اشرف خان:حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے کتنی رقم وصول کی، وزارت خزانہ نے مالیاتی رپورٹ جاری کردی۔

حکومت نے مالی سال 25-2024 میں پیٹرولیم لیوی سے1220 ارب 21 کروڑ روپے جمع کرلیے، مالی سال 2023-24 میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے 1020 ارب روپے اکھٹا کیا تھا،مالی سال 25 میں پیٹرولیم لیوی میں 20 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

ٹیکس ماہرین کے مطابق مالی سال 2025 میں پیٹرولیم لیوی فی لیٹر 70 روپے سے 75 روپے کے درمیان وصولی اضافے کی اہم وجہ بنی ، پٹرولیم مصنوعات پر سیلز صفر ،مگر لیوی سے بھاری آمدن ہوئی ، سیلز ٹیکس صوبوں سے شیئر ہوتا ہے، لیوی مکمل وفاق کے پاس رہتی ہے۔

جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟

لیوی بڑھنے سے عوام پر اس کا اضافہ بوجھ پڑتا ہے ،آئندہ مالی سال سے 2.

5 روپے فی لیٹر ماحولیاتی سپورٹ لیوی نافذ ہوئی ہے ، یکم اگست سے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی 75.52 روپے سے بڑھا کر 78.02 روپے کی جاچکی ہے ،فی لیٹر پیٹرول پر 2.50 روپے ماحولیاتی سپورٹ لیوی بھی وصولی کی جارہی ہے۔

یکم اگست سے فی لیٹر ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 74.31 روپے سے بڑھ کر 77.01 روپے کی چکا چکی ہے ، اس کے علاوہ فی لیٹر ڈیزل پر 2.50 روپے ماحولیاتی سپورٹ لیوی بھی وصولی کی جارہی ہے، لیوی میں آئندہ برسوں میں بتدریج اضافہ متوقع ہے ۔

پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پیٹرولیم لیوی مالی سال فی لیٹر

پڑھیں:

پاکستان ٹیکس ہدف پورا نہ کرسکا،آئی ایم ایف کے تحفظات

 

250 ارب سے زائد کے ٹیکس کیسز التواء کا شکار رہے، ایف بی آر نے 12.9 کھرب ہدف کے مقابلے میں 11.74 کھرب روپے اکٹھے کیے، ٹیکس ٹوجی ڈی پی شرح 10.5 فیصد کا ہدف نہ مل سکا

دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں معاشی ٹیم نے ٹیکس وصولیوں اور مالی کارکردگی کا ڈیٹا شیٔر کردیا ، آئی ایم ایف کو این ایف سی کی تشکیل نو اور اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا،ذرائع وزارت خزانہ

آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں معاشی ٹیم نے ٹیکس وصولیوں اور مالی کارکردگی کا ڈیٹا شیٔر کردیا جبکہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو این ایف سی کی تشکیل نو اور اب تک کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ نئے این ایف سی کے حوالے سے صوبوں کی مشاورت سے جلد اجلاس بلانے کی یقین دہانی بھی کرادی۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات میں آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ پاکستان نے سست معاشی سرگرمیوں اور عدالتی مقدمات کا ہدف پورا نہ ہونے کو وجہ قرار دیا ہے۔ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 250 ارب سے زائد کے ٹیکس کیسز التواء کا شکار رہے، ایف بی آر نے 12.9 کھرب ہدف کے مقابلے میں 11.74 کھرب روپے اکٹھے کیے، ٹیکس ٹوجی ڈی پی شرح 10.5 فیصد کا ہدف نہ مل سکا، صرف 1.4 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال اسٹیٹ بینک کے منافع اور پیٹرولیم لیوی کے باعث نان ٹیکس ریونیو میں نمایاں اضافہ رہا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی سست روی سے نئے ٹیکس اقدامات سے کم ریونیو جمع ہوا، ٹیکس مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سے 3.1 ٹریلین کا سہ ماہی ہدف بھی خطرے میں ہے، رواں مالی سال اب تک ہدف سے کم ٹیکس وصولی کی بڑی وجہ سیلاب ہے۔حکام وزارت خزانہ کے مطابق سہ ماہی ہدف پورا کرنے کیلئے یومیہ 140 ارب روپے ٹیکس جمع کرنا ہوگا، انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد گزشتہ سال کی بہ نسبت 70 لاکھ سے بڑھ کر 77 لاکھ تک جا پہنچی، حکومت نے 24 سال میں سب سے زیادہ 2.4 کھرب روپے پرائمری سرپلس حاصل کیا۔مالی خسارہ جی ڈی پی کے 5.4 فیصد تک محدود رہا، ہدف سے بہتر رہا، سرپلس بجٹ کے حوالے سے صوبوں کا وعدہ پورا نہ ہوسکا، ہدف سے 280 ارب روپے کم جمع ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتہ بھر مثبت رجحان رہا، ہفتہ وار رپورٹ جاری
  • پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کے لیے اہم حکمنامہ جاری
  • پاکستان ٹیکس ہدف پورا نہ کرسکا،آئی ایم ایف کے تحفظات
  • حکومت کی جانب سے پنجاب پولیس کے ترقیاتی بجٹ میں بڑی کٹوتی
  •  پاکستان کا ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض، اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ نے رپورٹ جاری کر دی 
  • کراچی‘پولیس اہلکاروں پر حراست میں لیکر تشدد‘ رشوت وصولی کا الزام
  • پاکستان کے ہر شہری پر کتنا قرض ہے؟ قرضوں کے خطرناک حد تک بڑھنے کی رپورٹ جاری
  • پیٹرولیم مصنوعات پر ہوشربا ٹیکسز سے عوام پریشان ہے ،جاوید قصوری
  •   گھریلو گیس کنکشن کے لیے درخواستیں وصول کرنا شروع  
  • حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر کتنا ٹیکس لیتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں