پاک فوج کا خیبر پختونخوا کے عوام کیلئے مساجد کی شکل میں مقدس تحفہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
مسجد کا وسیع صحن اور خوبصورت ہال بیک وقت پانچ ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش رکھتا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان کے عوام نے پاک فوج اور ایف سی کا اس خوبصورت مسجد کے تحفہ پر شکریہ ادا کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان کے علاقہ وانا میں سپن مسجد کی تعمیر جولائی 2021 میں فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (ساؤتھ) کے تعاون سے کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق مسجد کا وسیع صحن اور خوبصورت ہال بیک وقت پانچ ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش رکھتا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان کے عوام نے پاک فوج اور ایف سی کا اس خوبصورت مسجد کے تحفہ پر شکریہ ادا کیا ہے۔ امام مسجد نے کہا کہ سپین مسجد میں دور دراز علاقوں سے بچے دینی و دنیاوی تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ جنوبی وزیرستان کے عوام کا کہنا تھا کہ اتنی خوبصورت مسجد بنانے کے لیے ہم پاک فوج اور ایف سی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔پاک فوج کی جانب سے سابقہ فاٹا میں متعدد مساجد کی تعمیر اور تزئین و آرائش کی گئی ہے۔
ضلع باجوڑ میں دہشت گردی سے تباہ شدہ مسجد سلیمان خیل اور مسجد اعراب کی بحالی کا کام ایف سی کے پی (نارتھ) نے مکمل کیا۔ یونیورسٹی آف مالاکنڈ میں طلبہ کی درخواست پر جامع مسجد فاروقِ اعظم کی تعمیر اور تزئین و آرائش کی گئی۔ شمالی و جنوبی وزیرستان کے میر علی، سراروغہ، لدھا اور مکین میں بھی متعدد مساجد کی بحالی کے منصوبے مکمل کئے گئے۔ مساجد کی تعمیر اور تزئین وآرائش سے عوام اور افواج پاکستان میں ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو مزید فروغ ملا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان کے کی تعمیر مساجد کی کے عوام پاک فوج ایف سی
پڑھیں:
9 مئی، خیبر پختونخوا حکومت کا تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے 9 اور10مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے سابق بیوروکریٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن بنانے اور 12 نومبر کو ہونے والے امن جرگے کے فیصلوں کو قانونی تحفظ دینے کے لیے کابینہ اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی حکومت نے 9 اور 10 مئی 2023ء کو بانی چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف پشاور میں ہونے والے احتجاج، جلاؤ گھیراؤ اور ریڈیو پاکستان کی عمارت جلائے جانے کے واقعات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
موجودہ حکومت نے جوڈیشل انکوائری کے لیے پشاور ہائیکورٹ کو خط بھی لکھا تھا لیکن انکوائری نہ ہو سکی، حکومتی ذرائع کے مطابق تحقیقات کے لیے سابق بیوروکریٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کی صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد اسے خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی پیش کیا جائے گا۔