کیا ایف بی آر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) لگژری گاڑیوں کی درآمد سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیکس سے متعلق زیرالتوا مقدمات، ایف بی آر کو بڑی کامیابی مل گئی
میڈیا رپورٹ کے مطابق، سوشل میڈیا پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک ٹویوٹا لینڈ کروزر کو کسٹمز نے صرف 17 ہزار 635 روپے ٹیکس کی ادائیگی کے بعد کلیئر کر دیا۔
حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف سائبر کرائم کا مقدمہ دائر کرنے کی تجویز موجود ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق اس مہم کا مقصد فیس لیس کلیئرنس سسٹم کو بدنام اور بند کرنا تھا۔ کسٹمز حکام نے درآمد شدہ تمام گاڑیوں کی اصل مالیت کا تخمینہ لگایا اور لینڈ کروزر کی قیمت ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے مقرر کی، جبکہ 4 کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آر سوشل میڈیا مہم لینڈکروزر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر سوشل میڈیا مہم لینڈکروزر سوشل میڈیا ایف بی
پڑھیں:
سیاسی شخصیت کیخلاف پیش ہونے کیلیے 7 کروڑ روپے فیس کی پیشکش ہوئی، وفاقی وزیر قانون کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں سیاسی شخصیت کے خلاف پیش ہونےکیلئے7 کروڑ روپے بطور فیس کی پیش کش ہوئی تھی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، جس میں نکتہ اعتراض پر اپوزیشن رکن سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26 آئینی ترمیم کے بعد ایوان اور عدلیہ کو دفن کردیا گیاہے ۔ آج سپریم کورٹ میں وکلا کو داخل ہونے سے روک دیا گیا ۔ عدالتی فیسوں میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ لوگوں کو عدالتی فیس بڑھنے کے بعد مشکلات کا سامنا ہے ۔ تھوک کے حساب سے رہنماؤں اور ورکرز کو جھوٹی گواہیوں پر سزا سنا دی گئی ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی : پاکستان کے مؤقف کی عالمی سطح پر پذیرائی، بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب
وفاقی وزیر قانون نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پی ٹی آئی کے مقدمات کا حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ سپریم کورٹ کا کام ہے کہ وہ عدالتی فیسوں پر کیا کرے۔ وکیلوں نے بھی اپنی فیسوں میں اضافہ کردیا ہے ۔ سردار لطیف کھوسہ ایک کروڑ سے کم فیس نہیں لیتے ۔ مجھے تو آپ کی سیاسی شخصیت کے خلاف کیس میں پیش ہونے کے 7 کروڑ فیس کی آفر تھی ۔ میں نے 7 کروڑ فیس کو ٹھکراتے ہوئے سیاسی شخصیت کے خلاف پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔
مزید :