدہ جو ہم ہر جنگ کے دہانے پر بھول جاتے ہیں۔”
انہوں نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری، انسانی حقوق کے تحفظ، اور انصاف کے حصول کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کریں۔
گوتریس نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم خود سے سوال کریں — کیا ہم ایک بکھری ہوئی، خونی اور غیر محفوظ دنیا چاہتے ہیں؟ یا ایک ایسی دنیا جہاں قانون کی حکمرانی، انسانی ہمدردی اور امن غالب ہو؟

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کے سی اے اے کے انتخابات‘بزنس مین پینل کا کامیاب پاور شو کا مظاہرہ
  • ہم کہاں سرکار جائیں آپؐ کے ہوتے ہوئے۔۔۔!
  • افغانستان میں خواتین کومرد دندان ساز سےعلاج کرانے پرپابندی عائد
  • افغانستان میں خواتین پر ایک اور قدغن: مرد دندان سازوں سے علاج پر پابندی عائد
  • بھارت جانے والی غیر ملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • باکو سے بھارت جانے والی غیر ملکی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • برین ڈرین—- یا —- برین گین
  • کراچی ایئرپورٹ سمیت دیگر ہوائی اڈوں پر چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلیے نئی ہدایات جاری
  • ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا افراتفری کی دنیا یا امن کا راستہ؟  سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
  • ٹنڈوجام،زرعی تحقیقاتی ادارے کے ملازمین اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں