اسلام آباد: 1 کروڑ 80 لاکھ کی 6 چوری شدہ، ٹیمپرڈ گاڑیاں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کی 6 چوری شدہ، ٹیمپرڈ گاڑیاں برآمد کر لی گئیں۔
ڈی آئی جی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں مختلف شہروں سے چوری کر کے جعلی نمبر پلیٹس کے ساتھ استعمال کی جارہی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ کار چوری میں ملوث نیٹ ورک کی گرفتاری کے لیے مزید کارروائیاں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
10 ماہ بعد 9 کروڑ کی لاگت سے پی ٹی آئی کاجلسہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:پی ٹی آئی کا 10 ماہ بعد 9 کروڑ روپے کی لاگت سے جلسہ،پاکستان تحریک انصاف آج پشاور کے رنگ روڈ پر دس ماہ بعد ایک بڑے سیاسی شو کا انعقاد کرنے جا رہی ہے، جسے ”بانی کی رہائی و حقیقی آزادی“ کا عنوان دیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، جہاں 30 فٹ اونچا اور 60 فٹ لمبا مرکزی اسٹیج تیار کر دیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کے لیے 5 ہزار کرسیاں نصب کی گئی ہیں۔جلسے سے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، سلمان اکرم راجا، اسد قیصر اور جنید اکبر سمیت دیگر قائدین خطاب کریں گے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین نیازی بھی جلسہ گاہ میں خصوصی طور پر شرکت کریں گی۔میڈیا میں جلسے کے حوالے سے خبروں کی کوریج تقریباً نہ ہونے کے باعث پی ٹی آئی رہنما سوشل میڈیا پر عوام سے جلسہ کامیاب بنانے کی اپیلی کرتے نظر آرہے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اگر جلسہ گاہ نہیں بھر پائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔سیکورٹی کے حوالے سے بھی غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ناکہ بندیاں قائم کی گئی ہیں جبکہ جلسہ گاہ کے اطراف دو ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کی ٹیمیں، سنیفر ڈاگز یونٹس، لیڈیز پولیس، واک تھرو گیٹس اور ماہر اسنائپرز بھی سیکورٹی پلان کا حصہ ہیں۔
جلسہ گاہ کے اطراف اور عمارتوں کی چھتوں پر تربیت یافتہ اسنائپرز موجود ہوں گے۔ ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد خود سیکورٹی انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ ٹریفک پلان کی براہ راست نگرانی چیف ٹریفک آفیسر پشاور کے ذمہ ہے۔ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے ابابیل اسکواڈ، سٹی پٹرولنگ فورس اور ٹریفک پولیس مسلسل گشت کریں گی۔جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے شرکا کو مکمل چیکنگ سے گزرنا ہوگا۔ کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 14 ایمبولینسز، دو فائر وہیکل، ایک موونگ ہسپتال اور میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے جلسہ گاہ کا دورہ بھی کیا تھا۔ اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد اسٹیج پر چڑھنے کی کوشش میں آگے بڑھی جس پر سیکورٹی اہلکاروں اور کارکنان میں دھکم پیل ہوئی۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا اور وی آئی پی گیٹ ٹوٹ گیا۔جلسے کے لیے مجموعی طور پر ساڑھے 9 کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں اور پارٹی ذرائع کے مطابق پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع اور ملک بھر سے کارکنوں کی بڑی تعداد جلسے میں شرکت کرے گی۔