امریکا فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خطے میں اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے، فنانشل ٹائمز
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز نے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خطے میں اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کشیدگی کی اطلاعات ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ فیلڈ مارشل کے دورہ امریکا کے بعد پاک امریکا تعلقات میں غیر متوقع پیشرفت ہوئی ہے، بھارت وائٹ ہاؤس میں پاکستان کی پذیرائی سے ناخوش ہے۔
امریکا میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بطور طاقتور شخصیت دیکھا جاتا ہے: بلوم برگامریکی جریدے بلوم برگ نے کہا ہے کہ امریکا میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو طاقتور شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں نہ صرف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا گرمجوش استقبال کیا گیا بلکہ امریکی صدر نے بھی انہیں ملاقات کا موقع دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی صدر نے پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے معاہدے کا وعدہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے امریکا کو سرمایہ کاری کے نئے مواقع دیے ہیں
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے امریکا کو بالخصوص توانائی، معدنیات اور کرپٹو میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع دیے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پشاور میں منعقدہ جرگے میں شرکت کی ہے۔
چند ہفتے بعد فیلڈ مارشل عاصم منیر کا امریکا کا ایک اور دورہ ہوا ہے جس میں انہوں نے سینٹ کام کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ اور کمان کی تبدیلی کی تقریب میں شرکت کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے امریکا، چین، ایران، خلیجی ممالک اور روس کے ساتھ بیک وقت تعلقات قائم رکھے ہیں۔
برطانوی جریدے کا کہنا ہے کہ ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن کے سینئر فیلو مائیکل کوگلمین کے مطابق پاک امریکا تعلقات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حیران کن ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل عاصم منیر برطانوی جریدے عاصم منیر کو رپورٹ میں کے مطابق
پڑھیں:
ایلون مسک کے والد نے اپنے 5 بچوں کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا؛ نیویارک ٹائمز
دنیا کے امیر ترین شخصیات میں سے ایک ایلون مسک کے والد ایرول پر ان کے اپنے بچوں نے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کردیئے۔
نیویارک ٹائمز کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دستاویزات اور خاندان کے افراد کے بیانات سے ثابت ہوا کہ ایرول مسک کے خلاف ان کے 5 بچوں نے جنسی ہراسانی کے الزام عائد کیے ہیں۔
پہلا واقعہ 1993 میں سامنے آیا جب ان کی 4 سالہ سوتیلی بیٹی نے الزام لگایا کہ ایرول مسک نے مجھے نامناسب انداز میں چھوا تھا۔
ایک دہائی بعد جب وہ 14 سال کی ہوئیں تو اسی لڑکی نے بتایا کہ میں نے ایرول کو اپنا زیرجامہ سونگھتے ہوئے پکڑا تھا۔
دیگر اہل خانہ نے بھی الزام لگایا کہ ایرول نے اپنی دو بیٹیوں اور ایک سوتیلے بیٹے کو بھی ہراساں کیا۔
اسی طرح 2023 میں بھی ایک سماجی کارکن اور خاندان کے افراد نے اس وقت مداخلت کی جب ایرول کے پانچ سالہ بیٹے نے کہا کہ میرے والد نے جسم کو نامناسب طور پر چھوا۔
جنسی ہراسانی کے ان الزامات پر قریبی رشتہ داروں نے ایلون مسک سے بھی مدد طلب کی تھی اور بعض مواقع پر ایلون مسک نے مداخلت بھی کی۔
جس کے بعد سے ایلون مسک کے اپنے والد کے ساتھ تعلقات مسلسل 30 سال سے خراب ہوتے رہے اور آج بھی ایلون مسک کے لیے ایک حساس مسئلہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ والد کی ان حرکات کی وجہ سے ایلون کو بار بار جنوبی افریقا جانا پڑتا ہے جہاں ایلون پیدا ہوئے اور جہاں ان کے والد اب بھی مقیم ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ایلون مسک اور ان کے والد کے درمیان تعلقات میں شدید بگاڑ کا باعث بننے والے یہ الزامات اب کئی نسلوں پر محیط خاندانی المیہ بن چکا ہے۔