فیلڈ مارشل کے دورہ امریکا کے بعد پاک امریکا تعلقات میں اہم پیشرفت، فنانشل ٹائمز کی رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
پاک امریکا تعلقات میں غیر معمولی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کا پس منظر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے حالیہ کامیاب دورہ امریکا کو قرار دیا جا رہا ہے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا حالیہ کامیاب دورہ امریکا کامیاب رہا، جنرل عاصم منیر نے جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ پر فلوریڈا میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کی، جہاں ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا گرمجوش استقبال، ٹرمپ دور میں تعلقات کی حیران کن بحالی
فنانشل ٹائمز کے مطابق اس سے قبل فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر سے بھی ملاقات ہوئی، جنرل عاصم منیر کے دورہ امریکہ کے بعد پاک امریکا تعلقات میں غیر متوقع پیش رفت آئی ہے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو امریکا کی جانب سے پاکستان پر 19 فیصد جبکہ بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ جبکہ امریکی صدر نے پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے معاہدے کا وعدہ بھی کیا۔
فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ پاکستان نے امریکا کو سرمایہ کاری کے نئے مواقع دیے، خاص طور پر توانائی، معدنیات اور کرپٹو میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن کے سینیئر فیلو مائیکل کوگل مین کے مطابق امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں جو کچھ ہورہا ہے وہ حیران کن ہے۔
مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے سینیئر فیلو مارون وین بوم کے مطابق پاکستان ایک نایاب ملک ہے جو چین، ایران، خلیجی ممالک، روس کے کچھ حصے اور اب دوبارہ امریکا کے ساتھ تعلقات رکھتا ہے۔
فنانشل ٹائمز کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کی وائٹ ہاؤس میں پذیرائی سے ناراض ہے، مودی اور ٹرمپ کے درمیان کشیدگی کی اطلاع ہے، جبکہ پاکستان نے جنگ بندی کے سہولت کار کے طور پر امریکی صدر کو پیش کیا۔
اخبار نے رپورٹ کیا کہ پاکستان نے ’ورلڈ لبرٹی فنانشل‘ کے ساتھ کرپٹو ٹوکنز کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ کرپٹو اور بلاک چین کے وزیر بلال بن ثاقب نے واشنگٹن میں تجارتی بات چیت میں حصہ لیا۔
فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ پاکستان نے داعش کے ایک اعلیٰ دہشتگرد کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان نے امریکا، چین، ایران، خلیجی ممالک اور روس کے ساتھ بیک وقت تعلقات قائم رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا امریکا کا سرکاری دورہ، اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خطے میں اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر پاک امریکا تعلقات دورہ امریکا کامیاب ڈونلڈ ٹرمپ غیرمعمولی پیشرفت فنانشل ٹائمز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر پاک امریکا تعلقات دورہ امریکا کامیاب ڈونلڈ ٹرمپ غیرمعمولی پیشرفت فنانشل ٹائمز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر وی نیوز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پاک امریکا تعلقات کہ پاکستان نے فنانشل ٹائمز دورہ امریکا امریکی صدر تعلقات میں کے مطابق
پڑھیں:
سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات؟ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا سے قبل اہم پیغام
ریاض:سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ امریکا سے قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوؤں کی بنیاد پر خطے میں بڑے بھونچال کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں تاہم سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق اپنے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے شرائط میں اضافہ کردیا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دعوے کرتے آئے ہیں کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام پر اتفاق کرلیا ہے لیکن سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے رواں ماہ شیڈول دورہ امریکا کے موقع پر ایسا ہوتا ہوا ممکن نظر نہیں آرہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں سے جاری دشمنی کے بعد سفارتی تعلقات کے قیام سے مشرق وسطیٰ کے سیاسی اور سیکیورٹی منظرنامے پر بھونچال آسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں خطے میں امریکی اثررسوخ مزید گہرا ہوجائے گا۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ سعودی عرب نے امریکا سفارتی راستوں سے اشارہ دیا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات کے معاملے پر ان کا مؤقف تبدیل نہیں ہوا ہے اور وہ صرف اسی صورت میں معاہدے پر دستخط کرے گا جب فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا روڈ میپ دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ کا دعویٰ
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب نے یہ پیغام اس لیے بھیجا ہے تاکہ سفارتی طور پر کوئی غلطی نہ ہو اور کسی قسم کا بیان جاری کرنے سے پہلے سعودی عرب اور امریکا کی پوزیشن واضح کرنا ہے اور وائٹ ہاؤس میں بات چیت سے پہلے یا بعد میں کسی قسم کی غلط فہمی سے دور رہنے کے لیے یہ پیغام دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب بہت جلد ان مسلمان ممالک میں شامل ہوگا جنہوں نے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے لیے 2020 میں ابراہیمی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے کے تحت تعلقات قائم کرنے والے ممالک میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش شامل تھے۔
دوسری جانب رپورٹس میں بتایا گیا کہ محمد بن سلمان بالکل واضح ہیں کہ وہ مستقبل قریب میں اسرائیل کے ساتھ کسی ایسے ممکنہ تعلقات پر اس وقت تک حق میں نہیں ہیں جب تک فلسطینی ریاست کے قیام پر کوئی مصدقہ قدم نہیں اٹھایا جاتا۔
امریکی تھنک ٹینک کے ماہر پینیکوف کا خیال ہے کہ محمد بن سلمان متوقع طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت دوران ایک خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مزید واضح انداز میں اپنا اثررسوخ استعمال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور ملک ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، امریکی عہدیدار
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اگلے ہفتے واشنگٹن کا دورہ کریں گے جو 2018 میں واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خوشقجی کے ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کے بعد امریکا کا پہلا دورہ ہوگا کیونکہ اس واقعے میں براہ راست محمد بن سلمان پر الزام عائد کیا گیا تھا۔
دوسری جانب محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کے تردید کردی تھی۔