ڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس) طب کے شعبے سے وابستہ پاکستان کی مدر ٹریسا، ڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے۔
پاکستان میں جذام کے مریضوں کی ماں جو آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، ڈاکٹر رتھ فاؤ 8 مارچ 1960 میں پہلی بار پاکستان آئیں، اس وقت جب پاکستان میں کوڑھ کے مریض کو اچھوت سمجھا جاتا تھا، ایسے وقت میں جرمنی سے تعلق رکھنے والی اس خاتون ڈاکٹر نے جذام کے پاکستان سے خاتمے کیلئے اپنی تمام زندگی وقف کر دی۔
کراچی کے علاقے صدر میں ’میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر‘ کی بنیاد رکھی، انہوں نے اپنی تمام تر محبت ان مریضوں کو دی جنہیں ان کے اپنے بھی چھوڑ دیتے ہیں۔
پی پی آئی کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ کی شب و روز کوششوں کے نتیجے میں عالمی ادارہ صحت نے 1996 میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض سے پاک ملک قرار دے دیا، اس موقع پر سول ہسپتال کے ایم ایس نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کے نام سے ایک لائبریری قائم کرنے کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ کو پاکستان میں ستارہ قائد اعظم اور ستارہ ہلال ایوارڈ سے نوازا گیا، ان کا انتقال 10 اگست 2017 کو کراچی میں ہوا، ڈاکٹر رتھ فاؤ کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا اور سول ہسپتال کراچی کو ان سے موسوم کیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریوم آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات کیلئے مارگلہ ٹریلز بند کرنے کا فیصلہ یوم آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات کیلئے مارگلہ ٹریلز بند کرنے کا فیصلہ کراچی؛ واٹر ٹینکر سے حادثے کے بعد ڈمپرز ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے بند کر دی کراچی، ڈمپر نے بھائی اور بہن کو کچل دیا، والد شدید زخمی، مشتعل ہجوم کے ہاتھوں 7 ڈمپر نذرآتش فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، دفاعی قیادت اور کمیونٹی سے ملاقاتیں بھارتی عوام اور حکومت سے دشمنی نہیں بلکہ پالیسیوں پر اختلاف ہے، وزیر مملکت مقبول گوندل آڈیٹر جنرل پاکستان تعینات،نوٹیفکیشن سب نیوز پرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ناگاساکی برسی: دنیا سے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر جوہری بم گرائے جانے سے 80 برس بعد ان ہتھیاروں کا مکمل خاتمہ ہی ان کے دوبارہ استعمال نہ ہونے کی واحد ضمانت ہے۔
ناگاساکی میں 'میئرز برائے امن' کی 11ویں عمومی کانفرنس کے لیے اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے حملوں میں بچ رہنے والے جاپانیوں کے متاثرکن کردار کا تذکرہ کیا جنہیں ہیباکوشا بھی کہا جاتا ہے اور جو دنیا کو ان ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے آواز بلند کرتے چلے آئے ہیں۔
سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کرہ ارض پر ان تباہ کن ہتھیاروں کی موجودگی انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ناگاساکی میں ہونے والی اس کانفرنس میں دنیا بھر سے شہروں کے منتظمین کرہ ارض کو جوہری اسلحے سے پاک کرنے کے لیے اہم ترجیحات پر بات چیت کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
تحفظ کا مغالطہانتونیو گوتیرش نے کہا کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں۔
ان کی بدولت تحفظ کے حصول کی سوچ محض مغالطہ ہے اور ان ہتھیاروں کی موجودگی یقینی تباہی کے مترادف ہے۔انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے پر زور دیتے ہوئے کانفرنس کے شرکا سے کہا کہ وہ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو متحرک کرنے، نوجوانوں کو تحریک دینے اور قیام امن کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
سیکرٹری جنرل نے تمام ممالک سے جوہری عدم پھیلاؤ کے عزم کی تجدید کے لیے بھی کہا۔
انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ وہ بہتر دنیا کے لیے غیرمتزلزل عزم پر 'میئرز برائے امن' کو سراہتے ہیں۔ اس ادارے کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے بغیر پرامن دنیا کے خواب کو حقیقت کا روپ دینےکے لیے تیزرفتار کوششیں کرنا ہے۔
ہیباکوشا کے احترام اور ہیروشیما اور ناگاساکی کے متاثرین کی یاد میں انہوں نے جوہری خطرے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔