اؒلحمدللہ، پاک امریکا سربراہان کی تاریخی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سفارتی، دفاعی اور عالمی سطح پر پوزیشن مضبوط ہو رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پر فتح، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور پاک-امریکا تعلقات میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ الحمدللہ، 2025 کامیابیوں سے بھرپور سال ہے اور ہائبرڈ نظام کی پارٹنرشپ کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
پاک امریکا سربراہ ملاقات ختم، شہباز شریف وائٹ ہاؤس سے نیویارک روانہ ہو گئے, فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی ہمراہ تھے
یاد رہے کہ گزشتہ شب وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے تاہم سرکاری سطح پر ملاقات میں ہونے والی گفتگو کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اسلامی ممالک کے سربراہان کا امریکہ سے غزہ میں جنگ ختم کروانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 ستمبر ۔2025 )اسلامی ممالک کے سربراہان نے امریکہ سے غزہ میں جنگ ختم کروانے اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر سائیڈ لائن پر قطر اور امریکہ کی میزبانی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں منتخب اسلامی ممالک کو مدعو کیا گیا تھا.(جاری ہے)
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ملاقات کا مقصد غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے خاتمے کے مجوزہ منصوے کے بارے میں منتخب اسلامی ممالک کو آگاہ کرنا تھا اس اجلاس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارت، قطر، مصر، ،ترکی، اردن، انڈونیشیا اور پاکستان کے سربراہان شریک تھے باضابطہ ملاقات سے قبل ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی بات چیت کے مطابق ملاقات میں شریک قطر کے امیر نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی مغویوں کی رہائی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ غزہ میں جنگ ختم کروانے کے لیے امریکہ ان کے ساتھ ہے. امیر قطر کی گفتگو کے جواب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم اسرائیلی مغویوں کی رہائی چاہتے ہیں اور دنیا میں کوئی بھی یہ نہیں کروا سکتا سوا منتخب اسلامی ممالک کے گروپ کے اس لیے یہ ملاقات ا±ن کے لیے بھی ایک عزاز ہے. صدرٹرمپ نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر میری 32 ملاقاتیں ہیں لیکن یہ سب سے اہم ملاقات ہے ہم جنگ کو ختم کرنے جا رہے جسے شروع ہی نہیں ہونا چاہیے تھا ملاقات سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے حصول کی کوششوں کا حصہ رہے ہیں تاکہ مذاکرات کرنے والے فریقین اس ہدف کو حاصل کر لیں. انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالیہ دنوں میں کئی طاقتور ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے حماس کے تاوان کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے بجائے ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو لوگ امن چاہتے ہیں انہیں ایک نکتے پر متحد ہونا چاہیے کہ یرغمالیوں کو اب فوری رہا کر دیا جائے. صدر ٹرمپ نے اپنی جنرل کونسل سے خطاب کے دوران ایک مرتبہ پھر سے ا±ن سات جنگوں کا ذکر کیا ہے کہ جنہیں وہ اپنے دوسرے دورصدارت میں اب تک ختم کرنے کا دعوی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگوں نے انہیں بتایا تھا کہ یہ تنازعات ایسے ہیں کہ جنہیں ختم نہیں کیا جا سکتا . امریکی صدر نے جن تنازعات کا ذکر کیا ان میں کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان کشیدگی، کوسوو اور سربیا، پاکستان اور انڈیا، اسرائیل اور ایران، مصر اور ایتھوپیا، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان اور جمہوریہ کانگو اور روانڈا کے درمیان جھڑپیں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ کوئی اور امریکی صدر جو انہوں نے اب تک کیا ہے وہ اس میں سے ذرہ برابر یا اس کے قریب قریب بھی کچھ نہیں کر سکا امریکی صدر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ نے ان میں سے کسی تنازعے میں کے حل کے لیے تو کوشش تک نہیں کی.