باجوڑ کی تمام مرکزی شاہراہوں پر 3 روزہ کرفیو کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
باجوڑ کی تمام مرکزی شاہراہوں پر آج 11 صبح 11 بجے سے لیکر رات 11 بجے تک کرفیو کا اعلان کردیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ کرفیو کا دورانیہ 12 گھنٹے کیلئے ہو گا، ٹارگٹڈ آپریشن کے پیشِ نظر تحصیل ماموند کے تقریباً 27 علاقوں میں آج سے تین دنوں کیلئے کرفیو ہے، تحصیل ماموند میں کرفیو 11 اگست صبح 11 بجے سے لیکر 14 آگست صبح 11 بجے تک مکمل کرفیو نافذ ہوگا
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ صبح 10:30 بجے تک اپنی سرگرمیاں ختم کر کے کرفیو کے دوران گھروں تک محدود رہیں، بصورت دیگر کسی ناخوشگوار واقعے کے ذمہ دار خود ہوں گے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ کئی دنوں سے تحصیل ماموند سے کثیر تعداد میں لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، ضلعی انتظامیہ نے متاثرین کیلئے 107 سرکاری اسکولز اور کالجز خالی کردیے ہیں، اس کے علاوہ اسپورٹس کمپلیکس میں 450 ٹینٹس پر مشتمل کیمپ قائم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں انتخابی اتحاد کیلئے تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں، علامہ شبیر میثمی
اسلامی تحریک پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سیاسی کمیٹی کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر شبیرحسن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں اسلامی تحریک بھرپور حصہ لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سیاسی کمیٹی کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر شبیرحسن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں اسلامی تحریک بھرپور حصہ لے گی، ہم پارلیمانی سیاست کرنے والی تمام جماعتوں سے انتخابی اتحاد کے لیے رابطے میں ہیں، حتمی فیصلہ خطے اور عوام کے وسیع تر مفاد میں کریں گے۔ میڈیا نمائندو ں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں ہو چکی ہیں، ہم نے ان کا موقف سنا ہے جبکہ ان پر اسلامی تحریک نے بھی اپنا موقف واضح کیا ہے۔ اب تک کسی جماعت کو انکار کیا ہے اور نہ ہی کسی جماعت سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ جو بھی ہوگا، ان شاء اللہ سب کے سامنے اور خطے کے عوام کے مفاد میں ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی حقوق دے کر گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دوسرے صوبوں کے برابر نمائندگی دی جائے۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے یاد دلایا کہ یہاں کے عوام نے جنگ لڑ کر ڈوگرا راج سے خود آزادی حاصل کی اور قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ سے ملاقات کر کے پاکستان سے غیر مشروط الحاق کا اعلان کیا، مگر افسوس 78 سال ہو چکے ہیں، گلگت بلتستان کو آئینی حقوق نہیں دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کے عوام نے قائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی پر اعتماد کیا اور ان کے حکم پر اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اسلامی تحریک کے امیدواروں کو کامیاب کروایا۔ ہم نے پہلے حکومت تشکیل دی اور پھر مختلف حکومتوں کا حصہ بھی رہے۔ انشاء اللہ اسلامی تحریک آئندہ بھی عوامی توقعات پر پورا اترے گی۔