مکوآنہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز حکومت ِ پاکستان کے زیرِ اہتمام 100 روپے اور 1500 روپے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی(کل) 15 اگست 2025 بروز جمع المبارک کو فیصل آباد میں ہوگی۔

(جاری ہے)

100 روپے والے انعامی بانڈ کا پہلا انعام سات لاکھ روپے جبکہ دوسرا انعام دو لاکھ روپے کے تین انعامات اور اسی طرح تیسرا انعام ہزار روپے کے 1199 انعامات رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 1500 روپے والے قومی انعامی بانڈز کا پہلا انعام 30 لاکھ روپے جبکہ دوسرا انعام 10 لاکھ روپے کے تین انعامات اور اسی طرح 1850 روپے کے 1696 انعامات خوش نصیبوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاکھ روپے روپے کے

پڑھیں:

پاکستان میں ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہوگیا،ای پی بی ڈی کا انکشاف

دس سال قبل پاکستان کا ہر شہری 90 ہزار 47 روپے کا مقروض تھا ،اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ
قرضوں کا بوجھ سالانہ اوسطاً 13 فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے ،ہر چھ سال میں دُگنا ہو جاتا ہے،رپورٹ
اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ (ای پی بی ڈی) نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پر قرضوں بوجھ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے اور ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے۔تفصیلات کے مطابق اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ (ای پی بی ڈی) نے بڑھتے ہوئے قرضوں پر رپورٹ جاری کردی۔اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پر قرضوں کا بوجھ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے اور ہر پاکستانی شہری اس وقت 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے، جبکہ دس سال قبل پاکستان کا ہر شہری 90 ہزار 47 روپے کا مقروض تھا ، گذشتہ 10 برس میں ہر شہری پر قرضہ تین گنا سے زائد بڑھا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان پر قرضوں کا بوجھ سالانہ اوسطاً 13 فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے اور ہر چھ سال میں دوگنا ہو جاتا ہے، اس وقت قومی قرضہ ملکی معیشت کے 70.2 فیصد کے برابر ہے جو فِسکل ریسپانسبلٹی ایکٹ کی مقررہ 60 فیصد حد سے بھی 10 فیصد زیادہ ہے۔تھنک ٹینک کے مطابق قرضوں کی صورتحال خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ خراب ہے، سری لنکا کا قرضہ جی ڈی پی کے 96.8 فیصد، بھارت کا 57.1 فیصد اور بنگلہ دیش کا 36.4 فیصد ہے۔بلند شرح سود کے باعث پاکستان کو قرضوں پر سود کی ادائیگی معیشت کے 7.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2020 سے روپے کی قدر میں 71 فیصد کمی کے نتیجے میں بیرونی قرضے مقامی کرنسی میں 88 فیصد بڑھ گئے ہیں۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی معیشت کے تقریباً 8 فیصد کے برابر پہنچ چکی ہے اور حکومت کے پاس ترقیاتی اخراجات یا بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے لیے مالی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہے۔ای پی بی ڈی نے سفارش کی ہے کہ حکومت فوری طور پر مالی نظم و ضبط اپنائے، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرے اور پالیسی ریٹ کو موجودہ 11 فیصد سے گھٹا کر 9 فیصد پر لائے، تاکہ قرضوں پر سود کی لاگت میں 12 کھرب روپے کی کمی ممکن ہو سکے، اس سے مالی گنجائش بڑھے گی اور کاروبار بھی زیادہ مسابقتی ہوں گے۔تھنک ٹینک نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اصلاحی اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کو مزید سنگین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سونا مزید مہنگا، قیمت 3 لاکھ 97 ہزار 700 روپے کی سطح پر آ گئی
  • اسلام آباد پولیس کی کارروائی،کروڑوں روپے مالیت کی چوری شدہ گاڑیاں برآمد
  • پاکستان میں ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہوگیا،ای پی بی ڈی کا انکشاف
  • فیصل آباد ایئرپورٹ: روس جانے والی جعلی مارشل آرٹس ٹیم گرفتار
  • ملک بھر میں سونے کی قیمتیں گرگئیں
  • اسٹار ٹینس پلئیرز کا گرینڈ سلم ٹینس ٹورنامنٹ کی انعامی رقم بڑھانے کا مطالبہ
  • چینی کرنسی میں بانڈ کا اجرا: کیا پاکستان ڈالر پر انحصار کم کر سکے گا؟
  • روس کی گیس کی مجموعی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی
  • سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی
  • اسٹیٹ بینک کا “میرا گھر میرا آشیانہ” اسکیم کا آغاز