پاک بھارت تنازع میں ٹرمپ کی ثالثی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
پاک بھارت تنازع یں ٹرمپ کی ثالثی کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کردی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق پاکستان اور بھارت تنازع شدید نوعیت اختیار کر چکا تھا۔ محکمہ خارجہ میں بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے نائب صدر، صدر اور سیکرٹری آف اسٹیٹ نے فوری طور پر اقدام اٹھایا۔
ٹیمی بروس نے بتایا کہ ہم نے اس وقت حملوں کو روکنے کے لیے فون کالز کیں اور فریقین کو میز پر لانے کی بھرپور کوشش کی۔ ایسا کرنے کا مقصد پاکستان اور بھارت کے تنازع کا پائیدار حل نکالنا تھا۔ یہ سب کچھ مثال ہے کہ امریکی قیادت اس بحران کو روکنے میں کس قدر سنجیدہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر سب سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اختلافات ختم کرکے فریقین کو ساتھ لا سکتے ہیں۔ امریکا کے پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات اب بھی مستحکم ہیں، جو کہ ایک مثبت علامت ہے۔
ذرائع کے مطابق دوسری جانب پاکستان اور امریکا نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں دونوں ملکوں نے تعاون بڑھانے اور عالمی سلامتی کے فروغ پر غور کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اور
پڑھیں:
امریکا نے فتنہ الہندوستان کی تنظیموں کو دہشتگرد قرار دیا، طلال چوہدری
امریکا کی جانب سے دہشتگرد قرار دی گئی فتنہ الہندوستان کی ان تنظیموں کی فنڈنگ مختلف ملکوں سے ہوکر پاکستان پہنچتی ہے، عن قریب ان پراکیسز کے اسپانسرز کو بھی دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے امریکی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ریاست میں نیا حوصلہ پیدا ہوا ہے، انڈیا پہلے جنگ ہارا اور اب ان کا بیانیہ بھی ہار گیا ہے۔
محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ اس فیصلے سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی موقف کی ایک بار پھر تائید ہوگئی، پاکستانی حکام ٹرمپ انتظامیہ کو اپنی بات سمجھانے میں کام یاب ہوئے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دونوں امریکی دوروں کے پھل نظر آ رہے ہیں۔
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی ایک ایک دن میں دو دو بار بات ہوتی رہی، تیس سے پینتنس بار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بتا چکے کہ انڈیا کے جہاز گرے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں وزیراعظم، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ کا کردار بھی اہم ہے۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کردیا گیا ہے۔
محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ اس فیصلے سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی امریکا کی جانب سے کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔