جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار رجنی کانت ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں، اس بار ان کے فلم قلی کے لیے لیے گئے معاوضے نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کےمطابق سپر اسٹار رجنی کانت کی بڑے بجٹ کی نئی فلم قلی 14 اگست کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی، جس میں رجنی کانت کے ساتھ عامر خان، اوپیندرا، ستھیا راج اور شروتی ہاسن بھی اہم کرداروں میں نظر آئیں گے۔

رپورٹس کے مطابق یہ فلم ایک بڑے بجٹ پر بنائی گئی ہے جس کا تخمینہ 350 سے 400 کروڑ بھارتی روپے کے درمیان ہے۔ فلم کی کاسٹ کو دیے گئے معاوضے بھی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ عامر خان، جو کہ فلم میں صرف 15 سے 20 منٹ کے لیے اسکرین پر آئیں گے انہوں نے 20 کروڑ روپے چارج کیا ہے۔

تاہم سب سے زیادہ معاوضہ اس فلم کے 74 سالہ مرکزی ہیرو رجنی کانت نے وصول کیا ہے، رپورٹ کے مطابق رجنی کانت کو اس فلم کے لیے 200 کروڑ بھارتی روپے دیے گئے ہیں۔

رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ابتدا میں ان کا معاوضہ 150 کروڑ مقرر تھا لیکن فلم کی ایڈوانس بکنگ میں زبردست ردعمل کے بعد پروڈیوسرز نے ان کا معاوضہ بڑھا کر 200 کروڑ بھارتی روپے کردیا۔

دوسری جانب ہدایت کار نے اس فلم کے لیے 50 کروڑ، جبکہ ستھیا راج اور شروتی ہاسن نے 4، 4 کروڑ روپے معاوضہ وصول کیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: رجنی کانت کے لیے

پڑھیں:

پشاور بی آر ٹی منصوبے میں28ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

پشاور (آئی این پی )آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بی آر ٹی پشاور کے 2019 سے 2022 تک کے مالی امور کا آڈٹ مکمل کرتے ہوئے 28 ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمرشل پلازے مکمل نہ ہونے، غلط کنٹریکٹس اور دیگر انتظامی خامیوں سے اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ مفت زو کارڈز کی تقسیم سے ٹرانس پشاور کمپنی کو 11 کروڑ 86 لاکھ روپے کا خسارہ ہوا، جبکہ وینڈرز سے ٹیکس وصول نہ کرنے کے باعث خزانے کو 48 کروڑ 58 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ٹھیکے دینے کے عمل میں بے ضابطگیوں سے 3 ارب 78 کروڑ روپے، اور آئی پی ایس کنٹریکٹ ایکنک کی اجازت کے بغیر دینے سے 11 ارب 32 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔آڈٹ رپورٹ  میں  بتایا گیا کہ بی آر ٹی کے مختلف اسٹیشنز سے 1,197 میٹر بجلی کی تار چوری ہوئی جس سے 34 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ اسی طرح بسوں میں اشتہارات کی آمدنی ٹرانس پشاور کے بجائے وینڈرز کو دے دی گئی۔صوبائی حکومت کی جانب سے سبسڈی کی مد میں فراہم کی گئی رقم میں 4 ارب 44 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ آڈٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ٹرانس پشاور کے پہلے سی ای او فیاض احمد کو مطلوبہ اہلیت نہ ہونے کے باوجود تعینات کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس کی پنشن اور مراعات میں کتنا اضافہ ہوا؟
  •  لگژری گاڑیوں پر کم ٹیکس ، ایف بی آر کا مؤقف سامنے آگیا
  • سیاسی شخصیت کیخلاف پیش ہونے کیلئے 7 کروڑ روپے فیس کی پیشکش ہوئی. وفاقی وزیر قانون کا انکشاف
  • پشاور بی آر ٹی منصوبے میں28ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • عامر خان نے اسکرپٹ کی ایک سطر سنے بغیر ہی فلم کیلیے ہامی کیوں بھری؟ حیران کن وجہ
  • نیپرا کا سیپکو اور حیسکو پر ساڑھے 9 کروڑ کا جرمانہ
  • ایشیا کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی کو اپنی کمپنی سے کتنی تنخواہ ملتی ہے؟ 
  • آپریشن سندور، پتہ نہیں تھا پاکستان کا ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے، بھارتی آرمی چیف
  • وزارت حج کے کھاتوں میں 42 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف