شہباز شریف کی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات، بھارتی شہری اپنے وزیراعظم مودی پر پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔ تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ موجود تھے۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور اقتصادی تعاون سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس اعلیٰ سطحی ملاقات پر بھارت میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ سوشل میڈیا پر متعدد بھارتی شہریوں نے اپنے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خارجہ پالیسی کی ناکامیوں کے باعث پاکستان بین الاقوامی سطح پر زیادہ مضبوط مؤقف کے ساتھ سامنے آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے ٹرمپ اور شہباز کی ملاقات کو کیسے کور کیا؟
ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ مودی کی غلطیوں نے وہ کر دکھایا جو پاکستان کی کوئی حکمتِ عملی نہ کر سکی۔ انہوں نے عاصم منیر کو پاکستان کے سابق تمام آرمی چیفس سے زیادہ طاقتور بنا دیا ہے۔
صارف کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی ’شاطر سفارت کاری‘ نہیں، بلکہ کھلی حماقت ہے جو بھارت کو عالمی سطح پر کمزور اور ہمارے حریفوں کو مسلسل مضبوط کر رہی ہے۔
Modi’s blunders have done what no Pakistani strategy could, made Asim Munir more powerful than any Pak army chief before him.
This isn’t “masterstroke diplomacy,” it’s sheer stupidity that keeps weakening India abroad while empowering our rivals. pic.twitter.com/QesS7pt1PN
— Tejasswi Prakash (@Tiju0Prakash) September 25, 2025
اشوک سوائن لکھتے ہیں کہ نہ صرف پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف بلکہ آرمی چیف عاصم منیر کو بھی واشنگٹن ڈی سی میں صدر ٹرمپ سے ملاقات سے قبل ریڈ کارپٹ استقبال اور شاندار خیرمقدم دیا گیا۔ مودی کی بیوقوفی نے عاصم منیر کو پاکستان کے تمام سابق آرمی چیفس سے زیادہ طاقتور بنا دیا ہے۔
Not only Pakistani PM Sharif but also Pakistani army chief Munir are given red carpet reception and spectacular welcome to Washington DC before their meeting President Trump. Modi’s stupidity has made Munir more powerful than any Pakistani army chief! pic.twitter.com/fJuaBA75XX
— Ashok Swain (@ashoswai) September 25, 2025
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے وائٹ ہاؤس میں 90 منٹ طویل بند کمرہ ملاقات کی، جس کی تفصیلات تاحال منظرِ عام پر نہیں آئیں۔ صدر ٹرمپ نے ملاقات کے بعد دونوں پاکستانی رہنماؤں کو ’بہت زبردست شخصیات‘ قرار دیا۔
دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان، جو بھارت کے بارے میں سخت مؤقف رکھتے ہیں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا۔ اسی تناظر میں صدر ٹرمپ نے ان سے بھی دو گھنٹے طویل ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد امریکا نے ترکی پر عائد تمام اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا اور ترکی کو ایف-35 پروگرام میں دوبارہ شامل کر لیا گیا۔ ملاقات میں دفاع، تجارت اور توانائی کے شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘
یہ تمام سفارتی پیش رفت بھارت کے لیے باعثِ تشویش ہیں اور جیوپولیٹیکل منظرنامے میں کئی اہم تبدیلیاں بھارت کے مفادات کے خلاف جا رہی ہیں۔
Trump had a closed door meeting for 90 minutes with Pakistan’s Prime Minister and army chief. No details of meeting is available. He praised both as very great guys.
Turkey under Erdogan is very hateful of India. Erdogan again raised Kashmir issue in UN. Trump had a 2 hour…
— D.Muthukrishnan (@dmuthuk) September 26, 2025
واضح رہے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ’عظیم رہنما‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دو عظیم رہنماؤں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل دونوں ہی بہترین شخصیات ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف عاصم منیر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ اور شہباز شریف ملاقات شہباز شریف مودیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف عاصم منیر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ اور شہباز شریف ملاقات شہباز شریف عاصم منیر کو شہباز شریف ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے آرمی چیف
پڑھیں:
ترک صدر کی شہباز شریف سے ملاقات، پاک افغان جنگ بندی اور غزہ میں استحکام پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
باکو : ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی ختم کرکے جنگ بندی کے عمل کو برقرار رکھنا خطے کے امن کے لیے نہایت اہم ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر نے کہا کہ ترکیہ پاکستان میں دہشت گرد حملوں اور پاک افغان سرحدی تناؤ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور دونوں ممالک کے درمیان استحکام کے لیے جاری مذاکرات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ترکیہ کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات سے دیرپا امن اور باہمی اعتماد کی راہ ہموار ہوگی۔
ترک صدر نے اس موقع پر پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، خاص طور پر تجارت، توانائی اور دفاعی صنعت میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
اردوان نے مزید کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری نہ صرف خطے کی ترقی بلکہ عالمی امن کے لیے بھی ناگزیر ہے۔
غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ جنگ بندی کے عمل کو برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے، اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے تحت عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے آذربائیجان کی یومِ فتح کی تقریب میں شرکت کی، جہاں انہوں نے فوجی پریڈ بھی دیکھی۔ اس تقریب میں مختلف ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور آذربائیجان کی کامیابیوں کو سراہا۔