امریکی ریاست پنسلوانیا کے اسٹیل پلانٹ میں دھماکے، 2 ہلاک، 10 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
پنسلوانیا (امریکا) میں یو ایس اسٹیل کے پلانٹ میں پیر کے روز متعدد دھماکوں کے نتیجے میں 2 کارکن ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ شہر پِٹسبرگ سے تقریباً 15 میل (25 کلومیٹر) دور کلیئرٹن کوک ورکس فیکٹری میں پیش آیا۔
امریکی ریاست پنسلوانیا کے گورنر جوش شیپیرو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ زخمی ملازمین کو مقامی اسپتالوں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ پلانٹ میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے امریکا میں پولیس تربیتی مرکز میں دھماکا، 3 افراد جان سے گئے
الگ سے جاری کیے گئے بیانات میں یو ایس اسٹیل اور الیگینی کاؤنٹی پولیس نے تصدیق کی کہ 2 افراد کی لاشیں ملی ہیں، جن میں سے ایک کو تلاش کرنے کے لیے طویل ریسکیو آپریشن کرنا پڑا۔ ایک زخمی شخص جو لاپتہ سمجھا جا رہا تھا، کو زندہ نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ دیگر 9 زخمیوں کو مختلف نوعیت کے زخموں کے علاج کے لیے قریبی اسپتال بھیجا گیا۔
یو ایس اسٹیل کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے کے قریب پیش آیا اور ایمرجنسی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔ کمپنی کے سی ای او ڈیوڈ برٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے وقت میں یو ایس اسٹیل کے ملازمین مل کر متاثرہ افراد کے لیے اپنی محبت، دعاؤں اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے امریکا دہشتگردی کی زد میں، نیو ایئر پر ٹرک حملہ اور ٹرمپ ہوٹل کے باہر دھماکا، 16 ہلاک
امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کچھ افراد دھماکے کے ملبے تلے دب گئے تھے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی غیر مصدقہ ویڈیوز میں فائر فائٹرز کو ایک تباہ شدہ صنعتی عمارت کے سامنے آگ بجھانے کی کوشش کرتے اور سفید دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھایا گیا۔
واضح رہے کہ کلیئرٹن کوک ورکس امریکا کا سب سے بڑا کوک بنانے کا کارخانہ ہے، جہاں کوئلے کو پروسیس کر کے کوک تیار کی جاتی ہے، جو اسٹیل سازی میں اہم ایندھن ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا پنسلوانیا یو ایس اسٹیل پلانٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا پنسلوانیا یو ایس اسٹیل کے لیے
پڑھیں:
یہ پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست2025ء) طلال چوہدری نے امریکا کی جانب سے کالعدم بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کو پاکستان کی کامیاب سفارت کاری قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی جانب سے بی ایل اے اور اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیے جانے پر وزیر مملکت طلال چوہدری کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ یہ پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ ہے پاکستان کے موقف کو امریکا، یورپ سمیت دنیا بھر میں قبول کیا جا رہا ہے، جلد دہشت گردوں کے سہولت کار بھی دہشت گردوں کی فہرست میں ہوں گے، بھارت کی پریکسیز پر پابندی پاکستان کی جیت ہے۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ پاکستان سفارتی محاذ پر ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا نے پاکستان میں دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث 2 تنظیموں کو کالعدم دہشت گرد تنظیمیں قرار دے دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ گروپس کو کالعدم تنظیمیں قرار دینے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بی ایل اے اور اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں ہیں، دونوں تنظیمیں پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی ذمے داری قبول کر چکیں۔ بی ایل اے 2019 سے غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل ہے، جبکہ اب اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ کو بھی غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاک امریکا تعلقات میں بہتر ی سے متعلق بلومبرگ کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ امریکی جریدے بلوم برگ نے کہا ہے کہ امریکا میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کو طاقتور شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔امریکی جریدے نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دوسرے دورہ امریکا کو دو طرفہ تعلقات میں بہتری کا اشارہ قرار دیا ہے۔بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ میں عاصم منیر کا امریکا کا دوسرا دورہ تعلقات میں واضح بہتری کا ثبوت ہے۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند ماہ پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی آرمی چیف کو ظہرانہ دیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کی طاقت ور شخصیت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، سمجھا جاتا ہے کہ خارجہ پالیسی، معیشت اور حساس ملکی معاملات پر ان کی بات ہی حتمی ہوتی ہے۔امریکی جریدے نے لکھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پاک بھارت جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کے کردار کو سراہتے ہیں جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی تاحال یہ ماننے کو ہی تیار نہیں۔